
SCHOLAR MUHAMMAD
March 1, 2025 at 09:45 AM
یہ روایت کہ جس کی نماز قضا ہو گئی ہو اور تعداد معلوم نہ ہو تو رمضان کے اخری جمعہ میں چار رکعت ایک سلام کے ساتھ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سات مرتبہ ایت الکرسی اور 15 مرتبہ سورہ کوثر پڑھے ساری نمازیں معاف ہو جائے گی یہ روایت کیسی ہے
یہ روایت کسی مستند حدیث کی کتاب میں موجود نہیں ہے اور نہ ہی یہ کسی صحیح حدیث سے ثابت ہے۔ یہ بات اہل علم کے ہاں مشہور ہے کہ ایسی روایات ضعیف یا موضوع (من گھڑت) ہوتی ہیں۔
وجوہات:
1. نماز کی قضا کا اصول: شریعت میں قضا نمازوں کی ادائیگی کا اصول یہ ہے کہ جو نماز قضا ہو، اسے یاد آنے پر پڑھنا فرض ہے، جیسا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"جو شخص کوئی نماز بھول جائے یا اس سے رہ جائے تو اسے چاہیے کہ جب یاد آئے تو پڑھ لے، اس کا کوئی اور کفارہ نہیں۔" (صحیح بخاری: 597، صحیح مسلم: 684)
2. ایسی مخصوص نماز کا ثبوت نہیں: کسی صحیح حدیث میں یہ نہیں ملتا کہ رمضان کے آخری جمعہ کو کوئی مخصوص نماز پڑھنے سے ساری قضا نمازیں معاف ہو جاتی ہیں۔
3. موضوع روایات کی نشاندہی: اہل علم نے اس روایت کو موضوع (من گھڑت) اور بے اصل قرار دیا ہے، جیسے علامہ ابن القیم اور شیخ البانی رحمہما اللہ نے ایسی روایات کی تردید کی ہے۔
خلاصہ:
یہ روایت کسی صحیح یا ضعیف حدیث میں بھی موجود نہیں، بلکہ یہ موضوع اور من گھڑت ہے۔ قضا نمازوں کی معافی کے لیے شریعت کا اصل حکم یہی ہے کہ انہیں پڑھا جائے، نہ کہ کسی مخصوص عمل پر بھروسا کیا جائے۔
محمد تینی واڑی
👍
1