
BoltaKarachi
February 11, 2025 at 12:20 PM
1971 کی جنگ اور میری بچپن کی یادیں
1971 کی جنگ کا ذکر آتے ہی میرے ذہن میں ایک دھندلی مگر بہت گہری یاد ابھر آتی ہے۔ میں صرف دو سال کا تھا، لیکن وہ خوفزدہ راتیں، وہ جہازوں کی گھن گرج، اور وہ غیر یقینی کی فضا آج بھی میرے ذہن کے کسی کونے میں بسی ہوئی ہے۔
یہ کراچی کے جنگ زدہ دن تھے۔ رات ہوتے ہی دشمن کے جہازوں کی آوازیں آسمان پر گونجنے لگتیں۔ سائرن بجتے، لوگ گھروں سے نکل کر محفوظ جگہوں کی طرف دوڑتے، اور ہم ایک خندق میں جا سوتے تھے—میں، میری ماں، اور میری دو بہنیں۔ ان میں سے ایک بہن صرف چند دن کی تھی، ننھی، معصوم، اور بےخبر کہ دنیا کس ہنگامے سے گزر رہی ہے۔
جب بھی جہازوں کا شور سنائی دیتا، میری ماں مجھے اپنی گود میں چھپا لیتیں، جیسے ان کی بانہیں میرے لیے دنیا کی سب سے محفوظ جگہ ہوں۔ میری بڑی بہن بھی سہم کر ہمارے قریب ہو جاتی، اور میری ماں ننھی بہن کو سینے سے لگا لیتیں۔ وہ خود بھی خوفزدہ ہوتی ہوں گی، مگر ان کے لمس میں ایک عجب سا حوصلہ تھا، جیسے وہ اپنی ممتا کے سائے میں ہمیں ہر آفت سے بچا لیں گی۔
ہماری وہ خندق ایک چھوٹی سی دنیا تھی، جہاں باہر گرجتے جہازوں کی آوازیں تھیں، لیکن اندر ماں کی مامتا کی پناہ تھی۔ وہ راتیں اور وہ لمحے آج بھی میرے دل میں تازہ ہیں۔ میں بہت چھوٹا تھا، مگر شاید کچھ یادیں کبھی مدھم نہیں ہوتیں—ماں کی گود کا تحفظ، بہنوں کی بے بسی، اور جنگ کی وہ دہشت، سب میرے اندر کہیں محفوظ ہے۔
وقت آگے بڑھ گیا، حالات بدل گئے، مگر وہ دن مجھے ہمیشہ یاد رہیں گے۔ وہ جنگ نہ صرف زمین پر لڑی گئی تھی، بلکہ ہر دل میں بھی ایک خوف، ایک بے یقینی اور ایک امید کے درمیان جاری تھی۔