
♥︎𝚀𝗎𝔯ɑ𝖓ⅈc Ꮢ𝖊𝚏𝖊𝘭𝘵ⅈօ𝖓♥︎
63 subscribers
About ♥︎𝚀𝗎𝔯ɑ𝖓ⅈc Ꮢ𝖊𝚏𝖊𝘭𝘵ⅈօ𝖓♥︎
*اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ* اس چینل میں آپ کو اسلامک شارٹ کلپس تلاوت قران مجید اسلامک نشید قرانی آیات حدیث مبارکہ موٹیویشن ویڈیو اور اسکے علاو بھی بہت کچھ شئیر کیا جائے گا اس چینل کا لنک دوسروں کے ساتھ شیئر کریں اپ کی وجہ سے کوئی اللہ سے جڑ جائے ہدایت پا جائے اپ کے لیے صدقہ جاریہ بن جائے گا جزاک اللہ خیر کثیرا بارک اللہ فیک اللہ اپ کا حامی و ناصر ہو امین یا رب العالمین Channel link https://whatsapp.com/channel/0029VadzvnfL7UVSuRXJsb1f
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

قرآن ہر انسان سمجھ سکتا ہے ۔ قرآن ہر انسان پڑھ سکتا ہے ۔ قرآن کے معجزے ایسے ہوتے ہیں جو آپ کو روزمرہ کی زندگی میں آنے والی مشکلات سے لڑنے کی قوت دیتے ہیں ۔ آپ اگر زندگی کے کسی ڈارک فیز میں کھڑے ہیں تو قرآن آپ کو اُس ڈارک فیز سے نکلنے کے لیے آپ کو روشنی کا راستہ دکھائے گا ۔ اگر آپ احساس کمتری کا شکار ہیں تو قرآن آپ کو خود اعتماد بنائے گا، اور آپ کو یہ سکھائے گا کہ جتنا آپ کے پاس ہے اتنا کافی ہے ۔ اگر آپ کوئی گناہ نہیں چھوڑ پا رہے ہیں، اور بار بار وہی گناہ آپ سے سرزد ہو رہا ہے، تو قرآن آپ کو اُس گناہ کو چھوڑنے کی ٹپس بتائے گا ۔ اگر آپ کو لوگوں سے اور دنیا سے ڈر لگتا ہے تو قرآن آپ کو نڈر بنائے گا ۔ اگر آپ کو وسوسے ستاتے ہیں تو قرآن آپ کو توکل رکھنا سکھائے گا ۔ اگر آپ کو ماضی کی الجھنیں اور مستقبل کی فکر خوفزدہ کرتی ہے تو قرآن آپ کو ان دونوں کی الجھنوں اور خوف سے رہا کروائے گا اللہ کو ہم سے بہت محبت ہے ۔ اس لیے اللہ نے اپنی کتاب میں ہماری ہر پریشانی کا جواب چھپا دیا ہے آپ کا نماز میں دل نہیں لگتا یا ذکر و اذکار مشکل لگتے ہیں اس سب کا حل بھی قرآن میں موجود ہے تو پھر دیر کس بات کی ہے ؟ قرآن پڑھیں


`قربانی کی کھال قصاب کو بطور اجرت دینا` حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے مجھے حکم دیا کہ میں آپ کے قربانی کے اونٹوں کی نگرانی کروں اور یہ کہ ان کا گوشت ، کھالیں اور جھولیں صدقہ کروں ، نیز ان میں سے قصاب کو ( بطور اجرت کچھ بھی ) نہ دوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ ہم اس کو اپنے پاس سے ( اجرت ) دیں گے ۔ صحيح مسلم.3180 #عشرة_ذي الحجة_٢٨ #اضحیة

`فإن الله يغفر لأهل الإخلاص ذنوبهم` اللہ تعالی مخلصین (نیک لوگوں) کے گناہوں کو معاف فرما دیتا ھے۔

امام حسن بصری رحمہ اللہ ایک رات دعا کر رہے تھے : جس نے مجھ پر ظلم کیا اسے تو معاف فرما. یہ دعا انہوں نے بہت کثرت سے کی یہاں تک ان کے پڑوسی کو اگلے دن کہنا پڑا : اے امام! کل رات آپ نے ظلم کرنے والے کے لئے اتنی دعا کی کہ مجھے خواہش ہوئی کہ کاش میں نے کبھی آپ پر ظلم کیا ہوتا. آخر اس کی کیا وجہ ہے؟ امام نے فرمایا : میں نے اللہ کا فرمان پڑھا : { فَمَنْ عَفَا وَأَصْلَحَ فَأَجْرُهُ عَلَى اللَّـهِ} جو معاف کرے اور اصلاح کرے تو اس کا اجر اللہ کے ذمے ہے. شرح البخاري لابن بطال 575/6

*غیبت کی عادت کیسے ختم ہوئی؟!* ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ *امام عبد اللہ بن وہب مصری کہتے ہیں کہ میں نے یہ منت مان لی کہ اگر میں نے کسی کی غیبت کی تو اس کے بدلے ایک دن کا روزہ رکھا کروں گا۔* *چنانچہ جب کبھی غیبت ہو جاتی تو میں ایک روزہ رکھتا۔۔۔۔۔۔مگر میں روزے رکھ رکھ کر تھک گیا لیکن غیبت ہے کہ چھوٹ ہی نہیں رہی تھی۔* *پھر میں نے یہ نیت کی کہ اب اگر میں نے کبھی غیبت کا ارتکاب کیا تو ایک درہم صدقہ کروں گا۔۔۔۔۔چنانچہ پھر درہموں کی محبت سے میں نے غیبت کرنا چھوڑا...* *امام ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: بخدا علماء ایسے ہوا کرتے تھے اور علم نافع کا ایسا ہی ثمرہ اور نتیجہ ہوتا ہے!۔* (سیر اعلام النبلاء 228/9)

’’جب آپ کسی ایسی مصیبت میں پھنس جائیں کہ جس سے نکلنا مشکل ہو، تو آپ کے لیے اپنے گناہوں سے استغفار کے بعد اللہ تعالی کی طرف لپکنے اور اس سے دعا کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچتا۔‘‘ [صيد الخاطر لابن الجوزي، صـ ٣٥٢]