⚔️ISLAMIC🌍CHANEL⚔️
February 24, 2025 at 12:27 PM
عزالدین القسام: وہ شعلہ جو آج بھی شعلہ زن ہے!
جب زمین پر ظلم کی سیاہ رات گہری ہوتی ہے، جب باطل کے قلعے بلند سے بلند تر ہوتے ہیں، جب ظالم اپنے جبر و استبداد پر نازاں ہوتا ہے، تب کہیں نہ کہیں سے ایک ایسا شعلہ بھڑکتا ہے جو باطل کی چمک دمک کو راکھ بنا دیتا ہے۔ یہی شعلہ عزالدین القسام کی شکل میں نمودار ہوا، اور آج بھی فلسطین کی ہر گلی، ہر کوچے، ہر معرکے میں زندہ ہے۔
یہ وہ نام ہے جسے سن کر صیہونی دہشت گرد لرز جاتے ہیں! یہ وہ شخصیت ہے جس کے خون سے لکھی گئی تاریخ آج بھی دشمن کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بنی ہوئی ہے۔ القسام صرف ایک نام نہیں، یہ ایک مشن ہے، ایک للکار ہے، ایک عزم ہے جس نے اسرائیل کے ناپاک منصوبوں کو خاک میں ملا دیا۔
شعلۂ حریت کی پیدائش
شیخ عزالدین القسام 1882 میں شام کے شہر لاذقیہ میں پیدا ہوئے۔ بچپن ہی سے وہ قرآن، حدیث اور اسلامی علوم میں ماہر تھے، مگر ان کا دل ہمیشہ امت کے درد میں تڑپتا تھا۔ وہ وہابی نہیں تھے جو صرف الفاظ کے مجاہد بنتے ہیں، بلکہ وہ میدان کے غازی تھے جو عمل سے اپنے ایمان کو ثابت کرتے ہیں۔
فلسطین میں مجاہدین کا امام
برطانوی استعمار اور صیہونیوں کی سازشوں کے خلاف سب سے پہلے جس نے عملی جہاد کی بنیاد رکھی، وہ عزالدین القسام تھے۔ انہوں نے ہتھیار اٹھائے، قافلے بنائے، اور دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہا:
''ہم عزت کی موت کو ذلت کی زندگی پر ترجیح دیتے ہیں!''
یہ وہ مردِ مجاہد تھے جنہوں نے امت کو خوابِ غفلت سے جھنجھوڑا اور انہیں مزاحمت کا راستہ دکھایا۔
آخری معرکہ اور شہادت
1935 میں جب برطانوی اور صیہونی قوتوں نے ان پر کریک ڈاؤن کیا، تو عزالدین القسام چند جانثاروں کے ساتھ پہاڑوں میں نکل گئے۔ وہ جانتے تھے کہ وہ شہادت کے سفر پر روانہ ہو چکے ہیں۔ مگر انہوں نے ہتھیار ڈالنے کے بجائے دشمن سے لڑنے کا فیصلہ کیا۔ 20 نومبر 1935 کو وہ جامِ شہادت نوش کر گئے، مگر ان کا خون آج بھی فلسطین کی مٹی میں کھول رہا ہے۔
القسام بریگیڈ: شہداء کی وارث
آج عزالدین القسام کا نام ایک تاریخ ہے، ایک نظریہ ہے، ایک تحریک ہے۔ ان کے نام پر قائم القسام بریگیڈ وہ مجاہدین ہیں جو اسرائیل کی نیندیں حرام کر رہے ہیں، جو ہر حملے کا جواب راکٹوں اور گولیوں سے دیتے ہیں، جو ہر شہید کے لہو کا انتقام لیتے ہیں۔ یہ وہ مجاہدین ہیں جو ظالموں کو دن میں تارے دکھاتے ہیں۔
یہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی!
عزالدین القسام کا مشن ابھی باقی ہے! ان کی للکار آج بھی ہمیں پکار رہی ہے:
''اے مسلمانو! کیا تم اپنے قبلۂ اول کی حرمت کو بھول گئے؟ کیا تمہاری رگوں میں دوڑتا خون ٹھنڈا ہو گیا؟ کیا تم اپنے بھائیوں، بہنوں، ماؤں کی چیخوں کو نہیں سن رہے؟''
یہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی! یہ جنگ اس دن تک جاری رہے گی جب تک صیہونیوں کے ناپاک قدم سرزمینِ فلسطین سے اکھاڑ نہ دیے جائیں، جب تک بیت المقدس آزاد نہ ہو جائے، جب تک لاالہ الااللہ کا پرچم اس سرزمین پر نہ لہرائے!
اے اہلِ اسلام! اٹھو! عزالدین القسام کے قافلے میں شامل ہو جاؤ! کیونکہ یاد رکھو:
''جو اللہ کے دین کے لیے اٹھتا ہے، اسے دنیا کی کوئی طاقت جھکا نہیں سکتی!''
✍🏻بقلم: محمد طلحہ بن حمید الرحمان