
♥︎𝚀𝗎𝔯ɑ𝖓ⅈc Ꮢ𝖊𝚏𝖊𝘭𝘵ⅈօ𝖓♥︎
February 18, 2025 at 02:40 PM
مسئلہ 46: قرآن مجید کی تلاوت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وراثت ہے جوآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کے لئے چھوڑ ی ہے۔
عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّہٗ مَرَّ بِسُوْقِ الْمَدِیْنَۃِ فَوَقَفَ عَلَیْہَا فَقَالَ : یَا اَہْلَ السُّوْقِ مَا اَعْجَزَکُمْ ! قَالُوْا وَمَا ذَاکَ یَا اَبَا ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ ؟ قَالَ ذَاکَ مِیْرَاثُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یُقْسَمُ وَاَنْتُمْ ہَاہُنَا اَلاَ تَذْہَبُوْنَ فَتَاْخُذُوْنَ نَصِیْبَکُمْ مِنْہُ قَالُوْا : وَاَیْنَ ہُوَ قَالَ : فِیْ الْمَسْجِدِ فَخَرَجُوْا سِرَاعًا وَوَقَفَ اَبُوْہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ لَہُمْ ، حَتّٰی رَجَعُوْا فَقَالَ لَہُمْ : مَا لَکُمْ ؟ فَقَالُوْا : یَا اَبا ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَدْ اَتَیْنَا الْمَسْجِدَ فَدَخَلْنَا فِیْہِ فَلَمْ نَرَ فِیْہِ شَیْئًا یُقْسَمُ ! فَقَالَ لَہُمْ اَبُوْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ : وَمَا رَاَیْتُمْ فِیْ الْمَسْجِدِ اَحَدًا؟ قَالُوْا : بَلٰی رَاَیْنَا قَوْمًا یُصَلُّوْنَ وَقَوْمًا یَقْرَؤُوْنَ الْقُرْآنَ وَقَوْمًا یَتَذَاکَرُوْنَ الْحَلاَلَ وَالْحَرَامَ فَقَالَ لَہُمْ اَبُوْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ وَیْحَکُمْ فَذَاکَ مِیْرَاثُ مُحَمَّدٍ صلی اللّٰه علیہ وسلم۔ رَوَاہُ الطَّبْرَانِیُّ[1] (حسن)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ایک مرتبہ مدینہ کے بازار سے گزرے تو ٹھہر گئے اور لوگوں کو مخاطب کرکے فرمایا’’اے بازار والو!تمہیں کس چیز نے روک رکھاہے؟‘‘لوگوں نے عرض کیا’’کیا بات ہے اے ابوہریرہ؟‘‘حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا’’وہاں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی میراث تقسیم ہورہی ہے اورتم یہاں بیٹھے ہووہاں کیوں نہیں جاتے اور اپنا حصہ وصول کیوں نہیں کرتے؟‘‘لوگوں نے پوچھا’’میراث کہاں تقسیم ہورہی ہے؟‘‘حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا’’مسجد میں۔‘‘لوگ جلدی سے دوڑ کر مسجد کی طرف گئے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ وہیں کھڑے رہے حتیٰ کہ لوگ مسجد سے پلٹ کر واپس آگئے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ان سے پوچھا’’کیاہواتم واپس کیوں اگئے ؟‘‘لوگوں نے جواب دیا’’ہم مسجد میں گئے اور وہاں کوئی چیز تقسیم ہوتی نہیں دیکھی(لہٰذاہم واپس آگئے)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے لوگوں سے پوچھا’’مسجدمیں تم نے کسی کو نہیں دیکھا؟‘‘لوگوں نے عرض کیا’’کیوں نہیں!ہم نے بعض لوگوں کو نماز پڑھتے دیکھاہے کچھ لوگ قرآن مجید کی تلاوت کررہے تھے اور بعض لوگ حلال،حرام کے مسئلے بیان کررہے تھے۔ ‘‘حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا’’افسوس !تمہارے حال پر،یہی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی میراث ہے۔‘‘اسے طبرانی نے روایت کیاہے۔