📚فقہی مسائل کوئز Fiqhi Masail Quiz 📖
📚فقہی مسائل کوئز Fiqhi Masail Quiz 📖
February 13, 2025 at 03:39 AM
وضاحت جو شخص سفر میں نہ ہو یا مسلسل چل نہ رہا ہو بلکہ وہ کسی جگہ قیام( یعنی سکون) کی حالت میں ہو مثلا گھر یا مسجد وغیرہ میں موجود ہو تو وہ حالت اختیار میں یعنی بغیر کسی مجبوری کے بھی مستحب نماز بیٹھ کر پڑھ سکتا ہے اور اگر وہ بیٹھ کر نماز پڑھنے کو اختیار کرے تو اسے کرسی کے بجائے زمین پر بیٹھ کر قبلہ رخ ساکن حالت میں نماز پڑھنی ہوگی۔ لیکن اگر وہ سفر میں ہو یا گھر میں یا گھر سے باہر مسلسل چل رہا ہو یعنی رکا ہوا نہ ہو تو پھر وہ قبلے کی جانب رخ کرنے کی رعایت کئے بغیر اور ہلتی ہوئی حالت میں اشارے والی نماز پڑھ سکتا ہے، اگر وہ اسکوٹر، بس، ٹرین یا ہوائی جہاز میں سیٹ پر بیٹھا ہوا ہو تو بھی اس کو سیٹ پر بیٹھ کر اشارے والی نماز پڑھنے کی اجازت ہے اور سیٹ چھوڑ کر سواری کے فرش یا سواری سے اتر کر زمین پر بیٹھنا ضروری نہیں ہوگا۔ اشارے والی نماز سے مراد یہ ہے کہ سیٹ یا کرسی پر بیٹھے بیٹھے فقط سر سے رکوع اور سجود کے لئے اشارہ کرنا ہوگا۔ *سفر میں مستحب نماز پڑھنے کی استثناءات* 1۔ اشارے والی نماز کی اجازت۔ 2۔ کرسی یا سیٹ پر نماز پڑھنے کی اجازت۔ 3۔قبلے کی جانب رخ کرنے کی شرط ختم۔ 4۔بدن ساکن رہنے کی شرط ختم۔ جبکہ یہی چار شرائط گھر یا کسی جگہ بیھٹے ہوئے انسان کو حاصل نہیں۔ اس شخص کو بیٹھ کر رکوع اور سجود کے لئے جھکنا ہوگا زمین پر موجود سجدہ گاہ پر سر رکھنا ہوگا اور اگر گھٹنوں یا کمر کے مہروں کی وجہ سے زیادہ جھکنا ممکن نہ ہو لیکن اگر ایک دو کتاب رکھ کر اس پر سجدہ گاہ رکھے اور اتنا جھک سکے کہ عرف یعنی لوگ کہیں کہ یہ سجدے میں ہے تو پھر ایسے شخص کو بھی اشارے والی نماز کے بجائے عام طریقے کے مطابق نماز پڑھنا ہوگی چاہے بیٹھ کر یا کھڑے ہو کر۔ ہاں جو افراد اپنی واجب نماز بھی اپنے شرعی وظیفے کے مطابق کرسی پر بیٹھ کر پڑھتے ہوں تو یقیناً ان افراد کو مستحب نماز بھی کرسی پر بیٹھ کر اشارے سے پڑھنے کی اجازت ہے۔ والسلام
👍 2

Comments