
نداء الاحرار
February 23, 2025 at 09:20 AM
ایک بوسہ
احترام کی نشانی ، مودت ومہربانی
مبہوت کردینے والا عجیب ، غیر متوقع حیران کن منظر ، ایک انسانی نظارہ یا کوئ سیاسی اشارہ
تاریخ کا وہ پہلا اسیر جسے قفس سے ایسی محبت ہوئ کہ رہائ کے وقت اپنے صیاد کا سر چوم لیتا ہے ، نظریات کی عکاسی اور انسانی سلوک کی اعلی ترجمانی تھی
ایک ہی لمحے میں طاقت ور اور کمزور پر امن طریقے سے آمنے سامنے آئے ، انصاف ، ناانصافی ، فتح اور شکست کے سارے مفہوم بے معنی ہوگئے ، الفاظ ختم ہوگئے اور تاریخ کے ماتھے پر ایک داستان رقم ہوگئ
الوداعی لمحات میں اسے جلدی جانے کی ہربڑی نہ تھی ، بے اختیار فرط جذبات کا ایسا اظہار ہوا جس پر مکمل سکوت طاری تھا ، ہزاروں الفاظ سے زیادہ بھاری وہ اقرار تھا جس کو دیکھ کر دنیا رشک کرنے لگی
زمین پر طاقت رکھنے والے کے لئے احترام کی یہ ایک زبردست کمان تھی ، ایک نئی مساوات جو دنیا نے پہلے کبھی دیکھی نہ تھی ،
انسانی ہمدردی اور مساوات کے سلوک پرایسا اظہار تشکر تھا جو کسی کے وہم وگمان میں نہ تھا شائید وہ آج سمجھ چکا تھا کہ " دہ شت" کا مفہوم منظر عام پر لایا گیا حقیقت میں وہ ایسے صول اور اخلاق پر مبنی ہے جس نے اسے زندگی کی ایک نئ لذت عطا کی جسے وہ منظر عام پر لانا چاہتا تھا
تنازعات کے شدید ترین لمحات میں ایک مختصر بوسے نے اخلاص وسچائ کا وہ منظر دنیا کو دکھایا جو کسی نے سوچا نہ تھا
بوسہ دینا محبت سے بھرپور عمل اوراحترام کی نشانی ہے ، ایک ایسے نظریے کی شکست ہے جو اس وقت دنیا میں رائج ہے ، ایک نئ شروعات کا خلاصہ ہے
توقع کی جارہی تھی کہ جوان آزاد فضا میں کسی آزاد پنچھی کی طرح اڑجانے کو پر تولے گا مگر یہ کیا اس نے اس نے دنیا کو ایک پیغام دے دیا کہ قید بھی محبوب اور دلنشین ہو سکتی ہے اگر قید میں رکھنے والا تجربہ کار ہو
جن نفوس کو وہ ناپاک عزم لیکر صفحہ ہستی سے مٹانے آئے تھے انھی کے سر کو سلامت رکھنے کی علامت قرار دیا
یہ صرف ایک منظر نہیں ایک لائحہ عمل ہے جہاں کے اپ کے پھول مسل دیے گئے ، جہاں گھر اجاڑ دیے گئے ، جہاں جگنووں کو بھسم کردیا گیا اور اسے اعلی اخلاق سے تعبیر کیا گیا وہیں ایک عدل وانصاف اور ہمدردی کی جھلک نے دنیا پر حق کا معنی واضح کردیا کہ جو سب کچھ لٹ جانے کے بعد انسانی سلوک روا رکھتے ہیں وہ کسی پر ناحق جبر اور تشدد کیوں کریں گے
یہ ایک اصول ہے جو تاریخ کے پنوں میں جلی حروف سے لکھ دیا گیا وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَٰكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَا يَعْلَمُونَ ، عزت اللہ تعالی ، اس کے رسول اور ایمان والوں کیلئے ہے لیکن منافق نہیں جانتے
یہی دین متین کی عظمت ہے ، یہی اللہ تعالی کی رضامندی کاوہ پروانہ ہے جسے قران مجید نے فتح قریب کے طور پر بیان کیا ، وہ لوگ جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر درخت تلے بیعت کی ان کے دلوں کا حال اللہ تعالی جانتا ہے اور ان پر سکینت طاری کر دی گئی
یہ ایک ایسا لمحہ تھا جس نے ہر شخص کو عزت ، وقار اور عظمت کے معنی پر نظرثانی کرنے پر مجبور کردیا اور روئے زمین پر تمام انسانون کو اس بات کا درس دیا کہ گر تم ایمان رکھتے ہو ، استقامت کے ساتھ دین پر ڈٹے رہو ، عزتیں وقار اور فتح تمہارا مقدر ہے
يا قوّة الله الحمد للّٰـه أننا نُصرنا ونحن على قيد الحياة..
هذا النصر عظيم وربنا كريم ..
نعمَ الرَّب ربنا..
─────•🌿🌻
https://whatsapp.com/channel/0029VajWxa9JUM2TrZYiWc34
╭┈┈ ❁ ┈┈╮
𝓐𝓵𝓺𝓪𝓼𝓼𝓪𝓶𝓲𝓪
ೃ⁀➷
𝖗𝖊𝖆𝖈𝖙 𝖘𝖍𝖆𝖗𝖊 𝖋𝖔𝖑𝖑𝖔𝖜 𝖘𝖆𝖛𝖊