
KARACHI INFO
June 7, 2025 at 09:04 PM
صوبہ دار عبد الخلیل جو مولنا فضل الرحمن کے دادا تھے 1878ءمیں برطانوی سامراج کے انٹیلیجنس ادارے MI 6 میں بھرتی ھوے اور فرنگی فوج کیلے وزیرستان ،اورگزی، خیبر اور دیگر پشتون غازیوں کے خلاف انگریز کے لیے مخبری کرتے تھے جس کے نتیجے میں انھیں 1884 میں صوبدار کا لقب دیاگیا ،صوبدار عبدالخلیل نے پشتون قومی آزادی کی تحریک کے ھیرو اور پشتون مزاحمتی تحریک کے سرخیل فقیر ایپی غازی میرزا علی خان اور دیگر پشتون آزادی پسند رھنماوں کے خلاف تشدد اور ان کو ختم کرنے میں انگریز سامراج کا بھر پور ساتھ دیا اور مسٹر ڈیورینڈ کے ساتھ مکمل ساتھ دیا اور اس کے بدلے انھیں 1886 میں پشاور کے قلعہ بالاحصار میں اپنے ھاتھوں سے ملٹری کراس ایوارڈ وصول کیا اور انگریز کی خدمت کے عوض انھیں تحریری تعرفی سرٹیفیکیٹ بھی دیا جس کے تحت ان کے خاندان کو فرنگی استعماری دور حکمرانی تک ان کو بڑے اعزازات اور زمینوں سے نوازا گیا اور ان کو خاندان ھر حکمران کے ساتھ ھونگے اس کے بعد صوبدار عبدالخلیل کے فرزند مولنا مفتی محمود نے اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ھوے ستمبر 1978 میں افغانستان کے خلاف پہلا جہاد کا فتوی جاری کیا جب افغانستان میں کوی باھر کی افواج نہیں تھی