
ندائے حق 📚🖊️
February 5, 2025 at 05:37 AM
فلسطینی جدوجھد کے خلاف غامدیت کی شرمناک اسرائیل نوازی !
https://whatsapp.com/channel/0029VadkmQL2phHEM9YIXR3L
آج علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے ایک طالبعلم نے غامدی سینٹر کی ایک ویڈیو بھیجی ۔
اس ویڈیو میں غامدی صاحب کے دست راست حسن الیاس نے مسئلہ فلسطین پر بات کی ہے، حسن الیاس کی رائے غامدی منطق کا ہی حصہ ہوتی ہے یہ اظہر من الشمس ہے پھر بھی انہوں نے اپنی گفتگو میں جابجا اپنی بات کو پیش کرنے کے لیے غامدی صاحب کا حوالہ بھی دیا ہے، جس یہ بات مزید پختہ ہوتی ہےکہ انہوں نے فلسطینی جدوجھد کے خلاف جو کچھ کہا ہے وہ غامدیت ہی ہے، گفتگو کا عنوان ہے: کیا فلسطین کے جانباز دہشتگرد ہیں ؟ ( فلسطین کے جانبازوں سے مراد وہی عظیم گروہ ہے جس سے آج اسرائیل نے جنگ بندی کے مذاکرات کیے ہیں اس گروپ کا نام اس لیے نہیں لکھ رہا ہوں کہ پھر فیسبوک تحریر ڈیلیٹ کر کے پابندی لگا دیتا ہے، اس لیے ہماری تحریروں میں جب کبھی " فلسطینی جانبازوں " والی تعبیر مستعمل ہو تو اس کی مراد آپ سمجھ لیا کریں )
جناب حسن الیاس نے نہایت چالاکی سے اپنی اس گفتگو میں " فلسطینی جانبازوں" کو راست دہشتگرد کہنے سے تو گریز کیا لیکن انہیں " بیوقوف " اور " اسرائیلی ایجنٹ " تک قرار دینے کی افسوسناک کوشش کر ڈالی ہے۔
ان کی مکمل گفتگو میں " فلسطینی جانبازوں" کے متعلق ان کے یہ تبصرے ہیں آپ کی سہولت کے لیے یہاں نقل کررہا ہوں ۔
جناب حسن الیاس فرماتے ہیں:
"جو کچھ انہوں نے ( 7 اکتوبر کو فلسطینی جانبازوں نے) کیا وہ ان کے narrative کا نتیجہ تھا جس کا خمیازہ انہیں بھگتنا پڑا."
"وہ ایک Conflict/نزاع کا علاقہ ہے اور اس نزاع کے علاقہ میں دونوں (اسرائیل اور فلسطینی جانباز) طاقت کے بل پر آگے بڑھنا چاہ رہے ہیں تو میں اس کو خلاف حکمت قرار دوں گا، بے وقوفانہ قرار دوں گا۔"
"مذہبی برادری یہ ماننے کے لیے تیار نہیں کہ عالمی برادری اسرائیل کے پیچھے کھڑی ہے، اسرائیل تو کوئی چیز ہی نہیں ہے عالمی برادری کے فیصلے ہیں، تو جب آپ اسرائیل کے خلاف اقدام کرتے ہیں تو عالمی برادری کے خلاف اقدام کرتے ہیں، میں اس وقت جائز و ناجائز کی بات نہیں کر رہا بس اتنا کہنا چاہ رہا ہوں کہ آپ کا دشمن کون ہے یہ پہچانیں آپ، دوسری بات یہ کہ آپ کی خود کی حیثیت کیا ہے؟"
وہ (فلسطینی جانباز) دھوکے میں ہیں کہ جس طرح وہ جنگ کر رہے ہیں اس طرح ان پر اللہ کی مدد آے گی، نہ وہ نصرت الٰہی کے قانون کو سمجھتے ہیں اور نہ وہ مسلمانوں کی دنیا میں پوزیشن کو سمجھتے ہیں"
"اسرائیل کے پیچھے امریکہ کھڑا ہوا ہے وہ امریکہ جس نے دوسری جنگ عظیم میں 3 لاکھ جہاز بنا کر عالمی فاتح کا رینک حاصل کیا ہے، وہ لڑ کر جیتا ہے جنگ،، ٹریلینس آف ڈالر اس نے اپنی اکانومی کے اس وقت دیے ہیں، وہ اکانومی ایک دن میں بن گئی؟ اس کے پیچھے 200 سال کا Revolution/ انقلاب ہے، اس کے پیچھے جان لاک کا نظریہ ہے جس نے لوگوں کے یہاں پر حکومت کرنے کا ہنر سکھایا، تو قوم بنی، قوم سے سرمایہ حاصل ہوا اور پھر ٹیکنولوجی بنی، ٹیکنالوجی سے طاقت حاصل ہوئی اور وہ دنیا پر حکومت کر رہی ہے، آپ کے پاس صرف اور صرف وعیدیں ہیں، بد دعائیں ہیں، نوحے ہیں اور لڑنے کے لیے اِدھر اُدھر کی پروکسیز کا سہارا ہے، تو اس کا وہ نتجہ نکلا کرتا ہے جو نتجہ نکل کر سامنے آ چکا،"
"آپ کو ٹو اسٹیٹ سولیوشن/ دو ریاستی فارمولا پلیٹ میں رکھ کر دیا گیا تھا مگر آپ نے قبول نہیں کیا"
"اب ان کے پاس صرف یہی بچا ہے کہ یہ اسرائیل سے درخواست کریں کہ ہم کو جمہوری اقدار کے تحت برابر کا شہری تسلیم کیا جاے۔"
فلسطینی قضیے اور فلسطینی جانبازوں کے متعلق ایسی رائے کسی حال میں اسلامی یا مومنانہ رائے نہیں ہوسکتی ہے لہذا اس رائے کو ہم " غامدی منطق " سے تعبیر کریں گے۔
فلسطینیوں کے ایسے سنگدلانہ قتلِ عام کےبعد ایسی منطق پیش کرنا اتنی زیادہ بےشرمی اور بےحسی پر مبنی ہے کہ اس پر بہت دیر تک معروضی جواب دینا ایک صبرآزما کام ہے۔
*حسن الیاس کہتے ہیں کہ: فلسطینی جانبازوں کو دو ریاستی حل تسلیم کرلینا چاہیے تھا یعنی کہ وہ صاف صاف اسرائیلی قبضے کی حمایت کررہے ہیں, اس کے جواب میں غامدیت کو اسرائیل نواز نہ کہا جائے تو کیا کہیں؟*
حسن الیاس نے جس انداز میں " عالمی برادری " " امریکہ" "ٹکنالوجی" " جان لاک " اور مادی طاقت کے استعماری نظریے کو پیش کیا ہے وہ آمریکا و یوروپ نیز صہیونی سسٹم سے ان کی آخری درجہ مرعوبیت کے علاوہ کچھ نہیں ، اور جس طرح انہوں نے فلسطینیوں کو " بد دعاؤں" " وعیدوں" اور " نوحوں" پر تکیہ کرنے والا قرار دے کر ان کا مذاق اڑایا ہے اس سے صرف یہی تاثر ملتا ہے کہ اسلام کی روح اور ایمان کی تکوینی قوت نیز اللہ رب العزت کی کبریائی، غیبی مدد ان سب پر اس شخص کا ایمان تو درکنار اعتماد بھی نہیں ہے!
حسن الیاس نے جس تضحیک آمیز انداز میں کہا ہےکہ : فلسطینی جانبازوں کو بالآخر اسرائیل سے درخواست کرنی پڑےگی، یہ صہیونی رعونت ہے اور ایک مسلمان کہلانے والے شخص کی زبان سے جاری ہورہی ہے، اس سے زیادہ بےغیرتی کی بات اور کیا ہوگی؟
غامدیت کا کہنا ہے کہ فلسطین میں جو کچھ ہوا وہ فلسطینی جانبازوں کی 70 سالوں سے چلی آرہی بےوقوفانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے یہ اس بات کی گواہی ہےکہ غامدیت اسرائیل کے قتل عام کو ایک معقول وجہ فراہم کرتی ہے ایسی ظلم و بربریت اور وحشیانہ درندگی پر ایسی رائے اسی کی ہوسکتی ہے جس کا دل اسرائیلی ہو اور زبان پر کلمہ ہو۔
جس طرح سے غامدیت بار بار مذہبی طبقہ اور مذہبی لوگوں کی رائے کا ذکر کرتا ہے اس سے لگتا ہے کہ ان کے نزدیک مذہبی ہونا اصل دہشتگردی ہے اور وہ لفظ مذہب اور مذہبی وابستگی کی حیثیتوں کو بدنام کرنا چاہتے ہیں جوکہ صہیونی تھنک ٹینک کا دیرینہ مقصد ہے، مذہب اللہ کا ہے، مذہب کی شریعت محمدی ہے، مذہب مذہب اور مذہبی وابستگی کی رٹ لگا کر لوگوں کو اللہ کے دین سے دور کرنا بڑی بےشرم خیانت ہے، اس انداز سے لگتا ہے جیسے کہ آپ مذہب اور مذہبی حیثیت سے الرجی رکھتے ہوں یا خوفزدہ ہوں ۔
فلسطینی جدوجھد اور فلسطینی جانبازوں کے متعلق یہ رائے اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلام، اسلامی سربلندی اور ایمانی غلبے کو لےکر غامدی نظریہ یوروپ یا صہیونی دانشوری کے تابع ہے۔
فلسطینی جدوجھد پر غامدی منطق سن کر ہمیں یقین ہوچلا ہےکہ غامدی منطق کو اہلِ ایمان کی عزت اور مسلمانوں کی حق خودارادیت سے کوئی تعلق نہیں ہے حتیٰ کہ وہ فلسطینی جانبازوں سے اتنی نفرت کرتے ہیں کہ آج بھی جبکہ اسرائیل ان سے مذاکرات و معاہدات کررہا ہے یہ غامدیت ان کی تحقیر و تضحیک میں ملوث ہے اور ان کی بےحسی کا یہ عالم ہے کہ جب ساری دنیا اسرائیل سے گھن محسوس کررہی ہے انسانیت کے خلاف اسرائیلی جنگی جرائم کا درد ایک جہان محسوس کررہا ہے اُس وقت یہ غامدیت اسرائیلی قتل عام کا سبب فلسطینی جانبازی کو قرار دے رہی ہے، یہ لوگ اہل ایمان کی عزیمت پر استقامت اور اپنے حق کی خاطر قربانیوں کے انمٹ جذبات سے اتنے زیادہ خوفزدہ ہیں کہ اسرائیلی بھی شاید اتنے خوفزدہ نہیں ہیں ۔
غامدی منطق نہایت چالاکی سے فلسطینی جانبازوں کو ہی مجرم قرار دیتی ہے یعنی کہ وہ اسرائیلی درندگی اور شیطانیت کو وجہِ جواز دینے کے مشن پر ہیں اور اسرائیلی قتلِ عام کےخلاف اُبلتے ہوئے عالمِ اسلام کے غصے کا رخ موڑنے کی کوشش ہے۔
ایسے لوگ کبھی بھی مسلمانوں میں جگہ نہیں بناسکتے ہیں ان کی ایسی آرا ان کے اصل قبلہ و کعبہ کا ثبوت ہے، اللہ تعالیٰ غامدیت کی صہیونی دانشوری کے شر سے امت مسلمہ کی حفاظت فرمائے، ایسی صہیونی دانشوری کی طرف ادنی سی ہمدردی رکھنے والے یا امت کے نوجوانوں کو ان کی طرف مائل کرنے والے اللہ سے ڈریں۔
✍️: سمیع اللہ خان
👍
1