مرغوب المسائل چینل
مرغوب المسائل چینل
May 5, 2025 at 06:25 AM
*علامہ اقبال* *نے تقریبا 80 سال پہلے لکھی تھی یہ باتیں کتنی سچ ہیں* *کل مذہب پوچھ کر بخش دی تھی جان میری* *آج فرقہ پوچھ کر اس نے ہی لے لی جان میری*.... *مت کرو رفع یدین پر اتنی بحث مسلمانو* *نماز تو ان کی بھی ہوجاتی ہے جن کے ہاتھ نہیں ہوتے* *تم ہاتھ باندھنے اور ہاتھ چھوڑ نے پر بحث میں لگے رہو* *اور دشمن تمہارے ہاتھ کاٹنے کی شازش میں لگے ہیں* *زندگی کے فریب میں ہم نے ہزاروں سجدے قضا کر ڈالے* *ہمارے جنّت کے سردار نے تو تیروں کی برسات میں بھی نماز قضا نہیں کی* *سجدہ عشق ہو تو عبادت میں مزہ آتا ہے* *خالی سجدوں میں تو دنیا ہی بسا کرتی ہے* *لوگ کہتے ہیں کہ بس فرض ادا کرنا ہے* *ایسا لگتا ہے کوئ قرض لیا ہو رب سے* *تیرے سجدے کہیں تجھے کافر نہ کردیں* *تو جھکتا کہیں اور ہے اور سوچتا کہیں اور ہے* *کوئ جنّت کا طالب ہے تو کوئ غم سے پریشان ہے* *ضرورت سجدہ کرواتی ہے عبادت کون کرتا ہے* *کیا ہوا تیرے ماتھے پر ہے تو سجدے کا نشاں* *کوئ ایسا سجدہ بھی کر جو چھوڑ جاۓ زمیں پر نشاں* *پھر آج حق کیلٸے جاں فدا کرے کوئ* *وفا بھی جھوم اٹھے یوں وفا کرے کوئ* *نماز چودہ سو سالوں سے انتظار میں ہے* *کہ مجھے صحابہ کی طرح ادا کرے کوئ* *اک خدا ہی تو ہے جو سجدوں میں مان جاتا ہے* *ورنہ یہ انسان تو جان لے کر بھی راضی نہیں ہوتا* *دے دی اذاں مسجدوں میں حی الصلوہ حی الفلاح* *اور لکھدیا باہر تخت پر اندر نہ آۓ فلاں اور فلاں*... *خوف ہوتا ہے شیطان کو بھی آج کے مسلمان کو دیکھ کر* *نماز بھی پڑھتا ہے تو مسجد کا نام دیکھ کر* *مسلمانوں کے ہر فرقے نے ایک دوسرے کو کافر کہا*.... *اک کافر ہی ہے جو اس نے ہم سب کو مسلمان کہا*...... منقوووول

Comments