
BoltaKarachi
February 25, 2025 at 06:50 PM
شعبِ ابی طالب کی سخت آزمائش
اسلام کی ابتدائی تاریخ میں شعبِ ابی طالب کا واقعہ ایک نہایت سخت آزمائش تھی، جہاں حضور اکرم ﷺ، آپ کے اہل خانہ اور صحابہ کرامؓ کو تین سال تک شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ بائیکاٹ قریش کی طرف سے مسلمانوں کو کمزور کرنے اور اسلام کی دعوت کو روکنے کے لیے کیا گیا تھا، مگر اللہ کے رسول ﷺ اور آپ کے ساتھیوں نے صبر اور استقامت کا مظاہرہ کیا۔
---
1. بائیکاٹ کی وجوہات
جب اسلام کی روشنی مکہ میں پھیلنے لگی اور قریش کے کئی نامور افراد اسلام قبول کرنے لگے تو مشرکینِ مکہ کو خدشہ ہوا کہ ان کی طاقت کمزور ہو جائے گی۔ انہوں نے رسول اللہ ﷺ اور ان کے ساتھیوں پر ظلم و ستم بڑھا دیا۔ جب یہ ہتھکنڈے ناکام ہوئے تو قریش کے سرداروں نے بنی ہاشم اور مسلمانوں کا مکمل سوشل بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔
---
2. شعبِ ابی طالب میں محصور ہونا
قریش نے ایک معاہدہ تحریر کیا کہ:
کوئی شخص بنی ہاشم سے شادی نہیں کرے گا۔
کوئی ان سے خرید و فروخت نہیں کرے گا۔
ان سے میل جول اور مدد بند کر دی جائے گی۔
یہ معاہدہ خانہ کعبہ میں لٹکا دیا گیا اور اس پر سختی سے عمل کیا جانے لگا۔ نتیجتاً، نبی کریم ﷺ، حضرت ابوطالب، حضرت خدیجہؓ اور دیگر مسلمان وادیٔ شعبِ ابی طالب میں قید ہو کر رہ گئے۔
---
3. مشکلات اور بھوک و پیاس
تین سال تک مسلمان انتہائی تکالیف میں مبتلا رہے:
کھانے پینے کی اشیا ختم ہو گئیں، جس کی وجہ سے درختوں کے پتے، گھاس اور جھاڑیاں کھا کر گزارا کرنا پڑا۔
بچے بھوک سے بلکتے رہے، مگر کوئی مدد کے لیے نہ آ سکا۔
صرف حج کے موقع پر کچھ نرم دل لوگ چھپ کر کھانے کا سامان پہنچانے کی کوشش کرتے۔
حضرت خدیجہؓ اور حضرت ابوطالب نے ان تکالیف کو برداشت کرتے ہوئے مسلمانوں کا بھرپور ساتھ دیا۔
---
4. بائیکاٹ کا خاتمہ
اللہ تعالیٰ کی قدرت سے وہ معاہدہ جس پر یہ ظلم قائم تھا، دیمک کھا گئی، اور صرف "باسمک اللهم" (اللہ کے نام سے) باقی بچا۔ جب قریش کے کچھ سرداروں نے رحم کھایا اور اس ظالمانہ بائیکاٹ کے خلاف آواز اٹھائی تو معاہدہ ختم کر دیا گیا، اور مسلمان اس قید سے آزاد ہو گئے۔
---
5. صبر اور استقامت کی مثال
شعبِ ابی طالب کی آزمائش اس بات کی گواہ ہے کہ اسلام کی راہ میں آنے والی مشکلات کو نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرامؓ نے صبر و استقامت سے برداشت کیا۔ یہی وہ جذبہ تھا جس نے بعد میں اسلام کو پوری دنیا میں پھیلایا۔
---
نتیجہ
شعبِ ابی طالب کے تین سال اسلام کی تاریخ میں ایک سخت دور تھا، مگر یہ ثابت کر گیا کہ اللہ کے دین کے لیے قربانی دینے والے کبھی ناکام نہیں ہوتے۔ آج بھی مسلمانوں کے لیے یہ واقعہ صبر، ہمت اور قربانی کی لازوال مثال ہے۔