HR Media House
HR Media House
February 16, 2025 at 06:59 AM
کہاں میں، ایک لرزتی انگلی پکڑ کر چلنے والا ناتواں بچہ، جو “الف” بھی لڑکھڑاتی زبان سے ادا کرتا تھا، اور کہاں آج، ربِ کریم کے فضل و کرم سے، علم کے اس بحرِ بیکراں میں چند بوندیں سمیٹ کر لوٹنے والا ایک خاکسار، بے مقدار، مانندِ ذرہ، منکسر المزاج راہی۔ وہ جو کبھی اپنی نادانیوں کے بیابان میں بھٹکتا پھرتا تھا، آج اسی رب کے صدقے، “شعبۂ افتاء” کی دہلیز سے سرسری فراغت کا زادِ راہ لے کر، بوجھل قدموں اور اشکبار آنکھوں کے ساتھ رخصت ہو رہا ہے۔ مدرسے کی فضائیں، اساتذہ کی شفقتیں، احباب کی رفاقتیں— سب ایک خواب کی مانند لگ رہی ہیں، ایک ایسا خواب جو پلک جھپکتے بکھر چکا ہو۔ زبان گنگ ہے، دل مغموم، اور روح جیسے کسی نامعلوم درد میں ڈوبی جا رہی ہو۔ اللہ کرے، یہ تعلیمی سفر کبھی تمام نہ ہو، علم کی جستجو ہمیشہ دل میں جاگزیں رہے، اور یہ راہرو ہمیشہ خود کو ایک ادنیٰ طالبِ علم سمجھے۔ دعا گو ہوں کہ ربِ ذو الجلال آگے کے مراحل کو آسان کرے، عمل کے میدان کشادہ کرے، اور اس راہ میں استقامت عطا فرمائے۔ آمین! ہو سفر دور، مگر یاد رہے گا ہر لمحہ یہ بزمِ اہلِ سخن، یہ مکتبِ دل آویز معاذ مختار سہونپوری دارالعلوم وقف (دیوبند ) بتاریخ ۱۷ شعبان مطابق ۱۶ فروری

Comments