A - K SOCIAL SCIENCE
A - K SOCIAL SCIENCE
February 9, 2025 at 06:29 PM
*نہ سیاست کی سمجھ، نہ قیادت کی پرکھ، مگر نعرہ بازی کا ہنر!* *MUFTI ABDUL KHADER (LLB)* https://www.facebook.com/share/1BG2vFF9Es/ ساکشی جوشی کی اس 👇رپورٹ کو https://www.facebook.com/share/r/18EPtKgNwD/ ان لوگوں کو ضرور سننا چاہیے جو ملک کی سیاست میں مسلمانوں کی زبوں حالی پر کچھ نہ کچھ تبصرہ کرتے رہتے ہیں اور اس سے نکلنے کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں کہ ایک وہ پارٹی جو گیارہ سال سے ملک میں اقتدار پر ہے جس کے پاس مادی اعتبارسے بہت کچھ ہے لیکن آج بھی وہ ایک چھوٹی سی (گرچہ کہ اہم ) ریاست کے انتخابات کو کس طرح منصوبہ کے ساتھ لڑرہی ہے ۔ یہ ہمارے لیے سیکھنے کی بات ہے کہ ملک کے جمہوری نظام میں رہ کر حقوق کی حفاظت کا ہمارے پاس کیا منصوبہ ہے؟ کیا صرف یہی کہ انتخابات کہ موقع پر چند مذہبی مسائل پر فوکس کیا جائے اور چند مسلم سیاست دانوں اور چند مذہبی پیشواؤں کو اپنا رہبر اور قائد مان کر ان کی الٹی پلٹی جذباتی تقریروں میں مذہبی نعریں لگائیں۔ اس کے علاوہ ہماری سیاست میں کیا ہے؟ دلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی ناکامی سے ہمیں کچھ لینادینا نہیں ٹھیک ہے مگر ہم اپنے بارے میں بھی سوں چیں کہ ہم کہا ہیں ملک میں ہماری حیثیت کیا ہیں؟ کیا اس تبدیلی کا ہم پر کچھ اثر نہیں ہوگا ؟ رہی بات کہ اس میں ہمارا کیا جرم ہے ؟ جی ہاں بالکل اس میں ہم ایسے مجرم نہیں ہیں کہ صرف ہماری وجہ سے یہ ہوا ہے بلکہ عام آدمی پارٹی کی اپنی غلط پالیسیس بھی ہیں۔ لیکن چند سالوں سے ہر انتخابات کے وقت ہم قیادت کھڑی کرنے کے نام پر سیاست کو جو رخ دے رہیں ہے یہ مستقبل میں ہمارے لیے بہت بڑا خطرہ بن سکتا ہے قیادت کھڑے کرنے کی فکر اور جدوجہد اس وقت ہماری بڑی ضرورت ہے مگر طرز اور سونچ پر بھی دھیان ہونا چاہیے کہ اس کا طرز کیا ہوگا ؟کیا ہم قیادت کے نام پر جس طرز کو اختیار کررہے ہیں وہ آزادی سے قبل والا طرز نہیں ہے؟کیا ماضی میں یہ طرز ہمیں فائدہ دیا؟ دلی میں جس طرح کی نعرہ بازی کی جارہی تھی کیا وہ ٹھیک ہوگی ؟ یہ بات مسلمہ ہے کہ *جمہوری نظام میں اقلیتوں کے لیے مذہبی طرز سیاست کبھی بھی مفید نہیں ہوسکتا* ہاں ہم اپنی قیادت کی فکر کریں مگر طرز بدلیں ٹھیک شبیہ والوں کے پیچھے چلیں، غور کریں کہ ملک میں اور بھی مسلم سیاسی جماعتیں اور شخصیات ہے مگر صرف ایک شخص کو کیوں پروموٹ کیا جارہا ہے *میں ہر گز یہ الزام نہیں لگاتا کہ وہ بی جے پی ایجنٹ ہیں* ہاں یہ ضرور کہوں گا کہ ان کی سیاست صرف سرمایہ دارانہ سیاست ہے اس کا فائدہ صرف چند سرمایہ داروں کو ہوگا اور ساتھ ہی یہ بھی کہوں گا کہ ان کا طرز سیاست اور ان کی جو شبیہ خود انہوں نے اور مسلمانوں نے بنوائی ہے وہ آپ سے نفرت کے نام پر اپنی سیاسی دکان چلانے والوں کو فائدہ دیتی ہے، اور ان کا دیگر سیاسی جماعتوں سے مسلم سیاست دانوں کے ختم کرنے کا جو منصوبہ ہے اس میں بھی ہمارے لیے سراپا نقصان ہی نقصان ہے۔ ہمیں غور کرنے کی ضرورت کہ ہم کیا کرنا چاہتے ہیں اور کیا کررہے ہیں؟ سیاست صرف نعرہ بازی یا ہر انتخابات سے پہلے قیادت بنانے کے نام پر نیند سے بیدار ہونے کا نام نہیں ہے بلکہ یہ ایک مستقل فن ہے جسے باریکی سے سمجھے بغیر اس میں کامیابی حاصل کرنا ناممکن ہے۔ *10/02/2025*

Comments