Fiqh al Qulub | Understanding of Hearts
Fiqh al Qulub | Understanding of Hearts
February 1, 2025 at 07:42 PM
فقه القلوب فقه الاستقامة ▫️الاستقامة فوق الکرامة استقامت کرامت سے بڑھ کر ہے۔ ▫️مرتے دم تک ایمان ہر استقامت نجات کے لیے ضروری ہے ۔۔۔ ▫️ *اِنَّ الَّذِيۡنَ قَالُوۡا رَبُّنَا اللّٰهُ ثُمَّ اسۡتَقَامُوۡا* تَتَنَزَّلُ عَلَيۡهِمُ الۡمَلٰٓئِكَةُ اَلَّا تَخَافُوۡا وَلَا تَحۡزَنُوۡا۔۔۔۔ ۞ اپنے دین و ایمان کی حفاظت اور دین پر استقامت کی وجہ سے دنیا و آخرت میں فرشتوں کا ساتھ اور خوشخبریاں ملتی ہیں۔ ▫️جس درجے کی دنیا میں ثابت قدمی اس درجے کی آخرت میں غم اور خوف سے نجات ۔۔ ▫️اللہ تعالیٰ نے استقامت کا حکم دیا ہے۔۔یعنی استقامت مطلوب ہے۔ *فَاسۡتَقِمۡ كَمَاۤ اُمِرۡتَ* وَمَنۡ تَابَ مَعَكَ وَلَا تَطۡغَوۡا‌ ؕ اِنَّهٗ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ بَصِيۡرٌ ۞(هود۔ 112) *استقامت* : اپنے رب کی عبادت کرنا جو وحده لا شريك ہے اور اس کے احکامات پر عمل کرنا اور اسکی نافرمانی کے کاموں سے رک جانا۔ نیت ،اقوال اور اعمال میں سیدھے طریقے پہ چلنا ۔۔ اگر بشری کمزوری کی وجہ سے اس کی طاقت نہ رکھے تو پھر اس کے قریب قریب چلنے کی کوشش کریں یعنی جتنا ہو سکے اتنی استقامت اختیار کرے ۔پس اگر سیدھے راستے سے نیچے اتر گیا تو پھر یہ اس میں کمی کوتاہی اور ضائع کرنا ہے۔ ▪️ *نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا* سیدھے راستے پر چلو اور قریب رہو اور میانہ روی اختیار کرو (قریب رہو یعنی شرعی احکام کے قریب رہو سیدھے راستے سے نہ ہٹو) اور جان لو کہ تم میں سے کسی کو اس کا عمل جنت میں داخل نہیں کرے گا اور اللہ تعالی کے ہاں سب سے زیادہ پسندیدہ عمل وہ ہے جو ہمیشہ کیا جائے ۔ ▫️ درستگی کے قریب رہو ڈیوییشن کی طرف نہیں چلے جاؤ اور عمل کرتے ہوئے کسی فخر تکبر کا شکار نہ ہو کہ ہم نے بہت کر لیا ہے۔ ▫️نجات اللہ کی رحمت اور فضل سے ہوگی۔ ▫️استقامت کا وہی مقام ہے جیسے بدن کے لیے روح اگر بدن روح سے خالی ہو جائے تو میت ہے۔ ▫️ *استقامت تین چیزوں کے ساتھ حاصل کی جاتی ہے* ۔۔ 1.پہلی چیز توحید: لا الہ الا اللہ بندے کے دل میں راسخ ہو اور اس کو عملی طور پر ثابت کرے. اس بات کا یقین رکھنا کہ اللہ وحدہ لا شریک اس ساری کائنات کا خالق رازق مالک اور اپنی مرضی سے تصرف کرنے والا ہے ہر چیز اس کے ہاتھ میں ہے تو بندہ اپنے تمام تر حالات میں اس ایک ہی کی طرف توجہ کرے۔۔..اپنا جائزہ۔۔۔ کوئی تکلیف مصیبت یا پریشانی کے وقت سب سے پہلے کس کا خیال آتا ہے؟ کس کی طرف بھاگتے ہیں ؟ اللہ نے ہمیں ایک خاص سچویشن میں ڈالا اس لیے ہوتا ہے تاکہ ہم اور زیادہ اللہ سبحانہ و تعالی کی طرف رجوع کریں، اس کے قریب ہو جائیں اور ایمان اور توکل میں اضافہ ہو اس کے فضل اور رحمت کو محسوس کر سکے۔ 2.سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنانا ۔۔زندگی میں جو بھی حالات ہوں یہ دیکھنا ان حالات میں سیرت رسول سے کی راہنمائی ملتی ہے۔۔ 3.اخرت کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی زندگی ایمان اور عمل صالح کے ساتھ گزارے گویا کہ ایک مسافر ہے ۔ جو زندگی کا مقصد ہے کرنے کا کام ہے ذمہ داریاں ہیں ان کو کرتے جانا ہے اخرت کو سامنے رکھتے ہوئے کہ کون سی چیز مجھے وہاں فائدہ دے گی اور سیدھے راستے پر چلتے رہنا ۔ *اِنَّ وَعۡدَ اللّٰهِ حَقٌّ‌ ۖ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الۡحَيٰوةُ الدُّنۡيَا وَلَا يَغُرَّنَّكُمۡ بِاللّٰهِ الۡغَرُوۡرُ‏* ۞ *زندگی کا مقصد* عبادت ۔۔دعوت الی اللہ ۔۔ ▫️اس اہم مقصد سے ہٹانے میں دو آفتیں لاحق ہوتی ہیں ۔۔ 1. تھکاوٹ 2. شیطان کا غلبہ ▫️جب اپنے مقصد حیات کو چھوڑیں گے تو ثھکاوٹ اور شیطان کے تسلط کا شکار ہوں گے ۔۔۔ ▫️زندگی کے مقصد کو نہیں بھولنا ۔ *يُثَبِّتُ اللّٰهُ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا بِالۡقَوۡلِ الثَّابِتِ فِى الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا وَفِى الۡاٰخِرَةِ‌* ۚ وَيُضِلُّ اللّٰهُ الظّٰلِمِيۡنَ‌ ۙ وَيَفۡعَلُ اللّٰهُ مَا يَشَآءُ ۞ابراهيم۔ فائزہ بتول
❤️ 👍 😢 21

Comments