
ذوقِ مطالعہ
February 9, 2025 at 07:17 AM
نقال نہ بنیں!
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دوسروں کی نقل نہ کیجیے، اپنی شخصیت کو گم نہ کیجیے، بہیترے ( بہت سے) لوگ مستقل عذاب کا شکار رہتے ہیں کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ اپنی حرکات و سکنات، آواز اور کلام ہر چیز میں دوسروں کی ایسی نقل کریں کہ انہیں جیسے ہوکر رہ جائیں ان کی اپنی شناخت ختم ہوجائے"تکلف" تکبر" جلن وغیرہ ان کے روگ ہوجاتے ہیں ـ حضرت آدم ؑ سے لے کر آج تک اس بات میں کوئی اختلاف نہیں کہ شکل و صورت میں دو آدمی برابر نہیں ہوتے تب وہ اپنے اخلاق اور صلاحیتوں میں کیسے یکساں ہوسکتے ہیں ـ آپ اپنی جگہ بلکل الگ چیز ہیں ـ تاریخ میں آپ کا کوئی مثل نہیں،نہ دنیا میں آپ کا کوئی ہم شکل، آپ زید، عمر وغیرہ سے بلکل الگ ہیں لہٰذا دوسروں کی تقلید و نقل کی کوشش کیوں کریں ـ اپنی ہیئت اور کردار کے مطابق چلیے ـ " ہر آدمی اپنے مشرب کو جانتا ہے ـ" ہر ایک کا اپنا قبلہ ہے جس کی طرف وہ رخ کرتا ہے ـ تب جیسے آپ ہیں ویسے ہی رہیں آپ کو اپنی آواز لہجہ اور چال ڈھال میں تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے ـ وحی کی روشنی میں چلیں تاہم اپنے وجود کی نفی نہ کریں ـ آپ کا اپنا مزہ اور رنگ ہے، ہم آپ کو اسی رنگ ڈھنگ میں دیکھنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ آپ کے لیے فطری ہے،اسی پر ہم آپ کو جانتے ہیں لہذا آپ نقال نہ بنیں" انسانوں کی طبائع عالم نباتات جیسی ہیں کھٹے بھی ہیں،میٹھے بھی ،لمبے بھی، پست قد بھی، ایسے ہی انہیں رہنا چاہیے تو جو کیلا ہے وہ ناشپاتی کیوں بنے اس کا جمال اور قیمت تو کیلے پن میں ہے ـ ہماری زبانوں،رنگوں،صلاحیتوں اور طاقتوں کا اختلاف تو اللہ تعالٰی کی نشانیوں میں سے ہے ہمیں اس کی نشانیوں کا انکار نہ کرنا چاہیے ـ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کتاب : غم نہ کریں (صفحہ نمبر 31)
مؤلف: ڈاکڑ عائض القرنین
ناقل : عبدالرحمن
❤️
👍
🌷
😮
10