
BoltaKarachi
February 8, 2025 at 02:09 PM
نڈرتھال (Neanderthals) ایک قدیم انسانی نوع (Homo neanderthalensis) تھی جو تقریباً 400,000 سے 40,000 سال قبل یورپ اور ایشیا میں آباد تھی۔
1. نینڈرتھال کب آباد تھے اور کب ختم ہوئے؟
تقریباً 400,000 سال پہلے ان کا ارتقاء ہوا۔
تقریباً 40,000 سال قبل یہ معدوم ہوگئے، زیادہ تر ماہرین کا ماننا ہے کہ جدید انسان (Homo sapiens) کے ساتھ مقابلہ، آب و ہوا میں تبدیلی، اور جینیاتی ادغام ان کے خاتمے کی ممکنہ وجوہات میں شامل ہیں۔
2. کیا نینڈرتھال کا ہم سے جینیاتی میلاپ ہوا؟
جی ہاں، نینڈرتھال اور جدید انسان (Homo sapiens) کے درمیان جینیاتی ملاپ ہوا تھا، خاص طور پر یورپ اور ایشیا میں۔
آج کے انسانوں (خاص طور پر غیر افریقی نسلوں) کے DNA میں 1% سے 2% نینڈرتھال کی جینیاتی باقیات موجود ہیں، جو یہ ثابت کرتی ہیں کہ دونوں انواع نے آپس میں افزائش نسل کی تھی۔
3. کیا نینڈرتھال کے فوسلز دریافت ہوئے ہیں؟
ہاں، نینڈرتھال کے کئی فوسلز دریافت ہو چکے ہیں، جن میں ہڈیاں، کھوپڑیاں، اور اوزار شامل ہیں۔
ان کے فوسلز زیادہ تر یورپ، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا میں پائے گئے ہیں۔
4. نینڈرتھال کے فوسلز کہاں دریافت ہوئے؟
جرمنی: نینڈرتھال وادی (Neander Valley) میں سب سے پہلے 1856 میں ان کی باقیات دریافت ہوئیں، جس پر ان کا نام رکھا گیا۔
فرانس: لا فیرراسی (La Ferrassie) اور شانسی (Chancelade) سے اہم فوسلز ملے۔
سپین: ال سیڈرون (El Sidrón) غار میں 12 نینڈرتھال افراد کی باقیات دریافت ہوئیں۔
اٹلی: وندارونہ (Vindija Cave) میں کئی فوسلز ملے۔
روسی علاقہ اور وسطی ایشیا: ازبکستان اور سائبیریا میں بھی فوسلز ملے ہیں، خاص طور پر دینیسوا غار (Denisova Cave, Siberia) میں۔
نتیجہ:
نینڈرتھال جدید انسان کے قریبی رشتہ دار تھے اور انہوں نے ہمارے آبا و اجداد کے ساتھ میل جول بھی رکھا۔ ان کے فوسلز مختلف یورپی اور ایشیائی علاقوں میں دریافت ہوئے، اور ان کی جینیاتی باقیات آج بھی غیر افریقی نسلوں میں پائی جاتی ہیں۔