Zavia News
Zavia News
February 4, 2025 at 07:36 PM
موجودہ پاکستان میں ریلوے کا آغاز 13 مئی 1861ء میں ہوا جب کراچی سے کوٹری 169 کلومیٹر ریلوے لائن کا افتتاح ہوا۔ 24 اپریل 1865ء کو لاہور - ملتان ریلوے لائن کو ٹرینوں کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا۔ 6 اکتوبر 1876ء کو دریائے راوی, دریائے چناب اور دریائے جہلم پر پلوں کی تعمیر مکمل ہو گئی اور لاہور - جہلم ریلوے لائن کو کھول دیا گیا۔ 1 جولائی 1878ء کو لودهراں - پنوعاقل 334 کلومیٹر طویل ریلوے لائن کا افتتاح ہوا۔ 27 اکتوبر 1878ء کو دریائے سندھ کے مغربی کنارے پر کوٹری سے سکھر براستہ دادو اور لاڑکانہ ریلوے لائن کو ٹرینوں کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا۔ رک سے سبی تک ریلوے لائن بچھانے کا کام جنوری 1880ء میں مکمل ہوا۔ اکتوبر 1880ء میں جہلم - راولپنڈی 115 کلومیٹر طویل ریلوے لائن کو ٹرینوں کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا۔ 1 جنوری 1881ء کو راولپنڈی - اٹک کے درمیان 73 کلومیٹر طویل ریلوے لائن کو کھول دیا گیا۔ 1 مئی 1882ء کو خیرآباد کنڈ - پشاور 65 کلومیٹر طویل ریلوے لائن تعمیر مکمل ہو گئی۔ 31 مئی 1883ء کو دریائے سندھ پر اٹک پل کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد پشاور - راولپنڈی سے بذریعہ ریل منسلک ہو گیا۔ 1885ء تک موجودہ پاکستان میں چار ریلوے کمپنیاں سندھ ریلوے، انڈین فلوٹیلا ریلوے، پنجاب ریلوے اور دہلی ریلوے کام کرتیں تھیں۔ 1885ء میں انڈین حکومت نے تمام ریلوے کمپنیاں خرید لیں اور 1886ء میں نارتھ ويسٹرن اسٹیٹ ریلوے کی بنیاد ڈالی جس کا نام بعد میں نارتھ ويسٹرن ریلوے کر دیا گیا۔ مارچ 1887ء کو سبی - کوئٹہ ریلوے لائن کی تعمیر مکمل ہو گئی۔ 25 مارچ 1889ء کو روہڑی اور سکھر کے درمیان لینسڈاؤن پل کا افتتاح ہوا۔ اس پل کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد کراچی - پشاور سے بزریعہ ریل منسلک ہو گیا۔ 15 نومبر 1896ء کو روہڑی - حیدرآباد براستہ ٹنڈو آدم، نواب شاہ اور محراب پور ریلوے لائن کا افتتاح ہوا۔ 25 مئی 1900ء کو کوٹری پل اور 8 کلومیٹر طویل کوٹری - حیدرآباد ریلوے لائن مکمل ہو گئی۔ اس سیکشن کے مکمل ہو جانے کے بعد پاکستان ریلویز کی کراچی - پشاور موجودہ مرکزی ریلوے لائن بھی مکمل ہو گئی۔ نارتھ ويسٹرن ریلوے کو فروری 1961ء میں پاکستان ويسٹرن ریلوے اور مئی 1974ء میں پاکستان ریلویزمیں تبدیل کر دیا گیا۔ ریلوے کے 8 علاقائی آپریٹنگ ڈویژن ہیں: پاکستان ریلویز کراچی ڈویژن پاکستان ریلویز سکھر ڈویژن پاکستان ریلویز ملتان ڈویژن پاکستان ریلویز لاہور ڈویژن پاکستان ریلویز راولپنڈی ڈویژن پاکستان ریلویز پشاور ڈویژن پاکستان ریلویز کوئٹہ ڈویژن پاکستان ریلویز گوادر ڈویژن، (یہ ابھی فعال نہیں ہے) اس کے علاوہ ایک ڈویژن نان آپریٹنگ ڈویژن ہے جو مغل پورہ ڈویژن، لاہور ہے۔ یہ ڈویژن بنیادی طور پر رولنگ اسٹاک کی دیکھ بھال میں مصروف ہے۔[ کراچی-پشاور لائن (ایم ایل-1)1687 km2 کوٹری-اٹک لائن (ایم ایل-2)1519 km3 روہڑی-چمن لائن (ایم ایل-3)523 km4 کوئٹہ-تفتان لائن (ایم ایل-4)633 km5 ٹیکسلا-خنجراب لائن (ایم ایل-5) (مجوزہ)682 km برانچ لائنز حیدرآباد-بدین برانچ لائن حیدرآباد-کھوکھراپار برانچ لائن جنڈ-کوہاٹ ریلوے خوشحال گڑھ-کوہاٹ-تھل ریلوے بہاولنگر-فورٹ عباس برانچ لائن سمہ سٹہ-امروکہ برانچ لائن شیر شاہ-کوٹ ادو برانچ لائن لودھراں-خانیوال برانچ لائن لودھراں-رائے ونڈ برانچ لائن خانیوال-وزیر آباد برانچ لائن شورکوٹ-شیخوپورہ برانچ لائن شورکوٹ-لالہ موسیٰ برانچ لائن گولڑہ شریف-کوہاٹ برانچ لائن نوشہرہ-درگئی ریلوے بنوں-ٹانک برانچ لائن کوہاٹ-تھل ریلوے داؤد خيل-لکی مروت برانچ لائن ملکوال-خوشاب برانچ لائن سانگلہ ہل-کندیاں برانچ لائن لاہور-واہگہ برانچ لائن شاہدرہ باغ-سانگلہ ہل برانچ لائن شاہدرہ باغ-چک امرو برانچ لائن وزیر آباد-نارووال برانچ لائن جڑانوالہ-لائل پور برانچ لائن مندرہ–بھون ریلوے لاڑکانہ-جیکب آباد لائٹ ریلوے میرپور خاص-نواب شاہ ریلوے خان پور-چاچڑاں ریلوے ٹنڈو آدم-محراب پور برانچ لائن پڈ عیدن - تھاروشا ریلوے نواب شاہ - سکرنڈ جنکشن ریلوے جمراؤ-پتھورو لوپ لائن مردان-چارسدہ ریلوے مجوزہ یا زیر تعمیر ترمیم کراچی-گوادر ریلوے لائن (مکران ساحلی ریلوے) گوادر-مستونگ برانچ لائن بسیمہ-جیکب آباد برانچ لائن جیکب آباد-گوادر برانچ لائن ژوب وادی ریلوے اسلام آباد-مظفر آباد برانچ لائن ٹیکسلا-خنجراب ریلوے لائن مزار شریف-کابل-پشاور ریلوے لائن
👍 2

Comments