
𝗗𝗔𝗜𝗟𝗬 𝗜𝗦𝗟𝗔𝗠𝗜🕊
February 27, 2025 at 10:00 AM
*`جب خاکروب بادشاہ بن بیٹھا تو کیا ہوا ؟`*
ایک نیک دل بادشاہ عوام سے تنگ آگیا تھا اور ایک دن اپنی سلطنت کو چھوڑ کر جانے لگا اور وزیر سے بولا : تم جانو اور یہ عوام ، میں جا رہا ہوں ۔ بادشاہ کے ساتھ اس سلطنت میں جھاڑ پونچھ کرنے والا ایک خاکروب بھی ساتھ ہو لیا ، بادشاہ خاکروب سے بولا :
میں تو پتہ نہیں کہاں کہاں دھکے کھاؤں گا تم کیوں میرے ساتھ ہو لئے ہو ؟ خاکروب بولا : بادشاہ سلامت ! آپ سلطنت کے مالک تھے تو خدمت کی ، آگے بھی جب تک سانس رہی خدمت کروں گا ۔ الغرض دونوں چلتے چلتے ایک دوسرے ملک پہنچے جہاں کا بادشاہ وفات پاچکا تھا اور نئے بادشاہ کا چناؤ ہونا تھا ، جس کا طریقہ کار یہ تھا کہ ملک کے سارے عوام ایک بہت بڑے گراؤنڈ میں جمع ہونگے اور ایک پرندو اڑا دیا جائے گا، پرندہ جس کے سر پر بیٹھ گیا وہی بادشاہ بن جائے گا ۔
بادشاہ نے خاکروب سے کہا : چلو ہم بھی یہ تماشہ دیکھتے ہیں کہ کون بادشاہ بنتا ہے ۔
الغرض وہ دونوں بھی مجمع میں شامل ہو گئے، پرندہ اڑایا گیا ، گراؤنڈ کا چکر لگانے کے بعد پرندہ اس خاکروب کے سر پر آبیٹھا ، اس ملک کے عوام اور وزراء نے خاکروب کے سر پر بادشاہت کا تاج رکھ دیا ، خاکروب جس بادشاہ کے ساتھ آیا تھا اس سے بولا : بادشاہ سلامت آپ بھی میرے ساتھ سکون سے محل میں رہیں، بادشاہ بولا : نہیں بادشاہت والی زندگی سے میں اکتا چکا ہوں ، بس میں محل سے باہر ایک جھونپڑے میں رہ لوں گا خاکروب بولا : ٹھیک ہے ، دن میں بادشاہت کروں گا اور رات کو آپ کے ساتھ رہوں گا ۔
خاکروب کی بادشاہت کا پہلا دن تھا در بار لگا ہوا تھا ، اتنے میں ایک فریادی آیا اور کہا : فلاں بندے نے میری چوری کی خاکروب بادشاہ نے کہا : فورا چوری کرنے والے کو حاضر کیا جائے جب مطلوبہ بندہ آیا تو خاکروب بادشاہ نے حکم دیا کہ چور اور جس کی چوری ہوئی ہے دونوں کو ہیسں ہیسں کوڑے مارے جائیں ۔
سب حیران ہوئے کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے ، لیکن بادشاہ کا حکم تھا ۔ تھوڑی دیر بعد ایک اور فریادی آیا اور بولا : فلاں شخص نے مجھے مارا ہے تو خاکروب بادشاہ نے پھر وہی حکم دیا کہا کہ ظالم اور مظلوم دونوں کو ہیسں ہیسں کوڑے مارے جائیں ۔
الغرض دن میں جتنی فریادیں آئی ، اس نے ظالم اور مظلوم دونوں کو کوڑے مارنے کا حکم دیا۔ رات کو جب وہ خاکروب بادشاہ کی جھونپڑی میں پہنچا تو بادشاہ نے کہا :
او بھائی یہ سب کیا تماشہ تھا ؟ تم نے سب کو پٹوا دیا ، لوگ کہہ رہے ہیں کہ بہت ظالم بادشاہ ہے ۔
خاکروب بولا : عالی جاہ اگر اس قوم کو ایک نیک اور اچھے بادشاہ کی ضرورت ہوتی تو وہ پرندہ میرے سر پر بیٹھنے کی بجائے آپ کے سر پے بیٹھتا ۔ ۔ ۔ ۔ یہ جیسی قوم ہے اسکو ویسا ہی حکمران ملا ہے، کچھ قو میں واقعی جوتوں کے قابل ہوتی ہیں ۔
۔
منقول
۔
۔
۔
💚
1