
ZUBI NOVEL'S ZONE
February 6, 2025 at 04:26 PM
اسی بے زاری سے اس نے نظریں اٹھا کر ارد گرد دیکھا تو نظر سامنے ٹیبل پر بیٹھی اس سیاہ لباس والی لڑکی پر جم گئی تھیں۔ وہ نگاہیں پلٹنا جیسے بھول گیا۔ سیاہ رنگ کے سادہ سے سوٹ میں مشعل سلیمان اسے آسمان سے اتری کوئی پری ہی محسوس ہوئی تھی۔ اس کے ساتھ ٹیبل پر دو لوگ اور موجود تھے۔۔۔۔۔جو کھانے کی جانب متوجہ تھے۔ مگر اسکی نظریں اس اس لڑکی کے چہرے پر جم گئی تھیں اور اب انھیں جیسے دنیا کے کسی منظر سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔اسے وہ لڑکی بہت اچھی لگی تھی۔
بیک راؤنڈ میں چلنے والی قوالی کے الفاط جیسے اچانک اسکے احساس کی ترجمانی کرنے لگے تھے۔۔۔۔۔۔ اسے لگا کہ لکھنے والے نے یہ الفاظ سامنے بیٹھی اس لڑکی کو سوچ کر ہی لکھے تھے۔
🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤
وہ پچھلے دس منٹوں سے اسے دیوانہ وار ڈھونڈ رہا تھا جو اسکا چین و سکون چند پلوں میں اڑا کر لے گئی تھی۔مگر وہ تھی کہ کہیں نظر نہیں آ رہی تھی۔
"Where are u woman?"
بالوں میں انگلیاں چلاتا وہ اردگرد دیکھ رہا تھا
"کیا میں اسے امیجن کر رہا تھا۔۔۔۔۔نہیں نہیں...."
" That is not possible.۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"
"تو اب کہاں جا سکتی ہے۔۔۔۔۔"
خود ہی سوال اور خود ہی جواب وہ اس وقت نیم پاگل سا ہو رہا تھا۔۔۔۔پھر ایک حیال آنے پر وہ ریسٹ روم کی جانب گیا تھا۔۔۔وہ یقیناً وہیں ہو گی اپنا ڈریس صاف کر رہی ہو گی۔۔۔۔۔
"شٹ میں نے پہلے کیوں نہیں سوچا؟" وہ بھاگنے کے انداز میں اندر کی جانب گیا۔۔۔۔ راہداری میں پہنچا تو وہ سامنے سے آتی دیکھائی دی جو اپنے بالوں کو سمیٹتے ہوئے انھیں جوڑے کی شکل دے چکی تھی۔۔۔۔۔۔ وہ تیزی سے اسکی جانب بڑھا اور اسے بازو سے تھام کر اپنے ساتھ گھسیٹتا ایک اندھیرے کونے میں لے گیا۔
مشعل اس افتادہ پر بوکھلائی تھی اور اس سے پہلے وہ چلاتی مقابل کی ہتھیلی نے اسکی آواز کا گلہ گھونٹ دیا۔۔۔۔۔
اس نے مشعل کو دیوار کے ساتھ کھڑا کر دیا اور ایک ہاتھ اسکی بائیں جانب دیوار پر ٹکا کر اسکی جانب دیکھنے لگا۔ دوسرا ہاتھ ہنوز مشعل کے لبوں پر تھا۔ مشعل کا سانس اٹکنے لگا تھا۔
"کچھ نہیں کر رہا ریلیکس۔۔۔۔۔" مشعل کو دیکھتے اس نے نرم لہجے میں کہا۔
" So don't scream........میں ہاتھ ہٹانےلگا ہوں"
گہری نظروں سے اسے دیکھتے اس نے مشعل کے لبوں سے اپنا ہاتھ ہٹایا تو مشعل نے گہرا سانس لے کر خود کو کمپوز کرنا چاہا۔
سانس اور ہواس بحال ہوتے مشعل نے وہاں سے نکلنے کی کوشش کی جسے اس نے دوسرا ہاتھ مشعل کی دائیں جانب دیوار پر رکھ کر نا ممکن بنایا اور فرار کی ساری راہیں مفقود کر دی۔
"یہ کیا کر رہے ہیں آپ ۔۔۔۔مجھے جانے دیں پلیز ۔۔۔۔۔" مشعل نے گھبراہٹ اور ناگواری کی ملی جلی کیفیت میں کہا اسے لگا یہ سب اسکے بھیانک خواب کی تعبیر ہےاور ابھی سہیر آفندی اس پر حملہ کر دے گا۔ مشعل کی آنکھوں میں خوف ابھرا تھا۔
"ڈرو مت کچھ نہیں کر رہا۔"
"i will not even touch you."
(میں تم کو چھووں گا بھی نہیں )
" بس مجھے خود کو دیکھنے دو۔۔۔۔۔۔۔جی بھر کے ۔۔۔۔" اس نے مشعل کے قریب ہوتے کہا تھا۔مشعل نے فوراً نظریں جھکاتے لب کچلتے تھے۔
"You are Beautiful!!"
"کیا تم کو اندازہ ہے کہ تم کتنی خوبصورت ہو۔" الفاظ پر زور دیتا وہ مشعل کو ہی نظروں کے ذریعے دل میں اتار رہا تھا۔ مگر دل میں تو وہ پہلی نظر میں ہی اتر چکی تھی اب تو اسے وہاں قید کرنا باقی تھا۔۔۔تا کہ وہ کہیں جا نا سکے۔
اسکی نظریں عمل کے چہرے کے ایک ایک نقش کو جیسے خفظ کر رہی تھیں۔
مشعل کو سہیر آفندی سے ایسی امید نا تھی آج تک وہ جب بھی ملا تھا اس نے ان دونوں کے درمیان کا فاصلہ کم نہیں کیا تھا مگر اب وہ اس کے بے انتہا قریب کھڑا اسے گہری نظروں سے دیکھ رہا تھا۔
اچانک مشعل کو احساس ہوا کہ وہ سہیر آفندی نہیں تھا بلکہ وہ تو کوئی اور تھا اسکی آنکھوں میں جھلکنے والا تاثر۔۔۔۔اسکا لب و لہجہ۔۔۔۔۔ اسکا یہ جنونی انداز۔۔۔۔۔سہیر تو بہت نرم طبیعت کا مالک اور خوش مزاج ہے۔
"اوو تو یہ اس کی دوسری پرسنیلٹی ہے۔۔۔" مشعل نے اسکی آنکھوں میں دیکھتے سوچا تھا۔ اس نے سوچا نہیں تھا کہ سہیر آفندی کا دوسرا روپ اتنا جان لیوا ہو گا۔۔۔۔جو سامنے والے کو چاروں خانے چت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوگا اور کسی کو اسکے سامنے سر نہیں اٹھانے دے گا۔ اسکا لب و لہجہ بھی تو بدلا ہوا تھا۔اسکے لہجے میں برٹش ایکسینٹ کی آمیزش تھی۔
دیکھیں آپ۔۔۔۔۔۔
"Please ! stop calling me like this....."
Complete PDF Link 👇
https://zubinovelszone.com/2024/10/13/tool-shab-e-firaq-novel-by-aroosh-khan-complete-znz/
❤️
👍
👎
💚
😂
😍
😢
😭
52