انجمن رضائے مصطفے ﷺ 💐💐🌹 ANJUMAN RAZA-E-MUSTAFA ﷺ 🌹💐💐
انجمن رضائے مصطفے ﷺ 💐💐🌹 ANJUMAN RAZA-E-MUSTAFA ﷺ 🌹💐💐
February 1, 2025 at 07:47 AM
حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کی تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 80ھ،مطابق 702ء،کو"کوفہ"عراق میں ہوئی اور تاریخ وصال 02 شعبان المعظم ؁150 ھجری ہے۔ حضرت سیدنا امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کا نام ونسب: اسم گرامی:نعمان۔ کنیت:لقب:امام اعظم،سراج الامۃ،کاشف الغمہ۔ سلسلہ نسب اسطرح ہے:حضرت امام اعظم نعمان بن ثابت بن نعمان بن مرزبان بن ثابت بن قیس بن یزد گرد بن بن شہر یار بن پرویز بن نوشیرواں عادل۔(حدائق الحنفیہ:42/خزینۃ الاصفیاء:90)۔ابوحنیفہ کنیت کی وجہ تسمیہ:ابوحنیفہ کامطلب ہے صاحبِ ملتِ حنفیہ،اور اس کامفہوم یہ ہے کہ ہر قسم کےباطل سے اعراض کرکے دین حق کو اختیار کرنےوالا۔اس غرض سےیہ کنیت اختیار کی ورنہ "حنفیہ "نام کی آپ کوئی صاحبزادی نہیں تھی۔ آپ کا خاندان عجم کےمعززشرفاء سے تعلق رکھتا ہے۔ امام صاحب کے پوتے اسمعیل بن حماد کہتے ہیں:"نحن من ابناء فارس الاحرار"(تہذیب ،ج۱۰،ص ۴۰۱)آپ کےدادانے اسلام قبول کیا جن کا اسلامی نام نعمان رکھاگیا،انہوں نے کوفہ میں رہائش اختیار کر لی تھی۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے عہدخلافت میں ان کے بیٹے ثابت پیداہوئے جنہیں لے کر وہ بارگاہ مرتضوی میں پہنچے تو حضرت مولیٰ علی کرم اللہ وجہہ نے ثابت اور ان کی ذریت کے حق میں برکت کی دعا فرمائی:"ذھب ثابت الی علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالٰی عنہ وھو صغیر فدعا لہ بالبرکۃ فیہ وفی ذریتہ"امام صاحب کے پوتے اسماعیل بن حماد کہتے ہیں :"نحن نرجوان یکون اللہ تعالٰی قداستجاب ذٰلک لعلی فینا"ہمیں امید ہے کہ ہمارے حق میں اللہ تعالیٰ نے حضرت علی کی دعا کو قبو ل فرما یا۔ (وفیات الاعیان،ج۳،ص۲۰۱) بشارت نبویﷺ: حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ ہم حضورﷺ کی بارگاہ میں حاضر تھے، اس مجلس میں سورۂ جمعہ نازل ہوئی۔ جب آپ نے اس سورۂ کی آیت "وآخرین منھم لما یلحقو ابھم" کی تلاوت فرمائی تو حاضرین میں سے کسی نے پوچھا حضور یہ دوسرے کون ہیں جو ابھی تک ہم سے نہیں ملے حضور نے جواب میں سکوت فرمایا۔ جب بار بار سوال کیا گیا تو حضرت سلمان فارسی کے کندھے پردست اقدس رکھ کر فرمایا:"لوکان الایمان عند الثریالنہ رجال من ھؤ لاء" اگر ایمان ثریا کے پاس بھی ہوگا تو اس کی قوم کے لوگ اس کو ضروری تلاش کریں گے۔ (صحیح البخاری:4615/صحیح مسلم:2546)۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 80ھ،مطابق 702ء،کو"کوفہ"عراق میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: حضرت امام اعظم نے اس شہر میں آنکھ کھولی تھی جس کے ذرے ذرے سے علم و عرفان کی کرنیں پھوٹتی تھیں۔ آپ ابتدائی تعلیم کے بعد کاروبار میں بیس سال کی عمر تک مصروف رہے لیکن قدر نے آپ کا فروغ علم کے لیے پیدا کیا تھا اور عظیم

Comments