
SCHOLAR MUHAMMAD
127 subscribers
About SCHOLAR MUHAMMAD
اس چینل میں ملکی احوال کے متعلق خبریں دی جائے گی تحقیق کے ساتھ ، آپ حضرات FOLLOW کر کے ہماری امداد کرے ، بدلہ میں ہم آپ کو ملک کے حالات سے واقف کرینگے
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

دل میں پھر سے خوشیوں کا پیغام آ رہا ہے مبارک ہوں مومنوں پھر سے ماہ رمضان آ رہا ہے

قرآن کریم کی تفسیر اور خلاصہ عوام الناس کے سامنے بیان کرنے کے لیے درج ذیل نکات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے: 1. اخلاص اور نیت کی درستگی سب سے پہلے نیت خالص ہونی چاہیے کہ ہم یہ کام اللہ کی رضا کے لیے کر رہے ہیں، نہ کہ شہرت یا دنیاوی مقاصد کے لیے۔ اللہ سے دعا کریں کہ وہ صحیح بات کہنے اور سننے کی توفیق عطا فرمائے۔ 2. سادہ اور عام فہم زبان کا استعمال عوام الناس میں ہر سطح کے لوگ ہوتے ہیں، اس لیے مشکل الفاظ اور پیچیدہ اصطلاحات سے گریز کریں۔ قرآن کی تفسیر کو آسان اور سادہ انداز میں بیان کریں تاکہ ہر شخص سمجھ سکے۔ 3. مستند تفاسیر کا حوالہ دیں تفسیر ابن کثیر، تفسیر جلالین، تفسیر مظہری، معارف القرآن (مولانا مفتی محمد شفیع) جیسی مستند تفاسیر سے استفادہ کریں۔ اپنی رائے دینے یا غیر مستند تفاسیر سے بچیں تاکہ بات ٹھوس اور معتبر ہو۔ 4. آیات کا خلاصہ ترتیب وار بیان کریں اگر پارہ وار بیان کرنا ہو تو پہلے خلاصہ دیں، پھر منتخب آیات کی وضاحت کریں۔ اگر کسی مخصوص موضوع پر بات کرنی ہو تو اسی حوالے سے قرآن کی آیات جمع کریں اور تسلسل کے ساتھ بیان کریں۔ 5. قصے اور تاریخی واقعات کا استعمال قرآن میں موجود قصے اور مثالیں سنانے سے بات مؤثر ہوتی ہے۔ بنی اسرائیل، حضرت موسیٰؑ، حضرت ابراہیمؑ، اصحاب کہف جیسے واقعات کو حکمت اور نصیحت کے ساتھ بیان کریں۔ 6. عملی زندگی سے مثالیں دینا آج کے دور کے مسائل جیسے رشوت، جھوٹ، دھوکہ، والدین کی نافرمانی، اور معاشرتی برائیوں کو قرآن کی تعلیمات کے ساتھ جوڑ کر بیان کریں۔ جدید مثالوں اور سائنسی حقائق کو بھی بیان کریں تاکہ سامعین زیادہ دلچسپی لیں۔ 7. سوال و جواب کا موقع دیں بیان کے بعد سامعین کو سوال کرنے کا موقع دیں تاکہ وہ جو کچھ سمجھے، اس کی وضاحت ہو سکے۔ اگر کسی سوال کا جواب نہ معلوم ہو تو تحقیق کرکے اگلی مجلس میں دینے کا وعدہ کریں۔ 8. نرم لہجہ اور حسنِ اخلاق گفتگو میں نرمی اور محبت ہونی چاہیے تاکہ لوگ آپ کی بات قبول کریں۔ کسی پر تنقید یا تحقیر نہ کریں بلکہ اصلاح کے نیت سے بات کریں۔ 9. مختصر اور جامع بیان کریں بہت طویل بیان لوگوں کو تھکا سکتا ہے، اس لیے 30-40 منٹ میں خلاصہ بیان کرنے کی کوشش کریں۔ اہم نکات کو دہرائیں تاکہ لوگ یاد رکھ سکیں۔ 10. عمل کی ترغیب دیں صرف علم دینے پر زور نہ دیں بلکہ لوگوں کو نیک اعمال کی ترغیب بھی دیں۔ ہر بیان کے آخر میں دعا کریں اور سامعین کو اللہ کی طرف رجوع کرنے کی دعوت دیں۔ اگر آپ اخلاص، سادگی، مستند علم، اور نرم مزاجی کے ساتھ قرآن کریم کی تفسیر بیان کریں گے تو ان شاء اللہ آپ کی بات لوگوں کے دلوں میں اترے گی اور وہ عمل کرنے کی کوشش کریں گے۔ محمد تینی واڑی

कल हिज़ाब हटाने पर चर्चा थी ना? भक्तों तुम मस्जिद के आगे नाचते रहो... अब्दुल की बेटी लखनऊ की उज़मा बानो ने UGC NET में 99.33 % मार्क्स लेकर JRF क्वालीफाई कर लिया..

’’بموں کی ماں‘‘ امریکہ نے ’’بموں کی ماں‘‘ کہلانے والے تباہ کن بم اسرائیل پہنچا دیئے۔ بہانہ تو ایران کے جوہری مرکز (FFEP) پر حملہ ہے۔ لیکن ہدف حسب سابق عرب ہی ہوں گے۔ GBU-43/B Massive Ordnance Air Blast المعروف Mother of All Bombs (MOAB) کی کھیپ بئر سبع کے نواتم اڈے پر اتار دی گئی۔ 11 ٹن دھماکہ خیز مواد (TNT) کا حامل MOAB جوہری بم کے بعد سب سے ہلاکت خیز سمجھا جاتا ہے۔ امریکہ نے اسے اپریل 2017ء میں افغانستان کے صوبے ننگر ہار کے شہر اچین کی شہری آبادی پر گرایا تھا۔ یہ کنکریٹ میں 200 میٹر تک گھس سکتا ہے اور خاص طور پر غاروں اور بنکر پر حملے کیلئے بنایا گیا ہے۔ اس کا وزن 21000 پاؤند یا 9525 کلو یعنی 11 ٹن ہے اور لمبائی تقریباً 30 فٹ ہے۔ یہ ایک سیٹلائٹ گائیڈڈ میزائل ہے۔ یہ بم 2003ء میں ٹیسٹ کے بعد افغانستان میں استعمال کیا گیا۔ اس بم کا ایک بھائی روس کے پاس بھی ہے، جسے FOAB کا نام دیا گیا ہے، جس کا مخفف "فادر آف آل بمز" ہے۔ یہ ایک تھرموبیرک بم ہے، جسے ہوائی جہاز کے ذریعے گرایا جاتا ہے۔ روس کا دعوٰی ہے کہ FOAB امریکی MOAB سے 4 گنا زیادہ طاقتور ہے۔

أهنئكم بشهر رمضان المبارك، شهر التراحم والبذل والعطاء. سائلين المولى تعالى أن يتقبل منّا ومنكم الصيام والقيام وصالح الأعمال، وأن يديم علينا وعلى أمتنا الإسلامية الخير والسلام والعالم أجمع. العبد محمد

یہ روایت کہ جس کی نماز قضا ہو گئی ہو اور تعداد معلوم نہ ہو تو رمضان کے اخری جمعہ میں چار رکعت ایک سلام کے ساتھ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سات مرتبہ ایت الکرسی اور 15 مرتبہ سورہ کوثر پڑھے ساری نمازیں معاف ہو جائے گی یہ روایت کیسی ہے یہ روایت کسی مستند حدیث کی کتاب میں موجود نہیں ہے اور نہ ہی یہ کسی صحیح حدیث سے ثابت ہے۔ یہ بات اہل علم کے ہاں مشہور ہے کہ ایسی روایات ضعیف یا موضوع (من گھڑت) ہوتی ہیں۔ وجوہات: 1. نماز کی قضا کا اصول: شریعت میں قضا نمازوں کی ادائیگی کا اصول یہ ہے کہ جو نماز قضا ہو، اسے یاد آنے پر پڑھنا فرض ہے، جیسا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "جو شخص کوئی نماز بھول جائے یا اس سے رہ جائے تو اسے چاہیے کہ جب یاد آئے تو پڑھ لے، اس کا کوئی اور کفارہ نہیں۔" (صحیح بخاری: 597، صحیح مسلم: 684) 2. ایسی مخصوص نماز کا ثبوت نہیں: کسی صحیح حدیث میں یہ نہیں ملتا کہ رمضان کے آخری جمعہ کو کوئی مخصوص نماز پڑھنے سے ساری قضا نمازیں معاف ہو جاتی ہیں۔ 3. موضوع روایات کی نشاندہی: اہل علم نے اس روایت کو موضوع (من گھڑت) اور بے اصل قرار دیا ہے، جیسے علامہ ابن القیم اور شیخ البانی رحمہما اللہ نے ایسی روایات کی تردید کی ہے۔ خلاصہ: یہ روایت کسی صحیح یا ضعیف حدیث میں بھی موجود نہیں، بلکہ یہ موضوع اور من گھڑت ہے۔ قضا نمازوں کی معافی کے لیے شریعت کا اصل حکم یہی ہے کہ انہیں پڑھا جائے، نہ کہ کسی مخصوص عمل پر بھروسا کیا جائے۔ محمد تینی واڑی

روزے میں اللّٰہ تعالٰی کے لیے حلال چیزیں چھوڑ دینا درحقیقت اس بات کی محنت ہے کہ ہم اللّٰہ کے لیے حرام بھی چھوڑ دیں! آئیے ہر قسم کے گناہ سے بچنے کا بھرپور عزم کرتے ہیں ان شاء اللّٰہ محمد تینی واڑی

گمراہ فرقوں سے تعلق رکھنے والے رفاہی اداروں سے امداد لینے اور ان کے ساتھ تعاون کرنے سے متعلق جامعہ دار العلوم کراچی کا اہم فتوی!