DARUL ULOOM
SHAIKH ALI MUTTAQUI
BURHANPUR M-P INDIA
May 20, 2025 at 02:30 PM
*شادی کے لئے جمع شدہ رقم پر قربانی کا حکم*
*سوال*
ایک مزدور شخص نے اپنی بیٹی کی شادی کے لیے 90 ہزار روپے جمع کر رکھے ہیں۔ کیا اس پر قربانی واجب ہے؟
*مولانا عبد الکریم متقی سلم پورہ برہانپور ایم پی*
*جواب*
اگر اس شخص کے پاس عید الاضحی یعنی دس ذی الحجہ کی صبح صادق سے لے کر بارہ ذی الحجہ کے غروب آفتاب تک 87 گرام 480 ملی گرام سونا یا 612 گرام 360 ملی گرام چاندی یا چاندی کے برابر نقدی رقم یا مال تجارت موجود ہو جو اس کی بنیادی ضروریات سے زائد ہو اور وہ قرض دار بھی نہ ہو تو اس شخص پر قربانی واجب ہوگی۔
لہذا اگر مذکورہ شخص کے پاس 90 ہزار اس کی بنیادی ضروریات سے زائد ہوں اور وہ چاندی کے نصاب کو پہنچ جائے تو اس شخص پر قربانی واجب ہے چاہے وہ رقم بیٹی کی شادی کے لئے جمع کی گئی ہو کیونکہ شادی کے لئے جمع شدہ رقم کا شمار بنیادی ضروریات میں نہیں ہوتا ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
*محمد اظہر متقی قاسمی*
برہانپور ایم پی انڈیا
20/ذی قعدہ 1446
19/مئی 2025