
Fruit Chat
February 14, 2025 at 09:33 AM
*پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں۔۔*
ہمارے ذہن میں کیونکہ صرف سیاسی عقائد اور سیاسی شعبدہ بازی کو زندہ رکھا جاتا ہے، اس لیے ہم سامنے ہونے والی تبدیلیوں کو بھی محسوس نہیں کر پاتے۔ ہم تیزی سے اس خطرناک صورتحال کی طرف جا رہے ہیں جس کے متعلق ہم خود اور مہذب دنیا نشان دہی کرتی آرہی ہے۔ وقت جس تیزی سے گزر رہا ہے، بچنے کے امکان اتنی ہی تیزی سے معدوم ہوتی جا رہی ہے۔ ہم اکیلے نہیں ہیں جو اس صورتحال سے دوچار ہیں۔
پانی زندگی کی علامت ہے یہ پانی اگر رخ بدل لے تو ماہنجوداڑو جیسی اپنے وقت کی عظیم تہذیب قصہ ماضی بن جاتی ہے۔ پاکستان نے 2017 میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں پاکستان کے 2035 میں پاکستان میں پانی کے ختم ہو جانے کی نشان دہی کی گئی۔
سال 2022 میں برصغیر کی تاریخ ک شدید ترین سیلاب آیا۔ اس سیلاب سے پاکستان کا 75 فیصد سے زائد حصہ ڈوب گیا۔ ہم نے اس سال بھی صرف مر جانے والوں کے کفن دفن کے لیے بھیک ہی مانگی۔ اور اگلے سیلاب تک کی خاموشی اوڑھ لی۔ لیکن ایک بات جو غور کرنے کی ہے۔ کہ لاہور اور اس کے گرد و نواح کے تقریبا 16 ضلعے کیوں محفوظ رہے۔ انڈیا نے کشمیر میں ایک کے بعد ایک ڈیم بنائے اور ہم صرف ترانے بجاتے رہے۔
*انڈیا نے برصغیر کی تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب روک لیا۔ اور روکنے کے بعد اسکو استعمال بھی کر لیا، آج انڈیا ایک گولی چلائے بغیر پاکستان کو تباہ کر سکتا ہے۔*
برسات کا پانی سنبھالنے کا انتظام نہ کر کے ہم نے اپنا مستقبل تاریکی میں لکھ دیا ہے ۔ ہم ہمالیہ اور ہندو کش کے پانی پر اکتفا کرتے رہے۔ لیکن جب نیپالی کوہ پیمائی کو گئے تو واپسی پر جو فقرہ شہہ سرخیوں میں چھپا۔
*"Himalya is turning black”*
برفانی ٹوپیاں سکڑ رہی ہیں۔ ہمارے وزیر اعظم شہباز شریف صاحب نے کیا خوب فقرہ بولا تھا۔
*"Pakistan is Racing with Time”*
آج ایک حکم کے زریعے پانی کے غیر ضروری استعمال پر پابندی اوت سخت جرمانہ کا حکم صادر ہوا ہے جو بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔ یقینا ہم دوڑ سے پہلے ہار چکے ہیں ہم نے ابھی تک سمت بھی طے نہیں کی ہے۔ ایسے 188 ض ف کے آڑروں کی عادت ڈال لیں۔ کیونکہ ہم نے وقت گنوا دیا ہے۔ اور گنواتے جا رہے ہیں۔
https://fruit-chat.com/ur/urdu/column/water-shortfall-in-punjab/
❤️
👍
2