
Azadi Digital
March 1, 2025 at 09:34 AM
*عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنانے کے سلسلے کے بعد فتنہ الخوارج کی جانب سے مساجد کو پناہ گاہ بنانے کا افسوس ناک عمل*
*مساجد کا تقدس پامال کرنے والے خوارج جنہوں نے مساجد کو دہشت گردی کے مراکز میں بدل دیا*
پچھلے کچھ عرصے سے یہ دیکھا جا رہا ہے کہ فتنہ الخوارج کے خارجی کسی بھی کاروائی سے پہلے مساجد کو پناہ گاہ بنا کے منصوبہ بندی کے لیے استعمال کرتے ہیں - نا صرف یہ بلکہ وہ کاروائی کے بعد مساجد کو ڈھال کے طور پے بھی استعمال کرتے ہیں -
دینی علماء کی نظر میں یہ حرام ہے اور خوارج کو ہر جگہ ختم کر دینے کا حکم ہے-
رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے:
*"قریب ہے کہ ایک زمانہ ایسا آئے گا جب سب سے بدترین لوگ مساجد میں بیٹھنے والے ہوں گے، جو وہاں چیخ و پکار اور دنیاوی باتیں کریں گے، ان کے ساتھ نہ بیٹھو، کیونکہ اللہ کو ان کی کوئی ضرورت نہیں۔"* (مسند احمد)
یہ حدیث آج کے حالات پر مکمل طور پر صادق آتی ہے۔
حالیہ متعدد واقعات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ *خوارج نے مساجد کے اندر سے افواجِ پاکستان پر حملے کیے، جن کے جواب میں کئی دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔*
*سوال یہ ہے کہ اگر مسجد اللہ کے ذکر اور نماز کے لیے ہے تو وہاں ہتھیاروں اور دہشت گردوں کی میٹنگز کا کیا جواز ہے؟* ۔
مساجد اسلام میں عبادت، امن اور روحانی سکون کے مراکز ہیں، لیکن *بدقسمتی سے دہشت گرد گروہ انہیں اپنی مذموم سرگرمیوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں*۔
*یہی وہ لوگ ہیں جو بزدلانہ ہتھکنڈے اپناتے ہوئے خواتین اور معصوم بچوں کو ڈھال بناتے رہے، اور اب مساجد و مدارس کو اپنے محفوظ ٹھکانوں میں بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں*۔
حالیہ واقعات اس امر کی تصدیق کرتے ہیں کہ *شمالی وزیرستان اور دیگر علاقوں میں جب بھی سیکیورٹی فورسز ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرتی ہیں، تو یہ عناصر مساجد میں چھپ کر حملہ آور ہوتے ہیں یا وہاں پناہ لیتے ہیں۔*
کیا *مسجدوں کا تقدس اس لیے ہے کہ وہاں سے دہشت گردی کی سازشیں تیار کی جائیں؟ ہرگز نہیں!*
*مساجد اللہ کے گھر ہیں، جہاں مسلمان عبادت کے لیے آتے ہیں، نہ کہ وہ مقامات جہاں خوارج اپنے خونی عزائم کی تکمیل کے لیے منصوبے بنائیں۔*
افسوسناک امر یہ ہے کہ کچھ مقامی سہولت کار بھی ان عناصر کو تحفظ فراہم کرتے ہیں، ان کے لیے خوراک اور دیگر ضروریات پوری کرتے ہیں، اور جب سیکیورٹی فورسز ان کے خلاف کارروائی کریں تو مذہب کا کارڈ کھیلنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
تاریخ گواہ ہے کہ خوارج ہمیشہ مقدس مقامات کو اپنی سازشوں کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔ ماضی میں بھی کئی دہشت گرد انہی عبادت گاہوں میں چھپے اور وہیں اپنے انجام کو پہنچے۔
*مساجد کو خوارج سے پاک کرنا اور ان کے سہولت کاروں کو بے نقاب کرنا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف میدان میں نہیں بلکہ بیانیے کی سطح پر بھی لڑی جا رہی ہے*۔
اسلام امن اور بھائی چارے کا مذہب ہے، اور مساجد اس کے مراکز ہیں۔ ان مقدس مقامات کو کسی بھی دہشت گرد گروہ کے لیے پناہ گاہ نہیں بننے دینا چاہیے۔ *جو لوگ ان خارجیوں کی حمایت میں آواز بلند کرتے ہیں، وہ درحقیقت ان کے مجرمانہ عزائم میں شریک ہیں۔ وقت آ گیا ہے کہ ہم حق کا ساتھ دیں، اپنی مساجد کو خوارج کے ناپاک عزائم سے آزاد کرائیں اور ان دہشت گردوں کے خلاف متحد ہو کر کھڑے ہوں،* تاکہ اللہ کے گھر اپنی حقیقی عظمت اور تقدس کے ساتھ قائم رہیں۔
🇮🇱
👍
😭
3