
ندائے حق 📚🖊️
1.5K subscribers
About ندائے حق 📚🖊️
السلام علیکم و رحمۃ اللہ "ندائے حق" میں آپ کا استقبال ہے! مقصدِ چینل:* دینی اور اسلامی تعلیمات کو اس طور پر عام کرنا کہ بے راہ روی کا شکار ہو کر زندگی گزارنے والے راہِ راست پر آ جائیں اور نِت نئے فتنوں (بالخصوص ارتداد) سے امتِ مسلمہ کو بچایا جا سکے...! *(نوٹ)* اس چینل میں حالات کے پیشِ نظر اکابرین کی تصنیفات سے اخذ کر کے ہر قسم کے مواد اور (قرآن و حدیث، فضائل و مسائل، وعظ و نصیحت اور اعمال و افعال وغیرہ) بہ شکلِ پوسٹ، تحریر و ویڈیو ارسال کئے جائیں گے ان شاء اللہ *گزارش :-* آپ ارسال کردہ تمام چیزوں کو خود بھی پڑھنے، سننے اور عمل کرنے کی کوشش کریں، نیز زیادہ سے زیادہ ہمارے پیغامات کو دوسروں تک بغیر تبدیلی کے پہنچانے کی بھی کوشش کریں! منجانب ندائے حق📚🖊️
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

ایرانی حملہ، دجالی نقصانات، تمام تفصیلات (ضیاء چترالی) https://whatsapp.com/channel/0029VadkmQL2phHEM9YIXR3L ناجائز صہیونی ریاست کی جانب سے ایران پر شروع کیے گئے وسیع حملے کے 18 گھنٹے بعد، ایران نے کل شام اسرائیل پر دو میزائل حملے کیے، جن میں درجنوں بلکہ شاید سینکڑوں بیلسٹک میزائل داغے گئے۔ یہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر اب تک کا سب سے طاقتور حملہ شمار کیا جا رہا ہے۔ ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے فوری طور پر اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اسرائیل میں درجنوں اہداف کو نشانہ بنایا ہے، جن میں "غاصب صہیونی نظام کے فوجی مراکز اور فضائی اڈے" شامل ہیں۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق، ایک ایرانی عہدیدار نے کہا: "اسرائیل میں کوئی جگہ محفوظ نہیں رہے گی... ہمارا انتقام دردناک ہوگا۔ صہیونی دشمن ہمارے قائدین، سائنسدانوں اور عوام کو قتل کرنے کی بھاری قیمت ادا کرے گا۔" دوسری جانب، اسرائیل نے ایرانی حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی تفصیلات کو خفیہ رکھا ہوا ہے۔ اسرائیلی فوج نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان مقامات یا ویڈیوز کو شیئر نہ کریں جہاں ایرانی میزائل گرے ہیں۔ فوج نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ: "دشمن ان ویڈیوز کو دیکھ کر اپنی حملہ آور صلاحیتوں کو بہتر بنا رہا ہے۔" ایران نے اس حملے کو "آپریشن الوعد الصادق 3" کا نام دیا ہے۔ اس سے قبل ایران نے دو مزید حملوں کو بھی تقریباً اسی نام سے پکارا تھا: پہہلا حملہ "الوعد الصادق 1" اپریل 2024 میں، اور دوسرا "الوعد الصادق 2" اکتوبر 2024 میں کیا گیا تھا۔ اب سوال یہ ہے کہ: ایرانی حملے میں کون سے اہم مقامات نشانہ بنے؟ اب تک سامنے آنے والے سب سے نمایاں نقصانات کیا ہیں؟ جانی نقصان: ایرانی حملے کے بعد انسانی جانی نقصان میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے مطابق ایک ہلاکت اور 70 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ یہ اعداد و شمار وقت گزرنے کے ساتھ تدریجی طور پر سامنے آئے۔ ایرانی میزائل حملے کے تھوڑی ہی دیر بعد، اسرائیلی نشریاتی ادارے نے تصدیق کی کہ 17 افراد ایرانی میزائلوں کے باعث زخمی ہوئے، تاہم ان کی نوعیت یعنی شدید یا معمولی ہونے کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔ بعد ازاں، اسرائیلی ایمرجنسی سروس "نجمة داوود الحمراء" (Red Star of David) نے اعلان کیا کہ وسطی اسرائیل میں میزائل گرنے کے نتیجے میں زخمیوں کی تعداد 21 ہو گئی ہے، جن میں سے دو کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔ اسی ادارے نے یہ بھی بتایا کہ تل ابیب میں ایک عمارت کے اندر کئی افراد میزائل گرنے کے بعد پھنس گئے ہیں۔ بعد ازاں، اسرائیلی اخبار "یدیعوت آحارونوت" نے رپورٹ کیا کہ ایرانی میزائل حملے کے زخمیوں کی مجموعی تعداد 63 تک پہنچ چکی ہے۔ غیر معمولی تباہی: تل ابیب کے پولیس چیف نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایرانی حملہ ایک غیر معمولی اور بڑا واقعہ تھا جس میں متعدد مقامات کو نشانہ بنایا گیا اور امدادی ٹیمیں محصور افراد تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ اس نے بتایا کہ کچھ افراد بند پناہ گاہوں میں پھنسے ہوئے ہیں جن تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش جاری ہے۔ پولیس چیف کے مطابق علاقے کو مختلف اقسام کے میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں بعض عمارتیں مکمل طور پر منہدم ہو گئیں، جبکہ کئی عمارتوں کی مکمل منزلیں تباہ ہو چکی ہیں۔ ادھر اسرائیلی چینل 13 نے رپورٹ کیا کہ تل ابیب کے بڑے علاقے کو "تاریخی تباہی" کا سامنا ہے، جہاں درجنوں عمارتیں اور گاڑیاں ایرانی میزائلوں یا ان کے روکنے کے لیے داغے گئے دفاعی میزائلوں کے ٹکڑوں کی زد میں آ کر براہ راست متاثر ہوئی ہیں۔ اخبار "ہآرٹز" کے مطابق تل ابیب میں 32 منزلہ ایک عمارت ایرانی میزائل حملے میں متاثر ہوئی اور 300 اسرائیلیوں کو ان کے گھروں سے نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، جیسا کہ اسرائیلی چینل 12 نے بھی تصدیق کی ہے۔ ہآرٹز نے مزید رپورٹ کیا کہ ایرانی میزائلوں نے وسطی اسرائیل کے شہر رمات گان میں 9 عمارتوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، جب کہ سینکڑوں عمارتوں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ رمات گان کے میئر نے کہا کہ 100 افراد بے گھر ہو چکے ہیں جن کے مکانات ایرانی حملے میں تباہ ہوئے۔ 9 علاقے میزائلوں کا نشانہ بنے: اسرائیلی میڈیا کے مطابق، ایران کی جانب سے داغے گئے بیلسٹک میزائلوں نے اسرائیل کے 9 مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا۔ میڈیا میں نشر کی گئی ویڈیوز اور تصاویر میں تل ابیب کے وسطی علاقے سے گھنے دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے دکھائی دیئے، جب کہ ملک کے بیشتر حصوں میں سائرن بجنے لگے، جن میں یروشلم (القدس)، حیفا اور بیر السبع شامل ہیں، اور مجموعی طور پر عوام میں شدید خوف و ہراس کی کیفیت پھیل گئی۔ اسرائیلی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ وہ ان متعدد مقامات پر کارروائی کر رہی ہے جہاں میزائل یا ان کے ٹکڑے گرے ہیں۔ دوسری جانب، اسرائیلی فوج نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پناہ گاہوں میں رہیں اور جب تک اعلان نہ کیا جائے باہر نہ نکلیں۔ اسرائیلی اقدامات: جوں جوں ایرانی میزائل اور ڈرونز اسرائیل کے قریب پہنچنے لگے، اسرائیل نے تمام فضائی دفاعی نظام فوراً فعال کر دیئے۔ ان میں آئرن ڈوم (قریبی فاصلے کے میزائل حملوں کے لیے)، اور دیگر نظام شامل تھے جو بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے کے لیے استعمال کیے گئے۔ تل ابیب، یروشلم اور دیگر اسرائیلی علاقوں میں میزائل حملے کے سائرن بجا دیئے گئے اور شہریوں کو فوراً پناہ گاہوں میں جانے کی ہدایت دی گئی۔ اسرائیلی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی میزائل دفاعی نظام نے درجنوں میزائل داغے تاکہ ایرانی حملے کو روکا جا سکے۔ ایک اسرائیلی عہدیدار نے یہ بھی بتایا کہ امریکی افواج بھی اسرائیل کو ان میزائلوں کو روکنے میں مدد فراہم کر رہی ہیں۔ صبح تازہ حملے: ایک اسرائیلی عورت آج بروز ہفتہ علی الصبح ایران کے داغے گئے میزائل کے وسطی اسرائیل میں گرنے کے نتیجے میں ہلاک ہو گئی، جیسا کہ اسرائیلی چینل 12 نے رپورٹ کیا ہے۔ جب کہ تل ابیب کے بڑے علاقے میں غیر معمولی تباہی کی اطلاعات آ رہی ہیں۔ اسی دوران، اسرائیلی ویب سائٹس نے تل ابیب میں ایک "انتہائی سنگین واقعے" کی خبر دی ہے، جو ایرانی میزائل کے گرنے کے بعد پیش آیا۔ یہ واقعہ ایران کی جانب سے اسرائیلی اہداف پر ایک نئی میزائلوں کی بوچھاڑ کے بعد رونما ہوا۔ اخبار "ہآرٹز" نے بتایا کہ ایرانی میزائلوں نے وسطی اسرائیل کے شہر رمات گان میں 9 عمارتوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، جب کہ سینکڑوں عمارتیں جزوی طور پر متاثر ہوئیں۔ رمات گان کے میئر نے کہا کہ ایرانی میزائل حملے کے نتیجے میں 100 افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ (حوالہ: الجزیرہ، ایجنسیاں، اسرائیلی ذرائع ابلاغ)


♥محبت کی گلی بہت تنگ ہے♥ دو بچوں کی ماں ہرِنی اپنی زندگی کے 33 ویں بہاریں دیکھ چکی تھی، مگر اب تک وہ ویسی محبت کا ذائقہ نہ چکھ پائی تھی جیسا کہ شوخ امریکی فلموں میں دکھایا جاتا ہے۔ اسی دوران ایک میلے میں اس کی ملاقات یش بابو سے ہوئی، جو 25 برس کے نوجوان تھے اور محبت کے ذائقے سے لطف اندوز ہونے کے لیے بیتاب تھے۔ دونوں نے فون نمبر کا تبادلہ کیا۔ پھر دونوں نے قومی "سنبھوک شالہ" OYO ہوٹل میں اپنی بےتابی دور کرنی شروع کی۔ ہر انداز میں محبت کے رنگ برنگے ذائقے کا تجربہ کیا جانے لگا۔ سب کچھ "مشن موڈ" میں چل رہا تھا کہ اچانک "محبت گلی بہت تنگ ہے" جیسا وارننگ ساؤنڈ بج گیا۔ یش کے دشمنِ دیرینہ اور ہرنی کے شوہر کو شک ہونے لگا۔ ہرنی نے فاصلہ اختیار کرنا شروع کر دیا۔ اسے زیادہ فرق نہیں پڑا، کیونکہ گھر پر بھی محبت کا ایک ذریعہ پہلے سے موجود تھا۔ لیکن یش بابو کے لیے محبت کا واحد ذریعہ ہرِنی ہی تھی۔ وہ بےچین ہو گئے۔ انہیں لگا جیسے وہ بھی کسی ادبی ناول کے دکھی ہیرو بن چکے ہوں جنہیں معشوقہ دھوکہ دے رہی ہے، نظر انداز کر رہی ہے۔ کسی طرح دوبارہ رابطہ ہوا تو انہوں نے ایک "آخری ملاقات" کا وعدہ لیا۔ اس آخری ملاقات میں دونوں نے پھر سے گہری محبت کی۔ محبت کے اختتام پر، چلتے وقت ہرنی نے یش بابو سے کہا:"اب دوبارہ رابطہ مت کرنا۔" یہ سن کر غمزدہ یش بابو نے بیگ سے چھری نکالی اور اندھا دھند وار کر کے ہرنی کو قتل کر دیا۔ یوں محبت کا المیہ مکمل ہو گیا۔ ایسی خبریں اب عام ہوتی جا رہی ہیں۔ امید ہے کہ معاشرہ اس "خوبصورت تبدیلی" کو دیکھ بھی رہا ہے اور قبول بھی کر رہا ہے۔اخلاقیات کے ٹھیکے داروں کو طمانچے کھاتے رہنا چاہیے۔ 👏یہ تحریر طنزیہ اور اخلاقی اقدار کے برخلاف ہے، جس میں ناجائز تعلقات کو رومانوی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ اس کہانی کا انجام دردناک ہے اور یہ حقیقتاً ہمارے معاشرتی زوال کی ایک بدصورت تصویر ہے. https://whatsapp.com/channel/0029VadkmQL2phHEM9YIXR3L


*۱۸ ذی الحجہ یومِ شہادت دامادِ رسولﷺ، خلیفہ ثالث، جامع قرآن، کاتبِ وحی، ناشرِ قرآن، پیکرِ شرم و حیا، مظلومِ مدینہ حضرت عثمانِ غنی ؓ* *آج اٹھارہ( 18) ذوالحجہ شہادت عثمان غنی ؓ* *ایک بار اس ویڈیو میں دی گئی پوری نظم ضرور سنیں اور دوسروں کو بھی بھیج کر یاد دہانی کرائیں* https://whatsapp.com/channel/0029VadkmQL2phHEM9YIXR3L

*ہم دیوبندی ہیں!* *متکلمِ اسلام، وکیل احناف حضرت مولانا محمد الیاس گھمن مدظلہ العالی* https://whatsapp.com/channel/0029VadkmQL2phHEM9YIXR3L

چہلم (مُردوں) کا کھانا مدرسے کے بچوں کو اور شادی ولیمے کا کھانا امیروں کو بے باک خطیب حضرت مولانا مفتی احمد اللہ نثار قاسمی دامت برکاتہم العالیہ (ناظم مدرسہ دارالعلوم رشیدیہ، مہدی پٹنم حیدرآباد) https://whatsapp.com/channel/0029VadkmQL2phHEM9YIXR3L

شیطان اسرائیل جو کہ ایک سال سے زیادہ عرصہ سے غزہ میں بے گناہ لوگوں، معصوم بچوں، عورتوں، بیماروں کا قتل عام کر رہا ہے، اب شکایت کر رہا ہے کہ "ایران رہائشی علاقوں پر میزائل داغ رہا ہے۔" ہاں جنگ بری ہے، اور خونریزی بھی، لیکن اسرائیل کو سبق سکھایا جانا چاہیے، صرف اسرائیلیوں کی جانیں ہی قیمتی نہیں ہیں۔ https://whatsapp.com/channel/0029VadkmQL2phHEM9YIXR3L


*سبق آموز* جب انسا ن کو بھیک، خیرات، صدقات، ہدیہ، فطرانہ، زکواة کا مال کھانے کی عادت ہوجائے تو محنت و مشقت سے روزی کمانا مشکل اور گراں گزرتی ہے۔ https://whatsapp.com/channel/0029VadkmQL2phHEM9YIXR3L

*عظمت صحابہ کے علمبردار اور رد شیعیت کے لیے کام کرنے والے مشہور عالم دین حضرت مولانا عبدالعلیم فاروقی رحمۃ اللہ علیہ ( ولادت 1948 وفات 2024 ) نے اپنے اس بیان میں صراحت کے ساتھ فرمایا کہ ایران دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ہے* *اور ساری دنیا میں سب سے زیادہ اہل سنت مسلمانوں کو ایران میں پھانسی دی گئی ہے* *حضرت مولانا مرحوم نے خمینی کے بارے میں فرمایا کہ اس ظالم نے لکھا کہ ہم مکہ اور مدینہ میں راج کریں گے، اور ابوبکر و عمر کو قبروں سے نکال کر سزا دیں گے اور ام المومنین حضرت عائشہ کو بھی قبر سے نکالیں گے اور ان کو رجم کی سزا دیں گے ، زنا کی سزا دیں* *استغفراللہ استغفراللہ* *ایران کے بارے میں 90 فیصد مسلمان (جن میں علماء کرام بھی شامل ہیں) زبردست غلط فہمی کا شکار ہیں* *حضرت مولانا منظور نعمانی رحمۃ اللہ علیہ ( ولادت 1905 وفات 1997 ) نے ایران، خمینی اور شیعیت کے بارے میں زبردست تحقیقی اور علمی کتاب تصنیف فرمائی تاکہ مسلمان ایران، خمینی اور شیعیت کی اصل حقیقت سے واقف ہو سکیں* *ایران میں روافض کی حکومت ہے، بہت ہی کم تعداد میں اہل سنت مسلمان رہتے ہیں جن پر ایرانی حکومت کی طرف سے بہت سی پابندیاں ہیں، اور ان کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جاتا ہے* *تمام صحابہ کرام کو ایران مسلمان تسلیم نہیں کرتا، بلکہ ایران میں صحابہ کرام کی گستاخیاں ہوتی ہیں* *درجنوں ایسے ویڈیوز موجود ہیں جن میں یہ دکھایا گیا ہے کہ ایران کے مختلف شہروں میں روافض اپنی مجلسوں میں صحابہ کرام کو گالیاں دیتے ہیں* *2020 عیسوی میں جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب ایرانی حکومت کی دعوت پر ایران تشریف لے گئے تھے* *ایرانی پارلیمنٹ میں مولانا فضل الرحمن صاحب نے ڈیڑھ گھنٹہ تک صحابہ کرام کے فضائل و مناقب پر زبردست بیان کیا* *پارلیمنٹ ہاؤس میں موجود روافض نے بار بار گھنٹی بجا کر آپ کو بیان سے روکا، لیکن آپ برابر بولتے رہے* *اور مولانا فضل الرحمن صاحب نے بالکل صراحت کے ساتھ فرمایا کہ صحابہ کرام کے ساتھ آپ ایرانیوں کا رویہ بالکل غیر اسلامی اور زبردست گمراہ کن ہے، آپ لوگ اس حرکت سے توبہ کریں یہی آپ کے لیے بہتر ہے* *جلیل القدر صحابی خلیفہ دوم حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کے قاتل ابو لولو فیروز کا مزار اج بھی ایران کے ایک شہر کاشان میں بنا ہوا ہے، اس مزار کی پوری تفصیلات انٹرنیٹ پر موجود ہے، آپ گوگل پر سرچ کریں آپ دیکھ سکتے ہیں* *2007 عیسوی میں مصر کی الازھر یونیورسٹی اور دیگر مسلم تنظیموں کی طرف سے ایرانی حکومت سے زوردار مطالبے کیے گئے کہ اس ابو لولو فیروز کے مزار کو منہدم کر دیا جائے، لیکن ایرانی حکومت نے آج تک اس کے مزار کو منہدم نہیں کیا ہے* *اور ایرانی روافض فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کے قاتل ابو لولو فیروز کو علیہ السلام اور رضی اللہ عنہ کہتے ہیں، اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کو لعنت اللہ علیہ کہتے ہیں ،، استغفراللہ استغفر اللہ* *ہر سال 26 ذی الحجہ کو دنیا کے بدترین منافق اور مرتد اور زندیق رافضی لوگ ایران کے مختلف شہروں میں جشن مناتے ہیں جس میں ابو لولو فیروز کی منقبت میں اشعار پڑھے جاتے ہیں* *اس کے متعلق متعدد ویڈیوز اور دیگر تفصیلات میں شیعیت والے گروپ میں پوسٹ کر چکا ہوں* *ملک شام میں بدترین کافر اور ظالم بشار الاسد کی ایران ہمیشہ مدد کرتا رہا اور متعہ کے لیے لا تعداد عورتیں وہاں بھیجتا رہا* *جب بشار الاسد کے ظلم و ستم سے تنگ آکر شامی مسلمانوں نے احتجاج کیا تو ان مسلمانوں کو سبق سکھانے کے لیے ایرانی حکومت کی طرف سے ایرانی فوج کا کمانڈر قاسم سلیمانی ایرانی لشکر کے ساتھ بشارالاسد کی مدد کو پہنچا، ان بدترین منافق اور مرتد روافض نے 15 لاکھ مسلمانوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کر دیا* *غرض کے ان ایرانی روافض کے ظلم و ستم اور کافرانہ، منافقانہ اور گستاخانہ سرگرمیوں اور سیاہ کارناموں کی طویل داستان ہے* ۔۔۔۔۔۔۔ *لہذا ان بدترین منافق مرتد اور زندیق ایرانی روافض کی کسی بھی طرح سے حمایت نہیں کی جا سکتی* *اہل علم اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ روافض کا بانی عبداللہ ابن سبا تھا جو ایک یہودی تھا* *رافضیت یہودیت کی پیداوار ہے* *ایران اور اسرائیل دونوں اسلام کے اور مسلمانوں کے شدید دشمن ہیں،* *ان دونوں میں سے کسی کی بھی ذرہ برابر حمایت نہیں کی جا سکتی* *اللہ تعالی قران مقدس میں فرماتے ہیں* *وكذلك نولى بعض الظالمين بعضا بما كانوا يكسبون (سورة الانعام* *آیت 129*) *ترجمہ: اور اس طرح ہم ظالموں میں سے ایک کو دوسرے پر ان کے اعمال کے سبب مسلط کر دیتے ہیں* *اس ایت کی روشنی میں کہا جا سکتا ہے کہ صحابہ کرام جیسی عظیم اور پاکیزہ ہستیوں کی مسلسل گستاخیوں اور مسلمانوں پر ظلم و ستم کی وجہ سے اللہ تعالی نے یہودیوں کو روافض پر مسلط کر دیا* *ذبیح اللہ شمسی* https://whatsapp.com/channel/0029VadkmQL2phHEM9YIXR3L

ہوائی جہاز حادثے سے حفاظتِ قرآن کا جوڑ ، حقیقت یا افواہ؟ آپ بخوبی جانتے ہیں کہ یہ سوشل میڈیا کا دور ہے جس میں کچھ نہیں کو کچھ ، کچھ کو بہت کچھ اور بہت کچھ کو سب کچھ بنا کر دکھایا جاتا ہے اور پھر اس پر مزید تیل چھڑکنے کا کام ، AI (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) نے کیا ہے ، جس نے بہت ہی قلیل عرصہ میں غیر معمولی تبدیلی کا شور مچا دیا ہے ، جس نے ذہنوں کو معطل اور صلاحیتوں کو جڑ سے ختم کر کے رکھ دیا ہے ، کتنی ہی ویڈیوز ، پوسٹس اور ریلز وغیرہ کو کہاں سے کہاں جوڑ دیا جاتا ہے ، جس کی ایڈیٹنگ میں اتنی کوشش کی جاتی ہے کہ اصل اور نقل میں امتیاز مشکل ہو جاتا ہے ، چناں چہ تحریر سے منسلکہ ویڈیو کے ساتھ یہ لکھ کر شیئر کیا جا رہا ہے کہ "قرآن شریف کا معجزہ حال ہی میں ہوئے احمد آباد گجرات ہوائی جہاز حادثے میں کہی جانیں چلی گئی سب کچھ برباد ہو گیا ہر چیز جل کے راکھ ہو گئی ، لیکن وہاں کلامِ الٰہی کتاب اللہ قرآن مجید موجود تھا جس کے ایک لفظ کو بھی آگ جلا نا سکی" یہ ویڈیو اس وقت اتنی تیزی سے وائرل ہو رہی ہے کہ شاید وہاٹس گروپس میں سے کوئی ہی گروپ ایسا باقی رہا ہو جس میں مذکورہ ویڈیو کو احمد آباد سے جوڑ کر شیئر نہ کیا گیا ہو اور فیس بک ، انسٹا گرام اور یو ٹیوب کا تو پونچھنا ہی کیا ، چلیۓ اب دیکھتے ہیں کہ کیا واقعی یہ ویڈیو 12/جون کو احمد آباد میں ہونے والے حادثے کی ہے یا اس سے اس کو جوڑنا محض حماقت ہے ؟ اسی ویڈیو کو 8 /مارچ 2025 کو 👇🏻 https://www.instagram.com/reel/DG8q4LmzoRt/?utm_source=ig_web_button_native_share 9/مارچ 2025 کو 👇🏻 https://www.instagram.com/reel/DG95jHRv4Ee/?utm_source=ig_web_button_native_share 9/مارچ 2025 کو 👇🏻 https://www.facebook.com/share/v/1Bb4SvTbw7/ 10/مارچ کو 👇🏻 https://www.instagram.com/reel/DHAy_paRV84/?utm_source=ig_web_button_native_share جب کہ 12/اپریل 2025 کو یہی ویڈیو 👇🏻 https://www.instagram.com/reel/DIV3mZ_NQNi/?utm_source=ig_web_button_native_share ان تمام اکاؤنٹس پر گذشتہ تاریخوں میں یہ ویڈیو اپلوڈ ہوئی ہے ، ان کے علاوہ بھی معتدد صارفین نے اسے احمد آباد حادثے سے قبل اپنے اپنے پلیٹ فارمز پر نشر کیا تھا , لیکن افسوس کہ پھر اب 12/جون کو ہوائی حادثے سے جوڑ کر اسے دوبارہ شیٔر کر دیا گیا۔ محتاجِ دعا : عبد اللّٰه یوسف https://whatsapp.com/channel/0029VadkmQL2phHEM9YIXR3L

مسجد النبوی کے سب سے قدیم امام شیخ علی الحذیفی 78 سال کی عمر میں آج خطبۂ جمعہ کے بعد فلسطین کے مسلمانوں کے لئے دعا کرواتے ہوئے ۔۔ یاد رہے کہ شیخ علی عبدالرحمن الحذیفی 1978م سے مسجد النبوی الشریف میں امامت کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ۔۔ اس دوران وہ کچھ عرصے کے لئے حرم مکی 🕋 میں امام و خطیب مقرر ہوئے، لیکن روضۂ اطہر صلی اللہ علیہ و سلم کی جدائی برداشت نہ ہوئی، اور استعفٰی دے کر دوبارہ مسجد النبوی میں تقرر کروایا، البتہ اس کے بعد چند سال حرم شریف میں تراویح کی امامت کے لئے تشریف لاتے رہے۔ https://whatsapp.com/channel/0029VadkmQL2phHEM9YIXR3L