(پیغام اسلام)
(پیغام اسلام)
February 4, 2025 at 02:20 PM
آج کل کی خیانتیں اور ان کی مختلف صورتیں اسلام میں خیانت کو سخت ناپسندیدہ عمل قرار دیا گیا ہے اور اسے بدترین گناہ شمار کیا گیا ہے۔ خیانت صرف مالی معاملات میں ہی نہیں بلکہ زندگی کے ہر پہلو میں ہو سکتی ہے، خصوصاً آج کے جدید دور میں جہاں ٹیکنالوجی کے غلط استعمال نے خیانت کی نئی شکلیں متعارف کروا دی ہیں۔ ذیل میں چند عام خیانتوں کی نشاندہی کی جا رہی ہے جن سے ہمیں بچنا چاہیے: کالز کو ریکارڈ کرنا خیانت کسی کی اجازت کے بغیر اس کی کال ریکارڈ کرنا اور بعد میں اسے کسی بھی مقصد کے لیے استعمال کرنا خیانت ہے۔ یہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے کیونکہ کسی کی ذاتی گفتگو کو محفوظ کر کے اس سے ناجائز فائدہ اٹھانا ایک بہت بڑی بددیانتی ہے۔ لوگوں کی تصاویر بغیر اجازت کے بنانا خیانت کسی شخص کی تصویر اس کی اجازت کے بغیر کھینچنا، ویڈیو بنانا یا اسے سوشل میڈیا پر شیئر کرنا امانت میں خیانت کے مترادف ہے۔ ہر شخص کی ذاتی زندگی کا احترام ضروری ہے اور اسلام نے پردے اور حیا کا خاص حکم دیا ہے۔ کسی کو بتائے بغیر اسپیکر آن کرنا خیانت جب کوئی شخص آپ سے نجی گفتگو کر رہا ہو اور آپ اس کی اجازت کے بغیر اسپیکر آن کر کے کسی اور کو بھی سنوا دیں تو یہ خیانت میں شمار ہوگا۔ کیونکہ وہ شخص یہ سمجھ رہا ہوتا ہے کہ اس کی بات چیت محدود ہے، جبکہ آپ اس کی بات کو دوسروں تک پہنچا رہے ہوتے ہیں۔ لوگوں کی راز داریوں کا پیچھا کرنا خیانت کسی کے نجی معاملات میں مداخلت کرنا، اس کی ذاتی زندگی کی کھوج لگانا، فون یا میسجز چیک کرنا اور اس کی نجی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرنا خیانت ہے۔ قرآن مجید میں بھی تجسس اور دوسروں کے معاملات میں بلاوجہ دخل اندازی سے منع کیا گیا ہے۔ رازوں کو افشا کرنا خیانت اگر کوئی شخص آپ پر بھروسہ کر کے اپنا کوئی راز بتاتا ہے اور آپ اسے دوسروں تک پہنچا دیتے ہیں، تو یہ بھی خیانت ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جب کوئی تم سے کوئی بات کرے اور اِدھر اُدھر دیکھے (یعنی راز کی بات کرے) تو وہ بات تمہارے پاس امانت ہے۔" (ابو داؤد) رازوں سے بلیک میل کرنا خیانت کسی کی نجی معلومات، کالز، میسجز یا رازوں کو غلط استعمال کر کے اسے دباؤ میں لانا اور بلیک میل کرنا بدترین خیانت ہے۔ اسلام میں کسی کو نقصان پہنچانے، رسوا کرنے یا دباؤ میں لانے کی اجازت نہیں ہے۔ بچوں سے بات چیت میں دھوکے سے معلومات لینا خیانت بچوں کی معصومیت کا فائدہ اٹھا کر ان سے کسی کے بارے میں معلومات حاصل کرنا اور پھر ان معلومات کو غلط مقاصد کے لیے استعمال کرنا بھی خیانت کے زمرے میں آتا ہے۔ بچوں کو سچائی اور امانت داری کا درس دینا چاہیے، نہ کہ ان سے دھوکہ دہی کے ذریعے معلومات لی جائیں۔ حسن بصری رحمہ اللّٰہ کا فرمان: "تم ہمیں امانت داری کے ساتھ مجلس میں بیٹھتے دیکھتے ہو، جیسے کہ تم یہ سمجھتے ہو کہ خیانت صرف دینار اور درہم تک محدود ہے۔ لیکن سب سے بڑی خیانت یہ ہے کہ کوئی شخص ہمارے ساتھ بیٹھے، ہم اس پر اعتماد کریں، اور پھر وہ ہماری باتوں کو پھیلائے۔" مجالس کے رازوں اور امانتوں کی حفاظت کرو، ورنہ مجالس ختم ہو جائیں گی۔ قرآن و حدیث میں خیانت کی مذمت اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: "بے شک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں ان کے اہل کے سپرد کرو..." (النساء: 58) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جس میں امانت داری نہیں، اس میں ایمان نہیں، اور جس میں وعدے کی پاسداری نہیں، اس میں دین نہیں۔" (مسند احمد) ایک اور حدیث میں فرمایا: "قیامت کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ امانت ضائع کر دی جائے گی..." (بخاری) ہمیں چاہیے کہ ہم ہر قسم کی خیانت سے بچیں اور دوسروں کی امانتوں کی حفاظت کریں۔ اگر ہم اپنی مجالس، روابط اور تعلقات میں دیانت داری کو اپنائیں گے تو ہماری سوسائٹی میں اعتماد اور محبت بڑھے گی۔ اللہ ہمیں خیانت سے بچنے اور امانت داری اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین!
❤️ 2

Comments