Muhammad Ali Kashmiri✓
Muhammad Ali Kashmiri✓
February 10, 2025 at 07:22 AM
محمد مقبول بٹ شہید کو بھارت میں 11 فروری 1984ء کو تختہ دار پر چڑھایا گیا۔ ان پر جھوٹی فرد جرم عائد کی گئی۔ انہیں صرف اس لیے سزائے موت سنائی گئی کیونکہ انہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو آزادی کا سبق پڑھایا اور آزادی کے لیے عملاً جدوجہد کا آغاز کیا۔ مقبول بٹ نے اپنی شہادت سے قبل کہا تھا کہ ان کے بعد جموں و کشمیر میں ہزاروں مقبول بٹ پیدا ہوں گے اور یہ بات حرف بہ حرف درست ثابت ہوئی۔ جموں و کشمیر کے لوگوں نے ان کی شہادت کے بعد آزادی کی جدوجہد کا از سر نو آغاز کیا جو آج ایک لاکھ افراد کی شہادت اور ظلم و جبر کے باوجود 41 سال سے جاری و ساری ہے۔ شہید کشمیر مقبول بٹ کے دو بھائیوں سمیت گھر کے دیگر افراد کو شہید کیا گیا۔ آج بھی ان کے چھوٹے بھائی ظہور بٹ قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔ یہ بات نہایت امید افزاء ہے کہ آمدہ 11 فروری کو مقبول بٹ کا یوم شہادت نہایت تزک و احتشام سے منایا جا رہا ہے اور تمام تنظیمات ایک ہی پلیٹ فارم سے یہ دن منا رہی ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ اتحاد اور یک جہتی ہی وہ کنجی ہے جو جموں و کشمیر کے لیے آزادی کا دروازہ کھولے گی۔ ان شاءاللہ جموں و کشمیر آزاد ہو گا اور لاکھوں شہداء کی قربانیاں کبھی
❤️ 👍 4

Comments