Balochistan Today
Balochistan Today
June 1, 2025 at 09:43 AM
https://balochistanstoday.blogspot.com/2025/06/6-4.html بلوچستان کے مختلف علاقوں سے پاکستانی فورسز کے ہاتھون 6 افراد جبری لاپتہ،4 افراد بازیاب کوئٹہ ( ویب ڈیسک ) مقبوضہ بلوچستان کے اضلاع مستونگ ،پنجگور اور کیچ کے علاقوں سے پاکستانی قابض فورس نے چھ افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مستونگ کے تحصیل کاریزسور کے رہائشی اور تبلیغی مرکز سے وابستہ حاجی غلام فاروق کے بیٹے، عاصم فاروق کو پاکستانی فورسز نے رات ایک بجے ان کے گھر پر چھاپہ مار کر حراست میں لیا۔ عاصم فاروق پیشے کے لحاظ سے ڈرائیور ہیں۔ ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ مقامی تبلیغی جماعت سے منسلک ہیں۔ اسی رات مستونگ کی تحصیل کھڈکوچہ سے محمد وفا ولد حاجی محمد اشرف شاہوانی کو بھی ان کے گھر سے لاپتہ کیا گیا۔ اہل خانہ کے مطابق، رات گئے پاکستانی فورسز نے ان کے گھر کا محاصرہ کیا اور محمد وفا کو ساتھ لے گئے۔ خلیل احمد ولد حاجی محمد ابراہیم شاہوانی، جو مستونگ کے علاقے کلی کونگھڑ کے رہائشی ہیں، کو بھی رات تین بجے کے قریب ان کے گھر سے جبری طور پر لاپتہ کر دیا گیا۔ خلیل احمد حال ہی میں چار ماہ کے تبلیغی سفر سے واپس آئے تھے اور اہل خانہ کے مطابق وہ ٹی بی کے مرض میں مبتلا ہیں۔ دوسری جانب ضلع کیچ کے علاقے دشت سے مراد خان ولد لال محمد اور راشد ولد فتح کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کر دیا ہے۔ دریں اثناء پنجگور پروم سے قابض فورسز نے رات گئے آپریشن کرتے ہوئے متعدد گھروں پر چھاپے مارے، ایک شخص کو جبری لاپتہ کردیا۔ ذرائع کے مطابق دوران آپریشن ایک نوجوان کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ مذکورہ نوجوان کی شناخت شہزاد ولد نذیر کے نام سے ہوا ہے۔ خیال رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ دو دہائیوں سے جاری ہے، اور انسانی حقوق کے ادارے بارہا اس پر آواز بلند کر تے چلے آرہے ہیں، تاہم عملی سطح پر ان اقدامات میں کوئی خاطر خواہ کمی دیکھنے میں نہیں آرہی ہے ،جبکہ رواں سال بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور جعلی مقابلوں میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ دریں اثناء تربت سے پاکستانی فورسز ہاتھوں جبری لاپتہ چار نوجوان غلام قادر ولد دوست محمد سکنہ بلیدہ ، دلسرد ولد محمد بخش سکنہ آبسر ، ذاکر حیدر ولد حیدر آسکانی آبسر،اور زید ولد ملا عبداللہ سلالہ آبسر کے نام سے ہواہے تربت پولیس کے حوالے کیے گئے ہیں ۔

Comments