DARUL ULOOM
SHAIKH ALI MUTTAQUI
BURHANPUR M-P INDIA
May 23, 2025 at 02:28 PM
*کنز العمال کی تالیف کا پس منظر*
علامہ جلال الدین سیوطیؒ نے یہ ارادہ فرمایا کہ تمام احادیث نبویہ کو جمع کیا جائے۔ اس عظیم مقصد کے لیے آپ نے سب سے پہلے تمام قولی احادیث کو حروفِ تہجی کے اعتبار سے مرتب کیا، اور پھر تمام فعلی احادیث کو مسانیدِ صحابہ کے انداز پر جمع کیا۔ ان دونوں مجموعوں پر مشتمل کتاب کا نام *"جمع الجوامع"* رکھا، جسے بعد میں *"الجامع الکبیر"* اور *"الجامع المسانید"* کے ناموں سے بھی پکارا گیا۔
اس کے بعد علامہ سیوطیؒ نے صرف قولی احادیث کا اختصار کیا اور ایک مختصر مجموعہ تیار کیا، جس کا نام رکھا *"الجامع الصغیر"*۔ بعد ازاں اس کتاب میں مزید احادیث کا اضافہ فرمایا اور اس کا نام رکھا *"زوائد الجامع الصغیر"*۔
آگے چل کر مشہور محدث *علامہ شیخ علی متقیؒ* نے الجامع الصغیر اور زوائد الجامع الصغیر کو یکجا کر کے ایک نئی کتاب مرتب کی، جسے فقہی ابواب پر منظم کیا، اور اس کا نام رکھا *"منہج العمال فی سنن الاقوال"*۔
بعد ازاں، علامہ سیوطیؒ کی ان قولی احادیث کو جو الجامع الصغیر اور اس کے زوائد میں ذکر سے رہ گئی تھیں، فقہی ترتیب سے جمع کیا گیا اور ایک مستقل کتاب کی صورت میں پیش کیا گیا، جس کا نام رکھا گیا *"الاکمال لمنہج العمال فی سنن الاقوال"*۔
بعد ازاں ان دونوں کتابوں یعنی منہج العمال اور الاکمال کو یکجا کر کے ایک جامع مجموعہ ترتیب دیا گیا، جس میں پہلے منہج العمال کی احادیث اور پھر الاکمال کی احادیث ذکر کی گئیں، اور اس نئے مجموعے کا نام رکھا گیا *"غایۃ العمال فی سنن الاقوال"*۔
آخر میں، غایۃ العمال میں شامل قولی احادیث کے ساتھ ساتھ الجامع الکبیر میں موجود فعلی احادیث کو بھی فقہی ترتیب کے مطابق شامل کیا گیا۔ ترتیب کچھ یوں رکھی گئی:
1. منہج العمال کی قولی احادیث
2. الاکمال کی قولی احادیث
3. جامع کبیر کی فعلی احادیث
اس مکمل اور جامع مجموعے کا نام رکھا گیا *"کنز العمال فی سنن الاقوال والافعال"* جو حدیثی ذخیرے میں ایک عظیم اور گراں قدر خدمت ہے۔
علامہ عبدالحق محدث دہلوی نے " اخبار الاخیار" میں لکھا ہے کہ شیخ ابوالحسن بکری شافعیؒ فرمایا کرتے تھے کہ علامہ سیوطیؒ کا سارے جہاں پر احسان ہے اور علامہ شیخ علی متقی برہانپوریؒ کا علامہ سیوطیؒ پر احسان ہے۔ (نزهة الخواطر)
*محمد اظہر متقی قاسمی*
استاذ دارالعلوم شیخ علی متقی
برہانپور ایم پی انڈیا
❤️
1