AM NEWS HINDUSTAN 🇮🇳 ऐ एम न्यूज हिंदुस्तान 🪀 اے ایم نیوز ہندوستان 🇮🇳
AM NEWS HINDUSTAN 🇮🇳 ऐ एम न्यूज हिंदुस्तान 🪀 اے ایم نیوز ہندوستان 🇮🇳
February 28, 2025 at 05:33 PM
🌿🌺🍀 حفاظِ کرام کے لیے ایک اہم پیغام – دیانت داری اور امانت داری کا تقاضا بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ اے قرآن کے حافظو! اے اللہ کے کلام کو سینے میں محفوظ کرنے والو! آپ پر اللہ کی ایک بڑی نعمت اور بھاری ذمہ داری ہے۔ اللہ نے آپ کو اپنے کلام کا محافظ بنایا ہے، اور اس قرآن کی تلاوت اور اس کو دوسروں تک پہنچانے کی سعادت عطا فرمائی ہے۔ یہ صرف ایک اعزاز نہیں، بلکہ ایک بہت بڑی امانت بھی ہے۔ رمضان المبارک میں جب آپ تراویح کی امامت کے لیے کھڑے ہوتے ہیں، تو یاد رکھیے کہ آپ کسی عام مقام پر نہیں، بلکہ اللہ کے حضور کھڑے ہیں۔ آپ کی زبان سے جو الفاظ ادا ہو رہے ہیں، وہ کوئی معمولی الفاظ نہیں، بلکہ اللہ کا کلام ہے۔ اور سننے والے وہ لوگ ہیں جو اللہ کی محبت میں، اس کی رضا کی تلاش میں، اس کے کلام کو سننے کے لیے آتے ہیں۔ دیہاتوں کے معصوم لوگ، اور آپ کی ذمہ داری دیہاتوں میں بسنے والے زیادہ تر لوگ قرآن نہیں پڑھ سکتے، نہ انہیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ تراویح میں کتنا قرآن پڑھا جا رہا ہے۔ جب آپ ان کے سامنے تراویح پڑھاتے ہیں، تو وہ بھروسہ کرتے ہیں کہ آپ انہیں پورا قرآن سنائیں گے۔ اگر کوئی کہہ دے کہ "ہو گیا قرآن مکمل" تو وہ یقین کر لیتے ہیں۔ مگر یہ ان کا بھولا پن ہے، آپ کی آزمائش نہیں۔ یہ آپ پر فرض ہے کہ ان کے بھروسے کو نہ توڑیں۔ ذرا سوچیں! اگر آپ بغیر پورا قرآن سنائے کہتے ہیں کہ "ہو گیا"، تو یہ کیسا بڑا دھوکہ ہوگا؟ کیا آپ قیامت کے دن اللہ کے سامنے کہہ سکیں گے کہ "میں نے امانت داری سے پورا قرآن پڑھایا تھا؟" تراویح میں مکمل قرآن سنانے کی اہمیت ✦ تراویح میں قرآن سننا سنتِ متوارثہ ہے، جو صدیوں سے امت میں چلی آ رہی ہے۔ ✦ یہ وہ عظیم موقع ہوتا ہے جب بہت سے لوگ پورے سال میں صرف تراویح میں ہی قرآن سن پاتے ہیں۔ ✦ تراویح کوئی رسم نہیں، بلکہ عبادت ہے۔ اس میں جلدبازی یا خیانت ناقابلِ معافی غلطی ہے۔ ✦ اگر کوئی حافظ تھکاوٹ یا مشکل کی وجہ سے پورا قرآن نہیں سنا سکتا، تو اسے خود تراویح پڑھانے سے بچنا چاہیے، مگر اللہ کے کلام کے ساتھ خیانت نہ کرے۔ حفاظِ کرام کے لیے چند نصیحتیں ✅ اخلاص کے ساتھ تراویح پڑھائیں – نیت صرف اللہ کی رضا ہو، نہ کہ لوگوں کی خوشنودی۔ ✅ پورا قرآن مکمل کریں – کم یا زیادہ نہ کریں، جتنا قرآن سنانے کا وعدہ کیا ہے، وہ پورا کریں۔ ✅ تجوید اور ترتیل کا خیال رکھیں – اللہ کے کلام کو خوبصورتی سے، محبت سے اور احترام کے ساتھ پڑھیں۔ ✅ نماز کی رفتار مناسب رکھیں – تیزی میں قرآن پڑھنے سے معنی ضائع ہو جاتے ہیں، اس لیے آرام اور سکون کے ساتھ پڑھیں۔ ✅ اللہ کا خوف دل میں رکھیں – دنیا کی آسانی کے لیے اگر کوئی خیانت کرے، تو وہ قیامت کے دن اس کے بدترین انجام سے بچ نہیں سکے گا۔ آخر میں ایک سوال: اگر آج ہم دنیا کے کسی بڑے عہدے پر ہوتے، اور ہمیں کسی کا پیغام مکمل پہنچانے کی ذمہ داری دی جاتی، تو کیا ہم اس میں کوئی کمی کرتے؟ اگر نہیں، تو پھر اللہ کے کلام میں کمی کیسے برداشت کی جا سکتی ہے؟ اے حفاظِ کرام! یہ تراویح محض چند راتوں کی بات نہیں، یہ آپ کی آخرت کا معاملہ ہے۔ اللہ کے واسطے، اس ذمہ داری کو بوجھ نہ سمجھیں، بلکہ ایک سعادت سمجھ کر پورا کریں۔ اللہ ہم سب کو قرآن کی خدمت دیانتداری کے ساتھ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللّٰهُمَّ اجْعَلْنَا مِنْ أَهْلِ الْقُرْآنِ، الَّذِينَ هُمْ أَهْلُكَ وَخَاصَّتُكَ۔ (اے اللہ! ہمیں قرآن والوں میں شامل کر دے، جو تیرے خاص بندے ہیں، تیرے محبوب ہیں)۔ آمین یا رب العالمین! 🍀🌺🌿

Comments