
A𝙮𝙮𝙖𝙢 𝙀 𝘼𝙯𝙖🕊️ツ
February 16, 2025 at 08:21 AM
کیا آپ جانتے ہیں ؟
تشیع کے مقاومتی راہنماؤں و جوانوں کو حادثے کا رنگ دیکر بھی شہید کیا جاتا رہا ہے۔
22 جنوری 1998 کو علامہ عرفان حیدر عابدی اور ان کی اہلیہ سیدہ سعیدہ خاتون ایک ٹریفک حادثے میں شہید ہو گئے جب وہ خیرپور سے سپر ہائی وے کے راستے کراچی آ رہے تھے۔ انہیں فوری طور پر عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا، جہاں سیدہ سعیدہ خاتون کو مردہ قرار دیا گیا۔ بعد ازاں، علامہ عرفان حیدر عابدی کا انتقال آغا خان اسپتال میں ہوا۔ انہیں کراچی کے علاقے انچولی میں واقع امام بارگاہ خیرالعمل میں سپرد خاک کیا گیا۔ چونکہ وہ ایک نہایت جوشیلے جرات مند اور مزاحمتی مقرر تھے اور قائد ملت جعفریہ کے تابع رہ کر حساس موضوعات پر نپی تلی گفتگو کے بجائے کھل کر جارحانہ بات کرتے تھے اور حکومت وقت کی آنکھوں میں کانٹے تھے۔
مزید نجف اشرف کے استاد علامہ سید سفیر شیرازی نجفی بھی اپنے گن مین و ڈرائیور کے ہمراہ پراسرار حادثے میں شہید کر دیئے گے۔
مزید علامہ شہنشاہ حسین نقوی کی گاڑی کا بھی اندرون سندھ میں خیرپور جاتے اسی مقام پر پراسرار حادثہ ہوا جس میں آپ کی گاڑی تباہ اور آپ کئی ماہ زیر علاج رہے۔
مشہور نوحہ خواں عرفان حیدر و فرزند بھی کراچی سے خیرپور جاتے اسی مقام پر حادثے کا شکار ہوئے الحمدللہ آپ کی جان محفوظ رہی لیکن فرزند کو شدید چوٹیں آئیں ۔
پاکستان کے عظیم ترین مزاحمتی عالم دین شہید حسن ترابی جن پر پاکستان کی تاریخ میں دو مرتبہ بم دھماکہ سے حملہ کیا گیا آخری خودکش دھماکے میں آپ شہید ہوئے تھے ۔ آج صبح آپ کے بیٹے عظیم مقاومتی کمانڈر اور تکفیریوں کو خون میں نہلانے والے زین ترابی اپنے ساتھیوں کی ہمراہ خیرپور سے کراچی جاتے اسی مقام پر بظاہر ٹریفک حادثے میں شہید کردئیے گے
ملت جعفریہ پاکستان اپنے شہدا کے قاتلوں کو پہچانتی ہے اس قتل کے طریقہ واردات کے ماسٹر مائنڈ کو بھی جانتے ہیں
#karbala #yaali #yaalimadad #bmw