✪حرفِ حَق✪
✪حرفِ حَق✪
February 19, 2025 at 06:38 AM
ساس کا رویہ: ایک سوچنے کی بات آج کے دور میں اکثر ساسیں شکایت کرتی سنائی دیتی ہیں کہ بہو نے ایسا کر دیا، ویسا کر دیا۔ کبھی افسوس بھری آواز میں کہتی ہیں: "میری تو قسمت ہی خراب ہے، نہ ساس اچھی ملی تھی، نہ بہو اچھی ملی۔" گویا دنیا میں بس وہی ایک نیک اور بےعیب ہے! لیکن کیا یہ رویہ درست ہے؟ ساس کو یاد رکھنا چاہیے کہ جیسے ہم اپنی بیٹیوں کی کوتاہیوں کو چھپاتے ہیں، ان پر پردہ ڈالتے ہیں، ویسے ہی جو بیٹی کسی اور کا گھر چھوڑ کر ہمارے آنگن میں بہو بن کر آئی ہے، وہ بھی کسی کی لختِ جگر ہے۔ اگر اس میں خامیاں ہیں تو کیا ہماری بیٹیوں میں خامیاں نہیں؟ خدارا، بہو کو بھی بیٹی سمجھیں۔ اس کی غلطیوں کو اچھے لفظوں میں سمجھائیں۔ عزت دیں، پیار کریں۔ یاد رکھیں، گھر کی جنت ساس کے رویے میں پوشیدہ ہے۔ اگر وہ ماں کا سا سلوک کرے تو بہو بھی بیٹی بن کر دکھائے گی۔ اللہ ہم سب کے گھروں کو سکون و محبت کا گہوارہ بنائے۔ آمین!
❤️ 🤲 3

Comments