البلال اسلامک میڈیا کوئز کارنر
February 5, 2025 at 03:27 AM
*`دوراتِ تفسیر`*
اللہ پاک نے ہم لوگوں کو الحمدللہ ”بہترین کام“ عطاء فرمایا ہوا ہے…ہم ”امربالمعروف“ اور ”نہی عن المنکر“ کے کام میں لگے ہوئے ہیں…ہم الحمدللہ مسلمانوں کو جہاد کا مسئلہ سمجھاتے ہیں اور جہاد کی دعوت دیتے ہیں… یہ اللہ تعالیٰ کی ایسی عظیم الشان نعمت ہے جس کی فضیلت بیان سے باہر ہے……
آج ہر طرف جہاد کا انکار ہے…اور جہاد کا انکار قرآن پاک کا انکار ہے…ان حالات میں الحمدللہ ہمارے ساتھی گاؤں گاؤں، قریہ قریہ جاکر ”آیاتِ جہاد“ کا سبق پڑھا رہے ہیں…کیا یہ چھوٹی نعمت ہے؟…کیا یہ معمولی سعادت ہے؟……
ارے یہ تو ایسی سعادت ہے کہ اس کی خاطر ہر گالی برداشت کی جاسکتی ہے…کافر چاہتے ہیں کہ قرآن پاک کی آیاتِ جہاد کو مٹا دیا جائے…منافق چاہتے ہیں کہ ان آیات پر نعوذباللہ مٹی ڈال دی جائے…اربوں کھربوں ڈالر کا سرمایہ اور زمینی فضائی طاقتیں جہاد کو مٹانے کے لئے دن رات خرچ ہورہی ہیں…ایسے میں اللہ تعالیٰ چند فقیر لوگوں کو کھڑا فرمادیتے ہیں جو گلی گلی جاکر…الجہاد الجہاد کی آواز لگاتے ہیں… یہ لوگ قرآن پاک کے اصلی اور سچے خادم ہیں……
اے مسلمانو! قرآن پاک جہاد بیان کر رہا ہے…لوگوں کی باتیں غلط ہوسکتی ہیں… مگر جو کچھ قرآن پاک فرما رہا ہے وہ تو حق ہے، سچ ہے……
اے میرے دوستو!…کیا ہمارے لئے یہ بہتر نہیں کہ ہم قرآن پاک کا پیغام مسلمانوں تک پہنچاتے رہیں…الحمدللہ کتنے مسلمانوں نے انکارِ جہاد کے گناہِ عظیم سے توبہ کرلی ہے…اور کس طرح سے دورہ تربیہ نے مسلمانوں کو اللہ پاک کی طرف بلایا اور جوڑا ہے…ہمیں اپنی صفائی پیش کرنے کی کیا ضرورت ہے…ہمارے شہداء ساتھی مسکراتے ہوئے محو پرواز ہیں……
اے میرے بھائیو اور ساتھیو کام کرو کام…اور اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر ادا کرو…دین کی خدمت اور جہاد کی دعوت ایک عظیم الشان نعمت ہے…اگر ہم بھی خدانخواستہ جہاد کے منکر یا مخالف ہوتے تو ہمارے لئے کتنا بڑا عذاب ہوتا…جب بھی قرآن پاک کی تلاوت کرتے تو سینکڑوں آیاتِ جہاد کے سامنے شرمندہ ہوتے…جب بھی حضور اکرم ﷺ کی سیرت پڑھتے تو غزوات کے تذکرے سے آنکھیں چراتے…جب بھی صحابہ کرام کے واقعات پڑھتے تو جہادی تذکروں پر غوطے کھاتے…اللہ اکبر کبیرا…جہاد کو نہ ماننا کتنا بڑا عذاب ہے کہ اب بعض زبانیں غزوہ بدر کے خلاف بھی تاویلات پھونکنے لگی ہیں…استغفراللّٰه، استغفراللّٰه…جس غزوہ کو اللہ پاک نے خود مسلمانوں کے لئے ”نشانی“ قرار دیا اسی کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ مثال اور نشانی نہیں ہے……
ہاں بےشک جہاد کا انکار ایک ایسا عذاب ہے جو انسان کو گندہ کر دیتا ہے…قرآن پاک کی تاویل، غزوات کی تاویل، رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرام کے خون سے روگردانی…اور جھوٹی مثالیں اور فضول باتیں……
اللہ پاک کا شکر ہے کہ جہاد کو ماننے کی برکت سے قرآن پاک کی کسی آیت کو سن کر چہرے پر ناگواری نہیں آتی…آپ تجربہ کرلیں جہاد کے منکر اور مخالف بعض آیات کو سن کر بدک جاتے ہیں اور بھڑک اٹھتے ہیں…آہ قرآن پاک سن کر بدکنا اور بھڑکنا کتنا بڑا عذاب ہے کتنا سخت عذاب……
اللہ پاک کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں جہاد کو سمجھنے اور ماننے کی توفیق محض اپنے فضل سے عطاء فرمائی ہے…اور اب دعوتِ جہاد کی شمع ہر طرف روشنی پھیلا رہی ہے…کتنا مزہ آتا ہے کہ سامنے ”قرآن پاک“ ہوتا ہے اور اسی کی بنیاد پر جہاد کو سمجھا اور سمجھایا جاتا ہے…نہ کوئی جھگڑا نہ کوئی اختلاف…قرآن پاک کی بالکل صاف صاف اور واضع آیات……
*(رنگ ونور ج ٣ ص ٢٦٤تا٢٦٦)*