🦋࿇━✥◈ اردو تحاریر ◈✥━࿇🦋
🦋࿇━✥◈ اردو تحاریر ◈✥━࿇🦋
May 13, 2025 at 06:07 PM
ﺧﻮﺭﺍﮎ ﮐﯽ ﺑﮭﻮﮎ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮍﯼ ﺑﮭﻮﮎ ﺳﯿﮑﺲ ﮐﯽ ﺑﮭﻮﮎ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ. پاکستان میں مردوں کی عمومی طور پر شادی کی عمر پچیس سے لیکر تیس سال کی سمجھی جاتی ہــــــے عام طور پر اسکی وجہ مرد کے روزگار اور کمائی کو سمجھا جاتا ہــــے کہ جب تک ایک نوجوان اپنے پیروں پر کھڑا نہیں ہوتا اسکی شادی لٹکی رہتی ہـــے اور دیکھا جائے تو یہ ایک ٹھوس اور مثبت جواز بھی ہـــــے. جب مرد بیوی اور بچوں کی کفالت کی بڑی ذمہ داری اٹھانے کے قابل ہی نہ ہو تو شادی کرکے خود کو مزید پریشانی میں ڈالنے والی بات ہے۔اور لڑکیوں کی تعلیم بھی مکمل ہوتے، اچھے رشتے ملتے اتنی عمر گزر جاتی ہے۔۔ جبکہ آج کل بارہ سال کے بچے بچیاں بالغ ہو رہے ہیں، بلوغت اور شادی کے درمیان یہ دس پندرہ سال شدید ترین جنسی خواہش کے ہوتے ہیں ۔ نقصان اسکا لیکن بہت بڑا ہــــے جسکو والدین، خاص کر بطور ایک مرد، نوجوان کا والد بہت اچھی طرح سمجھتا ہـــے کیوںکہ وہ اسی پرائم ٹائم سے گزر چکا ہوتا ہے لیکن بوجہ مختلف مجبوریوں کے حالات کے بوجھ تلے دبا چپ رہتا ہـــــے ایک مرد کیلئے یہ ایک بلکل سیدھی اور آسانی سے سمجھ میں آنے والی بات ہــــے کہ اسکی جنسی طاقت، جنسی طلب، جنسی کشش اور جسمانی طاقت اور قوت اسکے عمر کے اٹھارہ بلکہ کبھی کبھی سترہ سال سے لیکر چوبیس یا پچیس سال کی عمر کی بیچ میں سر چڑھ کر بولتی ہے اور اس عمر میں جوانی کا بھر پور نشہ چڑھا ہوتا ہے اور یہی عمر شادی کرنے کیلئے سب سے موزوں عمر ہے۔ اسلام بھی اس عمر میں شادی کرنے کی حمایت کرتا ہے۔ تیس سال کے بعد دھیرے دھیرے جنسی اور جسمانی طاقت میں کمی آنے لگتی ہے اور چالیس سال تک خوش قسمت اور صحتمند مرد پھر بھی جسمانی طور پر شکایت تو نہیں کرتے لیکن اسے اندر کی تبدیلی کا احساس ضرور ہوتا ہے اور کہیں نہ کہیں وہ تبدیلی جسے کمزوری بھی کہہ سکتے ہیں اسے کٹھکتی بھی ہے۔ چالیس سال کے بعد جنسی کمزوری کا لاحق ہونا ایک بالکل عام سی بات ہے جو تقریبا ہر مرد کا مسئلہ رہتا ہے چاہــــــے وہ کتنا بھی پہلوان بننے کا دعوہ کرے۔ ہمارے قبائلی رواج کے مطابق، خاص طور پر دور دراز پہاڑوں میں رہنے والے لوگ اپنے بچوں کی 18 سے 20 اور بچیوں کی 14 سے 16 سال میں شادیاں کروا کر ذمہ داری سے فارغ ہوجاتے ہیں۔ لڑکا 25 سے 28 کی عمر تک تین یا چار بچوں کا باپ ہوتا ہے اور اسکے بعد وہ عملی زندگی شروع کرنے نکلتا ہے۔ باپ 40 کی عمر تک پہنچتا ہے تو اسکے بچے بھی کمائی اور روزگار کے قابل ہوتے ہیں۔ دیکھا جائے تو انکے لئے یہی طریقہ کار بہترین ہے کہ پہاڑوں میں بسنے والے لوگ قدرتی ماحول کے زیادہ قریب رہنے کی وجہ سے جسمانی طور پر زیادہ مضبوط ہوتے ہیں۔ ﺳﯿﮑﺲ ﯾﺎ ﺷﮩﻮﺕ ایک ہی چیز کا نام ہے۔۔ اس پر بات کرنا ہمارے معاشرے میں گناہ سمجھا جاتا ہــــــے لیکن موقع ملے تو چھوڑتا کوئی بھی نہیں۔ ﺍﺱ کﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ حقیقت پسند کہتے ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺧﻮﺭﺍﮎ ﮐﯽ ﺑﮭﻮﮎ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮍﯼ ﺑﮭﻮﮎ ﺳﯿﮑﺲ ﮐﯽ ﺑﮭﻮﮎ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﭼﻨﺎﻧﭽﮧ یہیں ﺑﮭﻮﮎ ﻣﺮﺩ اور ﻋﻮﺭﺕ کو نو عمری سے نو بڑھاپے تک ﺗﻨﮓ ﮐﺮﻧﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮ ﺩﯾﺘﯽ ﮨﮯ ﺍﮔﺮ ﯾﮧ ﺑﮭﻮﮎ حلال طریقے ﺳﮯ ﻧﮧ ﻣﭩﮯ ﺗﻮ ﺍﻧﺴﺎﻥ حرام ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﺗﻼﺵ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ۔ لہذا نکاح کو آسان بنائیں. اگر معاشی حالات اجازت دیں تو اپنے بچوں کی شادیاں کرانے میں دیر نا کریں۔ نا صرف جنسی کمزوری یا جنسی طاقت کی وجہ سے بلکہ اسلئے بھی کہ بیوی کے میسر آنے کے بعد نوجوان مرد بہت سارے گناہوں اور غلط کاریوں سے بچا رہتا ہـــــــے بلکہ عورت کیلئے بھی یکساں مفید فارمولہ ہـــــے۔ آپ اس موضوع پر کیا رائــــے رکھتے ہیں؟ . .
Image from 🦋࿇━✥◈ اردو تحاریر ◈✥━࿇🦋: ﺧﻮﺭﺍﮎ ﮐﯽ ﺑﮭﻮﮎ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ  ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮍﯼ ﺑﮭﻮﮎ ﺳﯿﮑﺲ ﮐﯽ ﺑﮭﻮﮎ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ.  پا...
❤️ 💯 👍 💚 14

Comments