
قاری ساجدالرحمن لاھور
March 1, 2025 at 10:43 AM
✨ سحری اور افطاری کا تعلق وقت سے ہے، اذان سے نہیں!
📌 سحری کا وقت فجر کا مقررہ وقت شروع ہونے پر ختم ہو جاتا ہے، نہ کہ مؤذن کی اذان پر۔ اگر کوئی مؤذن دیر سے اذان دے، تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ سحری کا وقت باقی ہے۔
🌙 افطاری کا وقت سورج غروب ہوتے ہی شروع ہو جاتا ہے، چاہے اذان دی گئی ہو یا نہیں۔ اگر مؤذن تاخیر سے اذان دے، تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ روزہ ابھی کھولا نہیں جا سکتا۔
✅ ہمیشہ مقررہ وقت دیکھ کر سحری اور افطاری کریں، جو وقت پر اذان دیں ان کو معیار بنائیں جو بے وقت اذان دیتے ہوں ان کو معیار نہ بنائیں!
رمضان المبارک کے سحری و افطاری کے اوقات کے لیے اپنا کیلنڈر ضرور دیکھیں۔👆
🫲سب سے محتاط مرتب کردہ کیلنڈر کے مطابق سحری و افطاری کا اہتمام کریں جہاں 15 گھنٹے کا روزہ انسان رکھتا ہے وہاں 10 یا 15 منٹ کے بڑھنے سے روزہ دار کو کوئی فرق نہیں پڑتا. دیر تک سحری کرنا یا جلد افطاری روزہ ضائع کرنے کے مترادف ہے.
🔄 یہ پیغام دوسروں تک پہنچائیں تاکہ صحیح معلومات عام ہو!