
سفینةالنجاة
February 1, 2025 at 06:40 AM
فضائل ومناقب
حسنین شریفین علیہما السلام سے محبت کرنا کیوں ضروری ہے؟
سلمان فارسی نے حسنین علیہما السلام سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کے بارے میں نقل کیا ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا "من احبهما احببته ومن احببته احبه الله ومن احبه الله ادخله جنات النعیم و من ابغضهمااوبغی علیهما ابغضته ومن ابغضته ابغضه الله ومن ابغضه الله ادخله نارجهنم وله عذاب مقیم" جو میرے بیٹوں حسن و حسین سے محبت کرے گا میں اسے دوست رکھوں گا اور میں جسے دوست رکھوں خدا اسے دوست رکھے گا اور خدا جسے دوست رکھے اسے نعمتوں سے سرشار بہشت میں داخل کرے گا لیکن جو ان دونوں سے دشمنی رکھے گا اور ان پر ستم کرے گا میں اس سے دشمنی کرونگا اور جس کامیں دشمن ہوں خدا اس کا دشمن ہے اور جس کا خدا دشمن ہے خدا اسے جہنم میں ڈال دے گا اور اس کے لیے ہمیشہ کے لیے عذاب ہے ۔
وہ کونسی ہستی تھی کہ جن کی وجہ سے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ کو طول دیا؟
ایک دن رسول اللہ نے معمول کے برخلاف سجدہ کو طول دیا نماز تمام ہونے کے بعد نمازیوں نے آپ سے سوال کیا کہ آج آپ نے سجدہ کو خاصہ طول دیا کیا آپ پر وحی نازل ہوئی تھی اور کوئی نیا حکم آیا ہے؟آپ نے فرمایا ایسی بات نہیں ہے میرا بیٹا حسین میرے کندھے پر بیٹھا ہوا تھا میں نے سجدہ کو طول دیا تاکہ وہ خود اتر آئے اور میں نے خود اسے کندھے پر سے اتارنا نہیں چاہا۔
حضرت امام حسین علیہ السلام کے بارے حضرت عمر بن خطابؓ نے کونسی روایت نقل کی ہے؟
عمر ابن خطابؓ سے روایت ہے کہ ایک دن میں نے دیکھا کہ رسول اللہ کے شانوں پر حسن و حسین بیٹھے ہوئے ہیں میں نے ان کی طرف دیکھا اور کہا کتنی اچھی سواری ہے۔ پیغمبر نے فرمایا کتنے اچھے سوار ہیں۔
جنت کے سردار کون ہیں؟
امام علی علیہ السلام نے رسول خداصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: الحسن والحسین سیداشباب اھل الجنۃ۔ یعنی حسن و حسین جنت کے جوانوں کے سردار ہیں۔
حسن علیہ السلام اور حسین علیہ السلام سے محبت در حقیقت کس سے محبت کی علامت اور نشانی ہے؟
ابن عباس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: الحسن و الحسین سیدا شباب اھل الجنۃ من احبھما فقد احبنی ومن ابغضھما فقد ابغضنی۔ حسن و حسین جنت کے جوانوں کے سردار ہیں جو ان سے محبت کرے گا اس نے مجھ سے محبت کی اور جو ان سے بغض رکھے گا اس نے مجھ سے بغض رکھا۔
من اراد ان ینظر الی سید شباب اھل الجنۃ فلینظر الی حسین ابن علی کا ترجمہ کیا ہے؟
جو جنت کے سردار کو دیکھنا چاہتا ہو وہ حسین ابن علی کو دیکھے ۔
بابُ الجنۃ کس شخصیت کو کہا جاتا ہے؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا اے لوگو ! میرے ذریعے تمہیں دینِ حق سے آگاہی حاصل ہوئی اور علی کے ذریعے تمہیں صحیح راہ ملی اور تمہاری ہدایت ہوئی۔ حسن کے وسیلہ سے تمہیں نیکیاں عطا ہوئیں لیکن تمہاری سعادت و شقاوت حسین کے ساتھ تمہارے رویے پر منحصر ہے آگاہ ہو جاؤ کہ حسین جنت کا ایک دروازہ ہے جو بھی اس سے دشمنی کرے گا خدا اس پر جنت کی خوشبو حرام کر دے گا۔
حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے اہل بیت میں زیادہ پیارا کون تھا؟
سُئِلَ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم ای اھل بیتک احبّ الیک قال الحسن والحسین وکان یقول لفاطمۃ ادعی لی ابنیّ فیشمھما ویضمھما (مناقب ترمذی مناقب الحسن والحسین)۔ سید عالم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا حضور کو اپنے اہل بیت میں زیادہ پیارا کون ہے؟ فرمایا: حسن اور حسین۔
نامِ مبارک حسنین شریفین علیہ السلام کے بارے میں حدیث مبارک کیا کہتی ہے؟
حدیث مبارکہ میں ہے کہ حسن اور حسین جنتی ناموں میں سے دو نام ہیں۔ (صواعق محرقہ)۔
رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کس ہستی سے محبت کو اللہ سے محبت قرار دیا؟
حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں :جس نے حسین سے محبت کی اس نے اللہ تعالی سے محبت کی۔ (مشکوۃ شریف)۔
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کن ہستیوں سے اپنی محبت کا اظہار کیا؟
انحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ !میں ان دونوں (حسن اور حسین) کو محبوب رکھتا ہوں تو بھی ان کو محبوب رکھ اور جو ان سے محبت کرتا ہے ان کو بھی محبوب رکھ۔ (مشکو ۃشریف)
تفسیر طبری کے مطابق آیہ تطھیر کے مصادیق کون کون ہیں؟
تفسیر طبری میں ابوسعید خدری سے اس طرح روایت کی گئی ہے: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ: نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فِي خَمْسَةٍ: فِيَّ وَ فِي عَلِيٍّ وَ حَسَنٍ وَ حُسَيْنٍ وَ فَاطِمَةَ۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: یہ آیت پانچ ہستی کی شان میں نازل ہوئی: میں، علی، حسن، حسین اور فاطمہ۔
ریحانۂ رسول کے کیا معنیٰ ہیں اور کون ہیں؟
اہل سنت کے بعض مشہور و معروف محدثین نے حضرت علؑی، ابن عمرؓ، ابو ہریرہ ؓ، سعید بن راشدؓ اور ابوبکرؓ وغیرہ سے روایت کی ہے کہ حضوؐر سرورکائنات نے فرمایا: ”اِنّ الحسن والحسین همٰا رَیْحٰانَتَای مِنَ الدُّنیا“؛ حسؑن و حسیؑن دنیا میں میرے دو پھول ہیں۔
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے امام حسین علیہ السلام کی ولادت پر کیوں گریہ فرمایا؟
اسماء بنت عمیس کہتی ہیں کہ جب حضرت امام حسین علیہ السلام کی ولادت ہوئی تو رسول اللہ تشریف لاۓ اور فرمایا اسماء میرے بیٹے کو میرے پاس لاؤ میں نے بچے کو سفید کپڑے میں لپیٹ کر رسول اللہ کی گود میں دیا آپ نے بچے کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت کہی اور ایسے عالم میں جب آپ امام حسین علیہ السلام کو گود میں لیے ہوئے تھے گریہ بھی فرما رہے تھے۔ میں نے عرض کیا: میرے ماں باپ آپ پر قربان آپ کے گریے کا کیا سبب ہے؟ آپ نے فرمایا: اس بچے کے لئے گریہ کر رہا ہوں۔ میں نے کہا : یہ بچہ تو ابھی پیدا ہوا ہے پس گریہ کیسا؟ آپ نے فرمایا : ہاں اسماء ایک سرکش گروہ اس کو قتل کرے گا خدا نہیں میری شفاعت سے محروم کرے گا، اس کے بعد آپ نے فرمایا یہ بات فاطمہ سے مت بتانا ابھی اس کے بچے کی ولادت ہوئی ہے۔
جناب ام الفضل نے امام حسین علیہ السلام کی ولادت پر کیا خواب دیکھا تھا؟
ایک دن ام الفضلؓ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چچا عباس کی زوجہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پہونچیں اور کہا یا رسول اللہ ! میں نے گذشتہ شب بڑا برا خواب دیکھا ہے میں نے دیکھا ہے کہ آپ کے بدن مبارک کا ایک ٹکڑا جدا ہو کر میرے دامن میں گر گیا ہے۔
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس خواب کی کیا تعبیر فرمائی؟
آپ نے فرمایا خیر ہے فاطمہ کے ہاں ایک بچہ ہوگا جس کی پرورش آپ کریں گی میں رسول اللہ کی خدمت میں پہونچی اور بچے کو آپ کی گود میں دیدیا جب دوبارہ میں آپ کی طرف متوجہ ہوئی تو دیکھتی ہوں کہ آپ کی آنکھوں سے اشک جاری ہیں۔
صفین جاتے ہوئے حضرت امیرالمومنین کا گزر کربلا سے ہوا آپ علیہ السلام نے کیا امام حسین علیہ السلام کے بارے میں کیا فرمایا؟
صفین جاتے ہوئے حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کا گزر کربلا سے ہوا آپ وہاں کچھ دیر کے لئے رکے اور اس قدر گریہ کیا کہ زمین آپ کے آنسووں سے تر ہو گئی۔ آپؑ نے فرمایا ایک دن ہم رسول اللہ کی خدمت میں پہنچے تو دیکھا آپ گریہ فرما رہے ہیں میں نے عرض کیا میرے ماں باپ آپ پر قربان آپ کیوں گریہ فرما رہے ہیں؟رسول اللہ نے فرمایا کہ ابھی ابھی جبرائیل آئے تھے انہوں نے مجھے بتایا کہ میرا بیٹا حسین دریائے فرات کے کنارے کربلاء نامی زمین پر مارا جائے گا اور جبرئیل مجھے سنگھانے کے لیے کربلا کی ایک مٹھی خاک لیکر آئے تھے جسے دیکھ کر میں گریے پر ضبط نہ کر سکا۔ اس کے بعد امیرالمومنین علی علیہ السلام نے فرمایا کہ یہیں ان کا پڑاو ہوگا یہاں ان کا خون بہایا جائے گا اور آل محمد کے بعض لوگ اس صحرا میں قتل کیے جائیں گے جن کے حال پر زمیں و آسماں گریہ کریں گے۔
روایات کی روشنی میں بتائیں کہ امام حسین علیہ السلام سب سے زیادہ کس مشابہ تھے؟
متعدد روایات میں وارد ہوا ہےکہ حضرت امام حسین علیہ السلام ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سب سے زیادہ شباہت رکھتے تھے۔ انس بن مالک کہتے ہیں کہ میں عبیداللہ بن زیاد کے پاس تھا حسین ابن علی کے سر کو ایک طشت میں دربار میں لایا گیا ابن زیاد نے چھڑی سے آپ کی ناک اور صورت کی طرف اشارہ کیا اور کہا میں نے اس سے اچھا چہرہ نہیں دیکھا ہے میں نے کہا اے ابن زیاد کیا تو نہیں جانتا کہ حسین ابن علی رسول اللہ سے سب سے زیادہ شباہت رکھتے تھے ۔
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امام حسین علیہ السلام سے محبت کس قدر تھی، کوئی واقعہ بیان کریں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے بعض اصحاب کے ساتھ کسی کے گھر دعوت پر تشریف لے جا رہے تھے راستے میں امام حسین علیہ السلام کو دیکھا آپ کھیل میں مشغول تھے رسول اللہ آگے بڑھے اور حسین کو گود میں لینا چاہا لیکن امام حسین علیہ السلام آپ کے ہاتھ نہیں آرہے تھے رسول اللہ بھی ہنستے ہوئے آپ کے پیچھے پیچھے آ رہے تھے یہاں تک کہ آپ کو آغوش میں لے لیا اس کے بعد گردن پر ایک ہاتھ اور ٹھوڑی کے نیچے ایک ہاتھ رکھ کر آپ کے لبوں پر بوسہ دیا اس کے بعد فرمایا: حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں خدا اسے دوست رکھتا ہے جو حسین کو دوست رکھتا ہے ۔
مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَكُونَ عَلَى مَوَائِدِ نُورٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَلْيَكُنْ مِنْ زُوَّارِ الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ عليه السَّلام کا ترجمہ کیا ہے؟
جو یہ چاہتا ہے کہ قیامت کے دن وہ نور کے دستر خوان پر ہو تو اس کو چائیے کہ وہ مولا امام حسین ابن علی علیہ الصلاۃ والسلام کے زواروں میں ہو جائے۔ ( وسائل الشيعة : 14 / 424 )
امام رضا علیہ السلام نے کس ہستی پر گریہ کرنے کا حکم دیا؟
امام (ع) نے فرمايا : اے پسرِ شبيب! اگر کسی چيز کے ليے گريہ کرنا چاہو تو حسين بن علی(ع) کے ليے گريہ کرو۔
امام صادق علیہ السلام امام حسین علیہ السلام پر گریہ کرنے کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟
راوی امام صادق(ع) سے نقل کرتا ہے کہ ميں نے امام (ع) کو يہ فرماتے سناکہ بندے کے ليے کسی بھی مصيبت ميں گريہ و زاری مکروہ ہے سوائے حسين ابن على(ع) پر گريہ و زارى کے اور يقينا اسے اس کا اجر ملے گا۔
امام حسین علیہ السلام کے زائر کی فضیلت امام صادق علیہ السلام کی روایت کی روشنی میں بیان کریں۔
حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : مَنْ زَارَ قَبْرَ الْحُسَیْنِ لِلّٰہِ وَفی اللّٰہ ِ، اعْتَقَہْ اللّٰہ مِنَ النّٰارِ، وَآمَنَہُ یَوْمَ الْفَزَعِ الاکبَرِ، وَلَمْ یَسئَلِ اللّٰہَ حَاجَةً مِن حَوَائِجِ الدُّنیاَ وَالآخِرَةِ اِلاّ اعطاَہ۔ (ﻛﺎﻣﻞ ﺍﻟﺰﻳﺎﺭرات) جو شخص اللہ کی خوشنودی کی خاطر اور فی سبیل اللہ امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرے ، تو خداوند عالم اس کو آتش جہنم سے نجات عطا کرے گا اور قیامت کے دن اس کو امان دے گا اور خداوند عالم سے دنیا و آخرت کی کوئی حاجت طلب نہیں کرے گا - مگر یہ کہ خداوندعالم اس کی حاجت پوری کردے ۔
امام حسین علیہ السلام کی عظیم شہادت کے بارے میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا فرماتے ہیں؟
ابن سعد اور طبرانی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میرا بیٹا میرے بعد ارضِ طِف میں قتل کیا جائے گا۔ اور جبرائیل میرے پاس وہاں کی مٹی بھی لائے اور مجھ سے کہا کہ یہ حسین کی خوابگاہ (متقل)کی مٹی ہے۔ (صواعق محرقہ)۔
کونسی محافل صادق آلِ محمد علیہ السلام کو محبوب تھیں؟
امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں: کیا تم مل بیٹھ کر گفتگو کرتے ہو ؟عرض کیا: ہاں،میں آپ پر قربان ہوں ۔ فرمایا: بے شک میں ان مجالس کو دوست رکھتا ہوں ،پس اے فضیل ! ہمارے امر کو زندہ رکھو،خدا کی رحمت ہو اس پر جو ہمارے امر کو زندہ رکھے ۔
غمِ حسین علیہ السلام میں آنسو بہانے والوں کی کیا عظمت ہے؟
اے فضیل ! جو شخص ہمارا ذکر کرے یا اس کے پاس ہمارا ذکر کیا جائے اور اس کی آنکھ سے مچھر کے پرکے برابرآنسو نکل آئے تو خداوند متعال اس کے گناہوں کو بخش دے گا اگرچہ وہ سمندر کی جھاگ سے زیادہ ہی کیوں نہ ہوں۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaPEwLRFcow06yLOsd1D
❤️
2