BoltaKarachi
BoltaKarachi
February 11, 2025 at 03:54 AM
گردے میں پتھری بننے کی وجوہات گردے کی پتھری اس وقت بنتی ہے جب پیشاب میں نمکیات اور دیگر مادے ایک دوسرے کے ساتھ جُڑ کر سخت ٹکڑوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ اس کی اہم وجوہات یہ ہیں: 1. پانی کم پینا – اگر پانی کم پیا جائے تو پیشاب گاڑھا ہو جاتا ہے، اور نمکیات آسانی سے جمع ہو کر پتھری بنا سکتے ہیں۔ 2. زیادہ نمک کھانا – زیادہ نمک خون میں کیلشیم کی مقدار بڑھاتا ہے، جو پتھری کی ایک بڑی وجہ ہے۔ 3. زیادہ پروٹین والی غذا – گوشت اور دیگر پروٹین والی غذائیں پیشاب میں یورک ایسڈ کی مقدار بڑھا دیتی ہیں، جو پتھری بنا سکتا ہے۔ 4. موٹاپا – وزن زیادہ ہونے سے گردے میں کیلشیم اور آکسیلیٹ جیسے مادے زیادہ بنتے ہیں، جو پتھری بنا سکتے ہیں۔ 5. کچھ خاص بیماریاں – شوگر، ہائی بلڈ پریشر، اور کچھ جینیاتی بیماریاں پتھری بننے کے امکانات بڑھا دیتی ہیں۔ 6. خاندانی وراثت – اگر خاندان میں کسی کو گردے کی پتھری ہو چکی ہے، تو دوسروں میں بھی اس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ --- گردے کی پتھری سے بچاؤ 1. زیادہ پانی پینا – روزانہ کم از کم 8-10 گلاس پانی پینا چاہیے تاکہ پیشاب پتلا رہے اور نمکیات جمع نہ ہوں۔ 2. نمک اور چینی کم کرنا – زیادہ نمک کیلشیم کو گردے میں جمع کر سکتا ہے، اور چینی انسولین کے ذریعے کیلشیم کی سطح بڑھا سکتی ہے۔ 3. سبزیاں اور فائبر والی غذا کھانا – پالک، لوبیا، اور دیگر سبزیاں جسم کو ایسے معدنیات فراہم کرتی ہیں جو پتھری بننے سے روکتے ہیں۔ 4. زیادہ آکسلیٹ والی چیزیں کم کھائیں – پالک، چائے، کافی، چاکلیٹ، اور میوہ جات زیادہ مقدار میں نہ کھائیں کیونکہ ان میں آکسلیٹ ہوتا ہے، جو کیلشیم سے مل کر پتھری بنا سکتا ہے۔ 5. لیموں اور مالٹے کا استعمال – ان میں موجود سٹرک ایسڈ گردے میں کیلشیم کے ساتھ مل کر پتھری بننے کے عمل کو روک سکتا ہے۔ --- گردے کی پتھری کا علاج 1. بغیر سرجری کے علاج (ہربل اور گھریلو طریقے) زیادہ پانی پینا – اگر پتھری چھوٹی ہو (5 ملی میٹر تک) تو زیادہ پانی پینے سے خود ہی خارج ہو سکتی ہے۔ لیموں کا رس اور زیتون کا تیل – لیموں میں موجود سٹرک ایسڈ پتھری کو توڑنے میں مدد کر سکتا ہے۔ اجوائن اور کلونجی کا پانی – یہ گردے کی صفائی میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ گنے کا رس – قدرتی طور پر گردے کو صاف کرنے میں مدد دیتا ہے۔ مکئی کے بالوں کا قہوہ – پیشاب آور ہونے کی وجہ سے پتھری کو نکالنے میں مدد کرتا ہے۔ پھل اور سبزیاں – خاص طور پر تربوز، کھیرے، مولی، اور لیموں والے مشروبات فائدہ مند ہیں۔ 2. جدید طبی علاج (سرجری وغیرہ) دوائیوں سے علاج – اگر پتھری چھوٹی ہو تو ڈاکٹر کچھ خاص دوائیاں دیتے ہیں جو پتھری کو تحلیل کر سکتی ہیں۔ لیتھوٹرپسی (Lithotripsy) – اس میں الٹراساؤنڈ کی لہروں سے پتھری کو توڑ کر چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا جاتا ہے، جو پھر پیشاب کے راستے خارج ہو جاتے ہیں۔ یوریٹروسکوپی (Ureteroscopy) – اگر پتھری مثانے یا پیشاب کی نالی میں اٹکی ہو تو ایک پتلی کیمرہ والی نالی ڈال کر اسے باہر نکال لیا جاتا ہے۔ پی سی این ایل (PCNL – Percutaneous Nephrolithotomy) – اگر پتھری بہت بڑی ہو (1 سینٹی میٹر سے زیادہ) تو چھوٹا سا چیرا لگا کر گردے سے نکال دی جاتی ہے۔ اوپن سرجری – آج کل کم ہی کی جاتی ہے، لیکن اگر پتھری بہت زیادہ بڑی ہو یا گردے میں شدید نقصان پہنچا رہی ہو، تو کھلی سرجری کرنی پڑ سکتی ہے۔ --- نتیجہ گردے کی پتھری ایک عام مسئلہ ہے، لیکن اگر احتیاط کی جائے تو اس سے بچا جا سکتا ہے۔ زیادہ پانی پینے، نمک اور آکسلیٹ والی چیزیں کم کھانے، اور قدرتی علاج اپنانے سے چھوٹی پتھریاں بغیر سرجری کے بھی نکل سکتی ہیں۔ اگر پتھری بڑی ہو جائے تو لیتھوٹرپسی، یوریٹروسکوپی، یا سرجری جیسے جدید طریقے موجود ہیں۔ بہتر ہے کہ روزمرہ کی زندگی میں احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں تاکہ گردے صحت مند رہیں اور پتھری بننے کا خطرہ کم ہو۔

Comments