Mufti Touqueer Badar Alqasmi Alazhari
Mufti Touqueer Badar Alqasmi Alazhari
February 27, 2025 at 05:30 AM
https://whatsapp.com/channel/0029VanfrMPCcW4uesYGyc3N _*قابل افراد اور معاشرتی ناپسندیدگی:حقیقت یا سازش؟*_ ✍️ توقیر بدر آزاد آئے دن ہم آپ "_*وہ بڑا قابل ہے،مگر کامیاب نہیں*_" جیسا جملہ سنتے رہتے ہیں ۔ بسا اوقات اس کی توجیہ بھی تلاش کرنا پڑجاتی ہے۔ڈسکشن ہوتا ہے اور بالآخر قابل کو ہی قابل تسلیم کرتے ہویے بھی "مطعون " ٹھہرادیا جاتا ہے۔ آئیے آج اس کا دوسرا پہلو بھی سامنے رکھتے ہیں! دوسرا پہلو سامنے رکھنے کا پس منظر یہ ہے کہ آج دوران مطالعہ اچانک انگریزی کا یہ جملہ "You'll be hated if you can't be manipulated" سامنے آگیا۔ جب اسے ٹھہر کر غور سے دیکھا تو ایسا لگا کہ یہ تو تلخ حقیقت کی عکاسی کر رہا ہے۔ آج کے معاشرے میں اکثر ایسا تو ہوتا ہے نا کہ جو لوگ واقعی ذہین، باصلاحیت اور خودمختار ہوتے ہیں۔ ہر جگہ ان قابل افراد کو قابلیت و اصول پسندی کی وجہ سے ناپسندیدگی یا مخالفت کا سامنا کرنا ہی پڑتا ہے،الا ماشاءاللہ! خاص طور پر اس وقت جب وہ دوسروں کے ہاتھوں آسانی سے قابو میں نہیں آتے!اور انکی قابلیت کی وجہ سے وہ "دوسرے اپنے بیجا مفاد و گھٹیا انا" کو محدود و مجروح پاتے ہیں! واضح رہے اوپر "واقعی ذہین" کی قید اس لیے لگائی گئی ہے، تاکہ وہ لوگ جو فقط القاب و آداب،تملق و چاپلوسی اور اول جلول حرکتوں کی وجہ سے مشہور ہوجاتے ہیں یا کسی بڑے و مشہور کے قریب ہوجاتے ہیں اور پھر ادھر ادھر کی "کٹ کاپی پیسٹ " کرکے قابل بننے کی بیجا ایکٹنگ کرتے ہیں،وہ اس سے الگ ہوجائیں) خیر! آج ان قابل افراد کا معاملہ سبھی جگہ یکساں نظر آتا ہے چاہے وہ جونسا بھی پلیٹ فارم ہو! آپ نگاہ اٹھا کر دیکھ لیں !کیا تعلیمی و تنظیمی ادارہ اور کیا سیاسی پارٹیاں؟کیا کمپنیاں اور کیا تجارتی سرگرمیاں؟ کیا کھیل کا میدان اور کیا مقابلہ جاتی امتحان! سبھی جگہ قابل و ذہین أفراد کے ساتھ سوتیلا رویہ اور بد بختانہ سلوک ہوتا دکھ جایے گا۔ _*قابلیت اور آزادی:ایک خطرناک امتزاج*_ ہمارے اردگرد میں بیشتر سماجی پیٹرن و معاشرتی نظام ایسے بنے ہوئے ہیں،جہاں لوگ اکثر اپنے مفادات کے تحت دوسروں کو قابو میں رکھنے ،بلکہ استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہی کرتے ہیں۔ قابل افراد، جو اپنی ذہانت، مہارت اور خودمختاری کے باعث کسی کے دباؤ میں نہیں آتے یا استعمال نہیں ہوتے وہ عام طور پر ایسے نظام کے لیے خطرہ بن جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں اکثر ناپسندیدہ، متکبر یا ضدی سمجھا، بلکہ اوروں کو پروپیگنڈا کے تحت انہیں یہی سمجھایا جاتا ہے،حالانکہ ان کی اصل خوبی ان کی" قابلیت و خودمختاری" ہوتی ہے۔ _*قابلیت کو دبانے کے طریقے*_ معاشرتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں کئی طریقے ایسے افراد کو دبانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں: 1.*کردار کشی اور مخالفت* اگر کوئی شخص اپنی قابلیت کی بنیاد پر خود فیصلے کرتا ہے،تو لوگ اس کے خلاف غلط افواہیں پھیلانے لگتے ہیں،تاکہ اس کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جا سکے۔ 2.*تنہائی اور بائیکاٹ* بعض اوقات قابل افراد کو جان بوجھ کر گروہوں سے الگ رکھا جاتا ہے، تاکہ وہ معاشرتی یا پیشہ ورانہ سطح پر اثر و رسوخ قائم نہ کر سکیں۔ 3.*نفسیاتی دباؤ* ایسے افراد کو احساس دلایا جاتا ہے کہ وہ "سب سے الگ" یا "ایگو اسٹک" یا "اکڑو" ہیں، تاکہ سارے اصول کو بالائے طاق رکھ کر خود کو بھی و دوسروں کے مطابق ڈھالنے پر مجبور ہو جائیں! _*تاریخی اور سماجی مثالیں*_ تاریخ میں ایسے کئی افراد گزرے ہیں، جو اپنی قابلیت اور آزاد خیالی کے باعث مخالفت کا شکار ہوئے مثلاً مشہور یونانی فلسفی سقراط جس کو اپنی آزادانہ سوچ کی وجہ سے زہر دے دیا گیا امام ابوحنیفہ و امام احمد ابن حنبل رحمہم اللّٰہ جنہیں جیل کی سزائیں کاٹنی پڑیں! گلیلیو،جس نے سائنس میں انقلاب برپا کیا،مگر اس کی سوچ کو دبانے کی کوشش کی گئی۔ علامہ اقبال و ٹیگور جیسے شاعر و سماج سدھارک ،جن کے خیالات کو بھی ابتدا میں کئی لوگ قبول کرنے کو تیار نہیں تھے۔ یہ اور بات ہے کہ آج ان عظیم انسانوں کے خیالات پر دانش گاہوں میں فاضل حضرات پی ایچ ڈی کررہے ہیں اور ان سے ترقی و تفکر کی راہ و روشنی بھی پارہے ہیں! _*قابل افراد کے لیے راستہ کیا ہے؟*_ _*اپنی قابلیت پر یقین رکھیں:*_ اگر معاشرہ کسی کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ وہ کسی نہ کسی طرح طاقتور ہے۔لہذا دب کر جھک کر یا اصول کو بالائے طاق رکھ کر اپنی اس طاقت کو ضائع نہ کرے، بلکہ اسے مزید دھار دیکر اپنی راہ میں درپیش ساری روکاوٹوں کو کاٹ پھینکے! _*چالاکی اور حکمت عملی اپنائیں:*_ قابلیت کا مطلب صرف ذہین ہونا نہیں، بلکہ اپنے خیالات کو مناسب وقت اور طریقے سے پیش کرنا اور کیش کرانا بھی ہے۔لہذا لوہا گرم دیکھ کر چوٹ مارنے کا سلیقہ بھی سیکھیں! _*صحیح لوگوں کے ساتھ تعلق رکھیں:*_ ہمیشہ ایسے لوگوں کے ساتھ رہیں،جو ذہانت و قابلیت کی قدر کریں اور ترقی میں مددگار ہوں.سماج میں کھرا کھوٹا سبھی ہوتے ہیں،لہذا ان میں سے کھرے کا انتخاب ضرور کریں! _*خلاصہ بحث*_ یہ جملہ "You'll be hated if you can't be manipulated" ہمیں یاد دلاتا ہے،کہ دنیا میں وہی لوگ ناپسند کیے جاتے ہیں جو آزاد اور غیر قابو پذیر ہوتے ہیں،مگر تاریخ گواہ ہے کہ اصل کامیابی انہی کے حصے میں آتی ہے،جو اپنی راہ خود بناتے ہیں،چاہے وہ مفاد پرست دنیا کو پسند آئے یا نہ آئے۔ *لہذا ذہین و قابل لوگ اپنی راہ بنائیں اور اس پر چل پڑیں!* یاد رکھیں فائدہ اٹھانے والے ایک ایک کرکے ساتھ آئیں گے اور اوروں کو بھی کھینچنے چلے آئیں گے! ==== ڈائریکٹر المرکز العلمی للافتاء والتحقیق سوپول بیرول دربھنگہ بہار انڈیا سابق لیکچرار المعھد العالی للتدریب فی القضاء والافتا امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ بہار ٢٧/٠٢/٢٠٢٥ +918789554895 [email protected]

Comments