
New Kashmir Digital Media 📸✍️
February 5, 2025 at 05:18 PM
*دیکھنا پچھتاوا نہ رہ جائے۔۔۔!!*
سانپ نے مرغی کو کاٹ لیا، زہر اس کے جسم کو جلا رہا تھا۔ مرغی نے اپنی پناہ گاہ یعنی مرغی خانے میں پناہ لینے کی کوشش کی۔۔۔ لیکن دوسری مرغیوں نے اسے نکال دینا بہتر سمجھا تاکہ زہر نہ پھیلے۔ مرغی لنگڑاتے ہوئے چلی گئی، باہری درد سے زیادہ اندر کی تکلیف سے روتی ہوئی۔
وہ سانپ کے کاٹنے سے نہیں، بلکہ اپنے خاندان کی طرف سے اگنور کرنے اور ان کی بےحسی و حقارت سے زیادہ دکھی تھی، جب کہ اسے ان کی سب سے زیادہ ضرورت تھی۔
وہ چلی گئی، بخار میں تپتی ہوئی، ایک ٹانگ گھسیٹتے ہوئے، سرد راتوں کے رحم و کرم پر۔ ہر قدم پر ایک آنسو گرتا۔
مرغی خانے میں موجود دوسری مرغیاں اسے دور جاتا دیکھتی رہیں، اور اسے افق میں گم ہوتا ہوا دیکھ کر کچھ نے کہا:
جانے دو۔۔۔ وہ ہم سے دور جا کر مر جائے گی۔
اور جب وہ مرغی آخرکار افق کی وسعت میں گم ہو گئی، تو سب نے یقین کر لیا کہ وہ مر چکی ہے۔
کچھ نے تو آسمان کی طرف دیکھا، گدھوں کو اڑتا دیکھنے کی امید میں۔
وقت گزرتا گیا۔
ایک دن ایک ہمنگ برڈ / پرندہ مرغی خانے آیا اور خبر دی۔۔۔ تمہاری بہن زندہ ہے! وہ ایک دور کی غار میں رہتی ہے۔ وہ صحت یاب ہو گئی ہے، لیکن سانپ کے کاٹنے کی وجہ سے ایک ٹانگ کھو چکی ہے۔ اسے کھانے کی تلاش میں مشکل ہو رہی ہے اور اسے تمہاری مدد کی ضرورت ہے۔
خاموشی چھا گئی اور پھر بہانے شروع ہو گئے۔۔۔
— میں نہیں جا سکتی، میں انڈے دے رہی ہوں۔۔۔
— میں نہیں جا سکتی، میں دانہ ڈھونڈ رہی ہوں۔۔۔
— میں نہیں جا سکتی، مجھے اپنے بچوں کی دیکھ بھال کرنی ہے۔۔۔
ایک ایک کر کے سب نے انکار کر دیا۔ پرندہ بغیر کسی مدد کے غار کی طرف لوٹ گیا۔
پھر وقت گزرتا گیا۔
بہت بعد میں، پرندہ دوبارہ آیا، لیکن اس بار افسوسناک خبر کے ساتھ۔۔۔
— تمہاری بہن وفات پا چکی ہے۔۔۔ وہ غار میں اکیلی مر گئی۔۔۔
کوئی اسے دفنانے یا اس کا ماتم کرنے والا نہیں۔
اس لمحے، سب پر بوجھ آ گیا۔
مرغی خانے میں گہرے افسوس کی لہر دوڑ گئی۔
انڈے دینے والی مرغیاں رک گئیں۔
دانہ ڈھونڈنے والوں نے بیج چھوڑ دیئے۔
بچوں کی دیکھ بھال کرنے والی مرغیوں نے انہیں ایک لمحے کے لیے بھلا دیا۔ پچھتاوے نے کسی بھی زہر سے زیادہ تکلیف دی۔
انہوں نے خود سے پوچھا:
"ہم پہلے کیوں نہ گئے؟"
اور بغیر فاصلہ دیکھے راستے کو ناپے، سب غار کی طرف روانہ ہو گئے، روتے اور افسوس کرتے ہوئے۔ اب ان کے پاس اسے دیکھنے کی وجہ تھی، لیکن بہت دیر ہو چکی تھی۔
جب وہ غار پہنچے، تو انہیں مرغی نہیں ملی۔۔۔
صرف ایک خط ملا جس میں لکھا تھا۔۔۔
"زندگی میں، اکثر لوگ آپ کی مدد کے لیے سڑک پار نہیں کرتے، لیکن آپ کو دفنانے کے لیے دنیا عبور کر لیتے ہیں۔
اور جنازوں پر زیادہ تر آنسو درد کے نہیں، بلکہ پچھتاوے اور شرمندگی کے ہوتے ہیں۔"
سبق: دوسروں کی زندگی میں ان کے مشکل وقت میں مدد کریں، کہیں ایسا نہ ہو کہ بعد میں پچھتاوا رہ جائے۔
For more such posts.
🇫 🇴 🇱 🇱 🇴 🇼
_*& Share Channel*_
*the Motivational Hubb channel on watsapp 📣🎙️*
https://whatsapp.com/channel/0029Va9UYjD7T8ben5SkfT45
❤️
😂
😢
😹
4