Hafiz Rumman Sabri
Hafiz Rumman Sabri
February 4, 2025 at 07:40 PM
https://whatsapp.com/channel/0029Va56k621t90aBVqltG2c کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید امیر المومنین حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو صحابیٔ رسول نہیں مانتا ہے اور کہتا ہے کی وہ صحابی نہیں ہے اس شخص کے بارے میں کیا حکم شرعی ہوگا اس سے‌ مطلع فرمائیں عین نوازش ہوگی المستفتی حافظ محمد رمان خان صابری ابن حافظ نوشاد خان صابری مالونی ملاڈ ویسٹ ممبئی الجواب بعون الملک الوہاب سب سے پہلے یہ جان لیں کہ کسی کے انکار کرنے سے کسی صحابی کی صحابیت پر کچھ فرق نہیں پڑتا ۔ مگر اس اعتقاد کے سبب قائل ضرور مستحق نار ہوگا ان کی شان میں لعن طعن اور گستاخی کرنے والا گمراہ بد دین ہے ۔ کیوں کہ رب کعبہ نے من جملہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو وعدے حُسْنٰى سے سرفراز فرما کر جنت کا مژدہ سنایا اور فرمایا : وَ كُلًّا وَّعَدَ اللّٰهُ الْحُسْنٰىؕ ( پارہ ۲۷ سورہ حدید آیت ١٠) اور ان سب سے اللہ نے سب سے اچھی چیز کا وعدہ فرمالیا ہے یعنی ہمیشگی جنت کا تو سوچیں جن کو رب العزت نے جنتی قرار دیا ہے تو کس کی یہ ہمت کہ وہ ان عظیم الشان مرتبت ہستیوں کی شان میں گستاخی آمیز کلمات کہے بہر حال ویسے تو تمام صحابہ کرام کے اجمالی فضائل قرآن مجید و حدیث مبارکہ میں بہت وارد ہے مگر ہم یہاں ان احادیث مبارکہ کو ذکر کرنے کی سعی کریں گے جو کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کی صحابیت پر دال ہیں جیسا کہ بخاری شریف کی حدیث مبارکہ ہے کہ عبداللہ ابن عباس فرماتے ہیں: "فَإِنَّهُ صَحِبَ رَسُولَ اللَّه ﷺ بے شک آپ نے رسول اللہ کی صحبت پائی ہے (كِتَاب فَضَائِلِ الصحابة بَابُ ذِكْرُ مُعَاوِيَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: بخاری 3764) اسی طرح ترمذی شریف کی حدیث مبارکہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے لئے دعا فرمائی اور ارشاد فرمایا اللهمَّ اجعلْهُ هادِيًا مَهْدِيًّا واهْدِبهِ یا اللہ معاویہ کو ہادی و مہدی بنا اور لوگوں کے لئے ذریعۂ ہدایت بنا‌ (سنن ترمذی باب مَنَاقِبِ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ رضى الله عنه حدیث نمبر 3842) اور اسی حدیث مبارکہ کے آگے امام ترمذی ایک اور حدیث مبارکہ تحریر فرماتےہیں جن سے ان کی صحابیت و عظمت پر روشن دلیل ملتی ہے ۔ لما عزل عمر بن الخطاب عمير بن سعد عن حمص ولى معاوية فقال الناس عزل عميرا وولى معاوية فقال عمير لا تذكروا معاوية إلا بخير سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول اللهم اهد به جب عمر بن خطاب رضی الله عنہ نے عمیر بن سعد کو حمص سے معزول کیا اور ان کی جگہ معاویہ رضی الله عنہ کو والی بنایا تو لوگوں نے کہا انہوں نے عمیر کو معزول کر دیا اور معاویہ کو والی بنایا، تو عمیر نے کہا تم لوگ معاویہ رضی الله عنہ کا ذکر بھلے طریقہ سے کرو کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے اللهم اهد به اے اللہ! ان کے ذریعہ ہدایت دے۔ (سنن ترمذی باب مَنَاقِبِ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ رضى الله عنه حدیث نمبر 3843) اس حدیث مبارکہ سے بھی حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کی صحابیت و عظمت پتہ چلتا ہے اور ﺟﺐ ﺣﻀﻮﺭ نبی ﮐریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم ﻧﮯ ﺣﻀﺮﺕ ﻣﻌﺎﻭﯾﮧ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﮐﮯ لئے ﮨﺪﺍﯾﺖ کی ﺩﻋﺎ ﮐﯽ ۔ تو کیا ﻗﺎﻧﻮﻥ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ کہ ﻧﺒﯽ ﮐﯽ ﺩﻋﺎ ﮐﺒﮭﯽ ﺑﮭﯽ ﺭﺩ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ ﻟﮩٰﺬﺍ ﮨﻢ ﺍﻥ سے ﺟﻮ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر ﻟﻌﻦ ﻃﻌﻦ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺭﻭﺵ ﺧﯿﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺣﻀﺮﺕ ﻣﻌﺎﻭﯾﮧ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﺍﯾﮏ ﺻﺤﺎﺑﯽ ﮨﯿﮟ ۔ ان کی گستاخی کرکے خود کی آخرت کو تباہ و برباد نہ کریں ان احادیث مبارکہ کے ذریعہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کی صحابیت اظہر من الشمس ہے اور ان کی صحابیت کا انکار کرنے والا شخص بہت بڑی گستاخی کا مرتکب ہوا تو اب اس پر کیا حکم شرعی واقع ہوگا اس کو ہم لکھتے ہیں : نسیم الریاض فی شرح شفاء القاضی عیاض میں مذکور ہے کہ ومن يكن يطعن في معاوية فذاك كلب من كلاب الهاوية جو حضرت معاويہ کے متعلق طعنہ زنی کرے وہ جہنم کا ایک کتا ہے (نسيم الرياض ج: 4 ، ص: 525، دار الكتب العلمية) اور النبراس شرح شرح العقائد میں ہے سبّه رجلٌ عند خليفةِ الراشدْ عمرَ بْنِ عبدِ العزيزْ فَجَلّدَه ایک شخص نے خلیفۂ راشد حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ کے یہاں حضرت امیر معاویہ کو برا بھلا کہا تو آپ نے اسے کوڑے لگوائے (النبراس شرح شرح العقائد صفحہ نمبر 709) اور امام شامی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتےہیں کہ اتَّفَقَ الْأَئِمَّةُ عَلَى أنّ سَبّ أَحَدٍ مِنْ الصَّحَابَةِ وَبُغْضهُ لَا يَكُونُ كُفْرًا لَكِنْ يُضَلَّلُ إلَخْ. ائمہ کا اس پر اتفاق ہے کہ کسی صحابی رسول کو گالی دینا اور ان سے بغض رکھنا کفر تو نہیں مگر گمراہی ہے (ابن عابدين ,الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) جلد 4 صفحہ 237 دار الفکر بیروت) اور اسی طرح مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں باتفاق اہل سنت حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ صحابی ہیں انہیں برا کہنے والا اہل سنت سے خارج گمراہ بددین ہے ( فتاوی شارح بخاری جلد ۲صفحہ ۳۲ ) ان تمام مذکورہ بالا دلائل کی روشنی میں یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کی صحابیت کا انکار کرنے والا شخص گمراہ و بددین ہے . زید پر لازم ہے کہ وہ جلد از جلد توبہ و استغفار کرے اور آیندہ اس طرح کی غلیظ باتوں کو بیان کرنے سے پرہیز کرے . واللہ تعالیٰ و رسولہ الکریم اعلم کتبہ ثاقب شیخ چشتی ممبئی
❤️ 👍 2

Comments