e-Learn News
February 20, 2025 at 04:57 PM
*`اکثر طالب علموں کا شکوہ`*
* *اونگھ اور نیند پڑھنے نہیں دیتی!*
*تحریر:* ڈاکٹر آصف محمود جاہ
جب بھی میں کتاب کھولتا ہوں فوراستی چھا جاتی ہے۔ ذراسی دیر میں سارا بدن تھکا تھکا سا محسوس ہوتا ہے اور فورا اونگھ آنے لگتی ہے۔ یوں کتاب کھلی کی کھلی رہ جاتی ہے۔ اکثر طالب علم اس بات کی شکایت کرتے ہیں اور ڈاکٹروں اور حکیموں کے پاس اس کے مداوے کیلئے حاضر ہوتے ہیں اور پوچھتے ہیں؟
* ```علاج اس کا بھی کچھ اے```
* ```چارہ گراں ہے کہ نہیں۔۔۔۔۔۔```
- ll *`وجوہات`* ll
موقع بے موقع اونگھ اور نیند کا آنا اس وقت ہوتا ہے جب آدمی کو ایسا کام کرنے پر مجبور کر دیا جائے جس میں نہ کوئی دلچسپی ہو اور نہ لگاؤ اور ذہنی و جسمانی طور پر وہ اس سے رتی بھر مطمئن نہ ہو۔
اس کے علاوہ موقع بے موقع ہر وقت کچھ نہ کچھ کھانے پینے ، ورزش کی کمی یا بعض بیماریوں مثلاً ذیا بیطس وغیرہ میں بھی بندہ ہر وقت بہت سستی محسوس کرتا ہے اور سویا سویا رہتا ہے۔ نو جوانوں میں ایسا اس وقت ہوتا ہے جب انہیں ان کی پسند کا کام نہ ملے۔ انہیں ایسے مضامین پڑھنے پر مجبور کر دیا جائے جن میں ان کی ذرا دلچسپی نہ ہو۔ اس کے علاوہ وہ طالب علم جو باقاعدگی سے اپنا کام نہیں کرتے اور امتحان کے دنوں میں افراتفری میں پڑھائی شروع کرتے ہیں، ان میں اس کی خاصی شکایت ہوتی ہے کیونکہ جب پلاننگ کے بغیر اور بے قاعدگی سے کوئی کام شروع کیا جائے تو ذہن جسم کا ساتھ نہیں دیتا اس لیے وہ کام شروع کرتے وقت بندہ ست اور پژمردہ ہوتا ہے اور کام یا پڑھائی شروع کرتے ہی نیند آجاتی ہے۔
*`علاج اور بچاؤ`*
> *جو طالب علم زیادہ اونگھ اور پڑھائی کے دوران نیند آنے کے مسئلہ کا شکار رہتے ہیں انہیں چاہیے کہ مندرجہ ذیل باتوں پر عمل کریں۔ اس سے اس طرح کے مسائل پر آسانی سے قابو پایا جاسکتا ہے۔*
*(1) ۔* ذہن اور جسم ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔ جسم کو صحت مند رکھنے کیلئے تازہ ہوا، مناسب آرام، با قاعدہ ورزش وغیرہ کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ جسم صحت مند ہوگا تو ذہن بھی اس کے ساتھ ساتھ چلے گا اور آپ جو کام کریں گے آپ کا ذہن آپ کا پورا ساتھ دے گا۔ اس لیے ضروری ہے کہ جسمانی صحت کو برقرار رکھنے کیلئے مندرجہ بالا امور کا ہے برق خیال رکھا جائے ۔ ان میں کوئی چیز کم ہے تو اس کمی کو پورا کرنے کی کوشش کریں.
*2)۔* روزانہ اور وقت پر کام کرنے سے بہت سی پریشانیوں سے نجات ملتی ہے۔ جو اپنا کام باقاعدگی سے کرتے ہیں وہ بہت کم پریشانیوں اور ناکامیوں کا شکار ہوتے ہیں ، اس لیے ضروری ہے کہ با قاعدگی کو زندگی کا شعار بنائیں۔ جو کام آج کرنا ہے اسے آج ہی کریں۔ اس سے آپ ہمیشہ کامیاب ہوں گے اور کامیابیاں آپ کا مقدر بنیں گی اور کبھی بھی پڑھائی کرتے وقت اونگھ یا غین آپ کو تنگ نہیں کرے گی۔
*(3) ۔* بعض نوجوانوں میں خواہ مخواہ کا سٹڈی فوبیا ہوتا ہے جسے پڑھائی سے ڈر کہتے ہیں۔ جب کبھی ایسا مسئلہ در پیش ہو ، صدق دل سے اللہ سے مدد مانگیں اور ذہن خالی کر کے اپنی پڑھائی میں لگ جائیں ۔ انشاء اللہ کی قسم کا خوف محسوس نہیں ہوگا۔
Channel Link
https://whatsapp.com/channel/0029VaEXYrWCBtxAjGNFku1n
*(4) ۔* ایک سنہری اصول یہ ہے کہ جب کبھی بھی آپ بہت زیادہ پریشانی اور ذہنی دباؤ کا شکار ہوں تو اس دوران ذہن پر مزید بوجھ نہ ڈالیں بلکہ اپنے آپ کو بالکل فارغ چھوڑ دیں۔ کچھ دیر کیلئے آرام کریں، باہر گھو میں پھریں۔ چائے کا ایک کپ نوش کریں اور اس کے بعد جسم کو بالکل ڈھیلا چھوڑ کر Relax کریں اور اب ذہن کو فریش کر کے کام کی طرف لگیں۔
*(5) ۔* بعض طالب علم زیادہ تر جاگنے کیلئے بعض دواؤں کا بھی استعمال کرتے ہیں، جن کا الٹا اثر ہوتا ہے۔ اصل میں تمام دوائیں کیمیکل اجزاء پر مشتمل ہوتی ہیں اور جب یہ جسم میں داخل ہوتی ہیں تو جسم پر کوئی نہ کوئی مضر اثر ضرور چھوڑتی ہیں اس لیے ان سے پر ہیز بہت ضروری ہے۔
*(6) ۔* اس بات کا بھی مشاہدہ کیا گیا ہے کہ بعض طالب علم امتحان کے دنوں میں کھاتے پیتے بہت ہیں اور فکرو پریشانی کی صورت میں زیادہ کھایا پی کر سکون اور فرار ڈھونڈتے ہیں اور یوں ہر وقت ستر ہتے ہیں اور اونگھتے رہتے ہیں۔
*(7) ۔* امتحان کے دنوں میں بالخصوص اور عام دنوں میں بالعموم اپنی خوراک کو صیح رکھیں۔ زیادہ چٹ پٹے اور مصالحہ دار کھانوں سے پر ہیز کریں۔ ہمیشہ بھوک رکھ کر کھا ئیں ۔ اس سے آپ تندرست اور توانا اور فریش رہیں گے اور اونگھ یا نیند بھی تنگ نہیں کرے گی۔
☆☆☆
❤️
1