
𝗗𝗔𝗜𝗟𝗬 𝗜𝗦𝗟𝗔𝗠𝗜🕊
February 25, 2025 at 09:57 AM
*`ایک حیرت انگیز مختصر کہانی`*
یہ عالمی ادب کی تاریخ کی سب سے حیرت انگیز مختصر کہانیوں میں سے ایک ہے ، روسی مصنف انتون چیخوف کے نام :
کچھ دن پہلے مجھے اپنے آفس روم میں بلایا گیا، جہاں میرے بچولوں (6) ( یولیا واسیلیونا) اپنا حساب چکانے آئی تھی ۔
میں نے اس سے کہا :
"بیٹھو، یولیا ... آؤ ، حساب کتاب کر لیتے ہیں ۔ تمہیں اکثر پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے ، لیکن تم اتنی شرمیلی ہو کہ خود نہیں مانگتی ۔ خیر ، ہم نے ماہانہ تیس روبل طے کیے تھے ۔ "
یولیا نے کہا :
" چالیس ۔ "
میں نے کہا :
"نہیں ، تیس ... میرے پاس ریکارڈ موجود ہے ۔ میں ہمیشہ نینی کو تیس روبل ہی دیتا ہوں ۔ "
اس نے کہا :
"ٹھیک ہے ۔ "
میں نے پوچھا :
"ہم نے کتنے مہینے کام کیا ؟ "
یولیا نے جواب دیا :
" دو مہینے اور پانچ دن ۔ "
میں نے کہا :
"ٹھیک ہے ، دو مہینے ۔ میرے پاس یہی درج ہے ، تو تم ساٹھ روبل کی حق دار ہو۔ لیکن ہم اتوار کے نو دن منہا کریں گے ، کیونکہ تم نے ان دنوں میں کولیا کو نہیں پڑھایا ، بس اس کے ساتھ رہی تھیں ۔ پھر تین دن کی چھٹی بھی لیں ۔ "
یولیا واسیلیونا کا چہرہ زرد پڑ گیا ، اور اس کی انگلیاں کپڑوں میں الجھنے لگیں، مگر اس نے کوئی شکایت نہ کی ۔
میں نے مزید کہا :
"ہم تین چھٹیوں کے بارہ روبل کم کرتے ہیں ۔ کولیا چار دن بیمار تھا ، تو تم نے صرف فاریہ کو پڑھایا ، اس کے سات روبل اور کم ہوئے ۔ پھر تین دن تمہارے دانت میں درد تھا، تو میری بیوی نے تمہیں دو پہر کے بعد پڑھانے دیا ، اس کے بھی بارہ روبل کم ۔ تو کل انیس کم کر کے باقی اکتالیس روبل بنتے ہیں ، ٹھیک ؟ "
یولیا واسیلیونا کی آنکھیں آنسوؤں سے بھر گئیں ، اس کی ٹھوڑی کا نپنے لگی ، مگر وہ اب بھی خاموش رہی ۔
میں نے مزید حساب لگایا :
" نئے سال سے پہلے تم نے ایک کپ اور پلیٹ توڑ دی ، اس کے لیے چھ روبل کا ٹنے ہوں گے ۔ پھر ، کولیا نے تمہاری لا پرواہی کے سبب درخت پر چڑھ کر اپنی جیکٹ پھاڑ لی ، اس کے دس رو بل کم ۔ نوکرانی نے ایک جو تا چوری کر لیا اور یہ سب کچھ دیکھنا تمہاری ذمہ داری تھی، تو اس کے پانچ روبل اور کم ۔ اور 10 جنوری کو تم نے مجھ سے دس رو بل ادھار لیے تھے۔ "
یولیا واسیلیونا نے سرگوشی کی :
" میں نے نہیں لیے تھے ۔ "
میں نے کہا :
"مگر میرے پاس ریکارڈ میں لکھا ہے ۔ "
وہ بولی :
"ٹھیک ہے ، جیسا آپ کہیں ۔ "
میں نے حساب مکمل کیا :
"اکتالیس سے ستائیس کم کریں تو باقی چودہ روبل بجتے ہیں ۔ "
یولیا کی آنکھوں سے آنسو بہہ نکلے ، اس کی لمبی خوبصورت ناک پر پسینے کے قطرے نمودار ہو گئے ۔
اس نے ٹوٹی ہوئی آواز میں کہا :
" میں نے صرف ایک بار تین روبل ادھار لیے تھے ، اس سے زیادہ نہیں ۔ "
میں نے چونک کر کہا :
" واقعی؟ میں نے تو یہ ریکارڈ میں نہیں لکھا ! تو چودہ میں سے تین نکال کر گیارہ بجتے ہیں ۔ لو، یہ لو تمہارے گیارہ روبل !"
میں نے سکے اس کی ہتھیلی پر رکھ دیے ۔ اس نے کانپتے ہوئے ہاتھوں سے انہیں جیب میں ڈال لیا اور آہستہ سے کہا :
"شکریہ ۔ "
مجھے غصہ آگیا ۔ میں نے پوچھا :
"کس چیز کا شکریہ ؟ "
اس نے جواب دیا :
" پیسوں کا ۔ "
میں نے کہا :
"لیکن میں نے تو تمہیں دھوکہ دیا ، تم سے لوٹ مار کی ، تمہارا حق مارا ! اور تم پھر بھی شکریہ ادا کر رہی ہو ؟ "
اس نے کہا :
"دوسری جگہوں پر تو کچھ بھی نہیں ملتا ۔ "
میں نے حیرت سے کہا :
"کیا ؟ تمہیں کچھ بھی نہیں دیا جاتا ؟ کمال ہے ! میں تو تم سے مذاق کر رہا تھا، تمہیں سبق سکھا رہا تھا ! یہ لو، تمہارے اصل اسی روبل ، جو میں نے تمہارے لیے لفافے میں رکھے تھے !"
میں نے رقم اس کے حوالے کی اور مزید کہا :
"لیکن کیا تم اتنی بے بس ہو ؟ تم نے احتجاج کیوں نہیں کیا ؟ تم خاموش کیوں رہیں ؟ کیا دنیا میں ایسا ممکن ہے کہ تم اپنا حق مانگنے سے بھی قاصر ہو ؟ کیا تم واقعی اتنی بے بس ہو ؟ "
یولیا نے ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ کہا :
"ہاں ، ایسا ممکن ہے ۔ "
میں نے اسے بغور دیکھا ، پھر سوچنے لگا : کتنا دردناک ہے اس دنیا میں کمزور ہونا !
۔
تحریر : عامر بادشاه
۔
۔
۔
💚
1