❤️مسلم امہ اور عصر حاضر❤️
❤️مسلم امہ اور عصر حاضر❤️
February 26, 2025 at 11:02 AM
‏واقعی بہت مشکل وقت ہے۔ نہ کہیں ڈرون حملے ہیں، نہ گھروں پہ چھاپوں کے حقوق مل رہے ہیں۔ بمباری کی آواز سننے کو بھی کان ترس گئے ہیں۔ اتحادی و نیٹو فوجیوں کی کھٹی میٹھی گولیوں اور بم دھماکوں کی لذت سے بھی محروم ہو چکی ہیں بے چاریاں۔ حالانکہ یہ ہر خاتون کا بنیادی انسانی حق ہے۔ مرد سپاہیوں کے ہاتھوں جامہ تلاشی کے حسین لمحات بھی یاد ماضی بن کر رہ گئے ہیں۔ کیا سنہرا دور تھا جب خوست و ننگرہار کے دیہات پہ بھی جدید ترین بموں کا ابر کرم بلا امتیاز برستا تھا اور خواتین اس سے لطف اندوز ہو جایا کرتی تھیں۔ ہاں! وہ ناکوں کی لمبی قطاروں میں کھڑا ہونا، پھر سپاہیوں کے سامنے شناخت کرانا، اغوا ہونے والے بچوں پر ماتم کرنا۔۔۔۔۔وغیرہ۔۔۔ وہ سب اک خواب بن کر رہ گیا ہے۔ اللہ افغانیات پہ رحم فرمائے۔ آمین۔ (جیو کی اس پوسٹ پر کمنٹ) واضح رہے کہ ہم افغان خواتین کو تعلیم سے محروم کرنے کے شدید ناقد ہیں۔ کچھ عرصہ قبل افغان قونصل خانے کراچی میں وہاں سے آئے ہوئے اعلیٰ حکام کے ساتھ اس پر 4 گھنٹے کی طویل نشست بھی ہوئی تھی اور انہوں نے یقین دلایا تھا کہ ہم الگ درسگاہیں قائم کرنے کے بعد خواتین کی تعلیم کا سلسلہ شروع کریں گے اور ہرات سمیت کچھ شہروں کے متعدد ایسے اداروں کی تفصیلات ہمارے ساتھ شیئر کی تھیں، جو لڑکیوں کے لیے قائم ہیں اور وہ یہاں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ فی زمانہ خواتین کی تعلیم کے بغیر کوئی معاشرہ زیادہ عرصہ چل بھی نہیں سکتا۔ ضیاء چترالی

Comments