
BoltaKarachi
February 16, 2025 at 11:56 AM
شیزوفرینیا (Schizophrenia)
ایک پیچیدہ دماغی بیماری ہے جو خیالات، احساسات اور طرز عمل کو متاثر کرتی ہے۔ یہ بیماری عام طور پر نوجوانی یا جوانی میں ظاہر ہوتی ہے اور مریض کو حقیقت سے دور کر سکتی ہے۔ شیزوفرینیا کا کوئی واحد سبب نہیں ہے بلکہ یہ جینیاتی، ماحولیاتی اور کیمیائی عوامل کے امتزاج کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔
---
1. شیزوفرینیا کی وجوہات
1.1 جینیاتی عوامل
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اگر کسی شخص کے قریبی رشتہ دار، جیسے والدین یا بہن بھائی، کو شیزوفرینیا ہو تو اس کے ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
1.2 دماغی کیمیا اور نیوروٹرانسمیٹرز
شیزوفرینیا میں دماغی کیمیا (Brain Chemistry) بگڑ جاتی ہے، خاص طور پر نیوروٹرانسمیٹرز جیسے:
Dopamine – اس کی زیادتی غیر حقیقی خیالات اور فریب نظر پیدا کر سکتی ہے۔
Glutamate – اس کا عدم توازن سوچنے اور سیکھنے کی صلاحیت پر اثر انداز ہوتا ہے۔
Serotonin – مزاج اور جذبات پر اثر انداز ہوتا ہے اور اس کی کمی ذہنی بے چینی اور ڈپریشن پیدا کر سکتی ہے۔
1.3 ماحولیاتی عوامل
بچپن میں ذہنی یا جسمانی صدمہ
والدہ کے حمل کے دوران وائرل انفیکشن
غذائیت کی کمی
منشیات کا زیادہ استعمال (جیسے Cannabis، LSD، Methamphetamine)
---
2. شیزوفرینیا کی علامات
2.1 مثبت علامات (Positive Symptoms)
یہ وہ علامات ہیں جو عام طور پر صحت مند افراد میں نہیں ہوتیں لیکن شیزوفرینیا کے مریض میں ظاہر ہوتی ہیں:
ہیلوسینیشنز (Hallucinations): ایسی چیزیں دیکھنا، سننا یا محسوس کرنا جو حقیقت میں موجود نہیں ہوتیں۔
ڈیلژن (Delusions): جھوٹے اور غیر حقیقی خیالات، جیسے یہ یقین کہ کوئی انہیں نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔
غیر منطقی گفتگو اور رویہ: بے ربط باتیں کرنا یا الجھا ہوا طرزِ عمل اپنانا۔
2.2 منفی علامات (Negative Symptoms)
یہ وہ علامات ہیں جن میں مریض کی عام ذہنی اور جذباتی صلاحیتیں کمزور ہو جاتی ہیں:
جذباتی بے حسی (Emotional Flatness)
دوسروں سے ملنے جلنے سے گریز
روزمرہ کے کام انجام دینے میں مشکلات
2.3 علمی علامات (Cognitive Symptoms)
یہ علامات سوچنے، سمجھنے اور یادداشت کو متاثر کرتی ہیں:
فیصلہ سازی میں دشواری
توجہ مرکوز کرنے میں مشکل
یادداشت کمزور ہونا
---
3. شیزوفرینیا کی اقسام
3.1 پیراونائیڈ شیزوفرینیا (Paranoid Schizophrenia)
مریض کو لگتا ہے کہ لوگ اسے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
وہ شکوک و شبہات میں مبتلا رہتا ہے۔
3.2 کیٹٹونک شیزوفرینیا (Catatonic Schizophrenia)
مریض غیر متحرک ہو سکتا ہے یا بار بار ایک ہی حرکت دہرا سکتا ہے۔
جسمانی رویہ غیر معمولی ہو سکتا ہے۔
3.3 ڈس آرگنائزڈ شیزوفرینیا (Disorganized Schizophrenia)
مریض کی باتوں میں تسلسل نہیں ہوتا۔
جذبات غیر متوقع طریقے سے ظاہر ہوتے ہیں۔
---
4. شیزوفرینیا کا علاج
4.1 دوائیں (Medications)
شیزوفرینیا کا بنیادی علاج اینٹی سائیکوٹک ادویات سے کیا جاتا ہے جو مریض کی علامات کو کم کرتی ہیں۔
پہلی نسل کی اینٹی سائیکوٹک دوائیں (First-Generation Antipsychotics)
یہ دوائیں Dopamine کی سرگرمی کو کم کرتی ہیں اور مثبت علامات کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں:
Haloperidol
Chlorpromazine
Fluphenazine
دوسری نسل کی اینٹی سائیکوٹک دوائیں (Second-Generation Antipsychotics)
یہ دوائیں Dopamine اور Serotonin دونوں پر اثر انداز ہوتی ہیں اور مثبت اور منفی علامات کو کم کرتی ہیں:
Risperidone
Olanzapine
Quetiapine
Clozapine (یہ دوا ان مریضوں کو دی جاتی ہے جو دوسری ادویات سے فائدہ نہیں اٹھاتے)
4.2 سائیکو تھراپی (Psychotherapy)
Cognitive Behavioral Therapy (CBT) – مریض کو حقیقت اور وہم میں فرق کرنا سکھاتی ہے۔
Family Therapy – مریض کے اہل خانہ کو اس کی بیماری کے بارے میں آگاہ کرتی ہے۔
Social Skills Training – مریض کو روزمرہ زندگی کے کاموں میں مدد دیتی ہے۔
4.3 دیگر علاج
Electroconvulsive Therapy (ECT) – اگر مریض پر دوائیں اثر نہ کریں تو بجلی کے جھٹکوں کا علاج کیا جاتا ہے۔
Lifestyle Changes – متوازن غذا، ورزش اور نیند کو بہتر بنانا شیزوفرینیا کی شدت کو کم کر سکتا ہے۔
---
5. شیزوفرینیا کے ساتھ زندگی گزارنا
مریض کو باقاعدگی سے دوا لینا ضروری ہے۔
مریض کے خاندان اور دوستوں کو اس کا ساتھ دینا چاہیے۔
اس بیماری کے ساتھ بھی ایک خوشگوار اور بامقصد زندگی گزاری جا سکتی ہے اگر صحیح علاج اور مدد حاصل کی جائے۔
---
نتیجہ
شیزوفرینیا ایک سنجیدہ لیکن قابل علاج بیماری ہے۔ جدید ادویات اور تھراپی کے ذریعے مریض کی زندگی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ اگر کسی کو شیزوفرینیا کی علامات نظر آئیں تو فوری طور پر ماہر نفسیات سے رجوع کرنا چاہیے تاکہ بروقت تشخیص اور علاج ممکن ہو سکے۔