MUFTI ABDUSSUBHAN MISBAHI
MUFTI ABDUSSUBHAN MISBAHI
February 18, 2025 at 03:56 AM
اگر راستے میں کوئی لڑکی مردہ ملی اور کوئی بھی آس پاس نہیں ہے جو بتائے کہ لڑکی مسلم ہے یا کافر تو کیسے معلوم کریں گے؟ اور کفن، دفن کا طریقہ کار کیا ہوگا؟ عبد الصمد، فتح پور ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ فقہِ حنفی میں اگر کسی اجنبی عورت کی لاش کسی ایسی جگہ ملے جہاں اس کے مذہب کا تعین کرنا ممکن نہ ہو، تو اس کی شناخت کے لیے درج ذیل اصولوں کو مدنظر رکھا جائے گا: 1. *علاقے اور اکثریتی آبادی کو دیکھنا* اگر وہ جگہ کسی مسلم علاقے میں ہے، جہاں زیادہ تر مسلمان بستے ہیں، تو غالب گمان یہی ہوگا کہ وہ مسلمان ہے۔ فقہائے کرام کے ہاں یہ ایک مضبوط قرینہ شمار ہوتا ہے کہ جس قوم کی آبادی زیادہ ہو، وہ لاش بھی انہی میں سے ہوگی۔ 2. *لباس اور وضع قطع کا مشاہدہ* اگر لاش کے کپڑے، زیور، یا دیگر ظاہری علامات اسلامی شناخت کے ہوں (جیسے شرعی لباس، حجاب، یا دیگر اسلامی طرز کے زیورات)، تو اسے مسلمان شمار کیا جائے گا۔ 3. *جسم پر کوئی مذہبی نشان* اگر اس کے جسم پر کوئی ایسا نشان یا علامت ہو جو غیر مسلموں کے ساتھ خاص ہو، جیسے صلیب کا نشان، مخصوص دھاگے، یا دیگر غیر اسلامی مذہبی علامات، تو وہ غیر مسلم شمار ہوگی۔ 4. *ساتھ میں کوئی چیز یا تحریر ہو* اگر لاش کے پاس سے کوئی ایسی چیز ملے جس سے مذہب کا پتا چلے، جیسے قرآن کریم، اسلامی کتابیں، یا اسلامی نام کی کوئی تحریر، تو اسے مسلمان شمار کیا جائے گا۔ اسی طرح اگر کوئی غیر اسلامی مذہب سے متعلق تحریر یا نشانی ہو، تو وہ غیر مسلم سمجھی جائے گی۔ 5. *اگر کوئی واضح علامت نہ ہو* اگر ان تمام نشانیوں سے کچھ ثابت نہ ہو اور یہ بھی معلوم نہ ہو کہ وہ کس علاقے سے آئی ہے، تو فقہ حنفی کے اصول "الاستصحاب" کے مطابق، حالتِ اصل کی طرف رجوع کیا جائے گا، یعنی جب تک یقین نہ ہو کہ وہ غیر مسلم ہے، تب تک اسے مسلمان مانا جائے گا اور اس کا اسلامی طریقے سے جنازہ ادا کیا جائے گا۔ 6. *شکوک کی صورت میں احتیاطی حکم* اگر معاملہ مشتبہ ہو اور کوئی قوی علامت نہ ہو، تو فقہائے کرام کا اصول یہ ہے کہ "الحدود تدرأ بالشبهات" یعنی شبہات کی صورت میں احتیاط کی جائے۔ اس لیے ایسے شخص کو مسلمان شمار کرکے اسلامی طریقے سے دفن کرنا افضل ہوگا، تاکہ کسی مسلمان کی بے حرمتی نہ ہو۔ *نتیجہ* اگر لاش مسلم علاقے میں ملے یا کوئی واضح اسلامی علامت ہو، تو اسے مسلمان مان کر اسلامی طریقے سے غسل، کفن اور جنازہ دیا جائے گا۔ لیکن اگر کوئی واضح غیر اسلامی علامت ہو، تو اسے غیر مسلم سمجھا جائے گا اور مسلمانوں کے قبرستان میں دفن نہیں کیا جائے گا۔ اگر معاملہ بالکل مشکوک ہو، تو احتیاطاً اسے مسلمان سمجھ کر اسلامی طریقے سے دفن کیا جائے گا، کیونکہ فقہ حنفی میں اصل حکم یہی ہے کہ جب تک یقین نہ ہو کہ وہ غیر مسلم ہے، تب تک اسے مسلمان سمجھا جائے گا۔ واللہ اعلم بالصواب ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ عبد السبحان مصباحی

Comments