المعهد الإسلامي العربي لعموم الهند ونيبال
February 15, 2025 at 05:19 AM
*تم اپنی مذہبی زبان سیکھو، یہ بہت ضروری ہے۔*
(ایک اسرائیلی لڑکی کی نصیحت)
ممبئی کے ایک مارکیٹ سے کچھ سامان لیتے ہوئے ایک نوجوان جوڑا کسی اجنبی زبان میں کچھ گفتگو کر رہا تھا، زبان تو سمجھ نہیں آئی البتہ چھٹی حس نے اتنی بات ضرور محسوس کی کہ کسی عربی سے ملتی جلتی زبان میں بات چیت ہورہی ہے۔ خیر کچھ دیر دوکاندار سے انگریزی میں بات کی، جب اس نے سمجھ نہ آنے کی وجہ سے بیزاری ظاہر کی تو میں نے لڑکی سے بات کی۔۔ کہہ رہی تھی کہ اس (لڑکے) کی بہن کے لیے کوئی اچھا سا گفٹ چاہیے، پانچ سو تک کوئی اچھا گفٹ بتائیں۔ لڑکی کہنے لگی، آر یو مسلم؟ دوکاندار نے کہا کیا بھائی؟؟؟!!! پھر مجھ سے مخاطب ہوکر وہی سوال دوہرایا تو بندے نے کہا الحمدللہ تعالیٰ۔ آئی ایم مسلم۔۔۔ بڑی خوش ہوئی کہنے لگی۔۔۔ اوہ تم کو عربی زبان آتی ہے، ?are you know arabic میں نے کہا بالکل۔۔۔ اس کی خوشی دیدنی تھی۔۔۔ میں نے استفسار کیا کہ ?where are you from کہنے لگی ہم اسرائیل سے ہیں۔۔we are from Israel.... میری رگ حمیت پھڑکی، کئی سوال تھے من میں کہ ان سے پوچھوں کہ تمہیں کیا ملا انسانوں کے ساتھ حیوانیت کا ننگا ناچ کرکے؟ بربریت کی انتہا کرکے کون سا انعام ملا؟ کشت و خون سے کیوں اپنے ہاتھ سنے؟ لوگوں کو مسلم سمجھنا تو خیر لیکن انسانوں کو انسان سمجھ کر بھی جانوروں جیسا برتاؤ کیوں!!!!
غرض بے شمار سوالات تھے جو ذہن میں اٹھے اور زبان پر لایا ہی تھا کہ انگریزی میں کہنے لگی۔۔۔۔ تم مسلمان ہو، تو جیسے ہمارے یہاں کے مسلم اپنے قرآن کو پڑھتے ہیں، سمجھتے ہیں اور قرآن کی زبان میں بات چیت کرتے ہیں تو کیا ہندوستان میں بھی ایسا ہی ہے؟؟ میں کیا جواب دیتا!!! دم بخود رہ گیا، میں نے کہا کہ سب تو نہیں البتہ مجھے عربی آتی ہے، میں نے اس میں اسٹڈی کی ہے۔۔۔۔۔ بہت خوش ہوئی، اور پھر جو کہا اس نے مجھے اندر سے توڑ کر رکھ دیا۔۔۔ کہنے لگی۔۔ بہت اچھا، بہت ضروری ہے، بہت ضروری ہے کہ آپ لوگ اپنے قرآن کی لینگویج میں بات چیت کرو، ہم اسرائیل میں رہتے ہیں تو ہمارے آس پاس کے مسلم عربی بولتے ہیں لہذا ہمیں بھی عربی آتی ہے، تمہارے لیے بھی بہت ضروری ہے کہ قرآن کو اس کی لینگویج میں سمجھو، اس کی زبان بولو،
It is very important to learn the language of the Quran, to speak in its language, to spread the Arabic language because Arabic is the protector of your culture.
بس میں مبہوت سا رہ گیا، منہ کھلا کا کھلا رہ گیا۔۔۔ وہ جا چکی تھی، اسرائیلی نژاد لڑکی جو اس ذہنیت کے لوگوں سے تعلق رکھتی تھی جو لوگ اسلام اور مسلمانوں کو مٹانے کو اپنی زندگی کا مقصد سمجھتے ہیں، ایسی لڑکی ایک مسلمان سے کہہ کر گئی کہ
*تم اپنی مذہبی زبان سیکھو، یہ بہت ضروری ہے!*
اس کے بعد میں دیر تک کہیں کھو گیا، اپنی سانسوں کی آواز بھی کسی گہرے کنویں سے آتی ہوئی بازگشت محسوس ہورہی تھی، کچھ سوجھ ہی نہیں رہا تھا، واقعی ہم نے اپنی زبان سے بڑی بے اعتنائی برتی ہے، ابھی اس وقت بھی جب سواری میں بیٹھ کر وہ کیفیت یاد آگئی تو دلِ فگار نے جگر خراشی کرکے بے خیالی میں چند سطور لکھ کر اپنی پریشاں خاطری رفع کرنے کی ناکام کوشش کررہا تھا مگر ژولیدہ بیانی نے ساری کیفیت عیاں کردی۔
یہی مصرع ذہن میں گونج رہا ہے کہ۔۔۔۔۔۔۔
*مسلماں کو مسلماں کردیا طوفانِ مغرب نے*
*💔دل فگار: اسامہ ابن راہی*
14/ فروری 2025۔ رات سوا گیارہ بجے
❤️
👍
7