DARUL ULOOM
SHAIKH ALI MUTTAQUI
BURHANPUR M-P INDIA
May 17, 2025 at 07:22 PM
*حرمین میں نماز جنازہ میں ایک سلام پھیرے یا دو سلام؟*
*سوال*
حرمین شریفین (مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ) میں نمازِ جنازہ ایک سلام سے پڑھی جاتی ہے، تو کیا ہمارے لیے بھی ایک سلام کافی ہے یا ہمیں دونوں طرف سلام پھیرنا چاہیے؟
*حافظ زکریا (مقیم مدینہ منورہ)*
*جواب*
جس طرح دیگر نمازوں میں دو سلام پھیرنا واجب ہے، اسی طرح فقہ حنفی کے مطابق نمازِ جنازہ میں بھی دونوں طرف سلام پھیرنا واجب ہے۔
حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
"ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک جنازے پر نماز پڑھی، تو آپ ﷺ نے دائیں طرف اور بائیں طرف سلام پھیرا۔"
(المعجم الأوسط للطبرانی:4337)
بعض فقہاء ایک سلام کے قائل ہیں، اور یہی رائے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کی بھی ہے۔ حنبلی فقہ کے مطابق ایک سلام رکن (لازمی) ہے اور دوسرا سلام جائز ہے۔ چونکہ حرمین شریفین میں اکثر امام حضرات حنبلی مسلک پر عمل پیرا ہوتے ہیں، اس لیے وہ ایک سلام پر اکتفا کرتے ہیں۔
لہٰذا اگر آپ حرمین شریفین میں بھی نمازِ جنازہ ادا کریں تو دونوں طرف سلام پھیریں۔
واللہ اعلم بالصواب
*محمد اظہر متقی قاسمی*
برہانپور ایم پی انڈیا
19/ذی قعدہ 1446
18/مئی 2025
👍
1