
KOH NOVELS URDU
May 30, 2025 at 09:37 AM
My Vampire - Episode 39
Writer - Salaar Sikander
زین العابدین جنگل کے دہانے پر کھڑا تھا، جہاں دوپہر کی دھوپ درختوں کی شاخوں سے گزر کر زمین پر چھوٹی چھوٹی دھوپ کی لکیروں کی شکل میں گر رہی تھی۔ ہوا کا ایک گرم جھونکا اس کے چہرے پر چھو کر گزر رہا تھا، اور زمین پر پتوں کی تہہ اس کے جوتوں سے کچل کر ایک دھیمی آواز پیدا کر رہی تھی۔ اس کی عینک اس کے چہرے پر فٹ تھی، لیکن شیشوں پر نمی کی ایک پتلی تہہ لگ چکی تھی، جو صبح کی نمی سے باقی رہ گئی تھی۔ اس کی سرخ آنکھیں، جو اب اس کی شناخت بن چکی تھیں، دھوپ میں چمک رہی تھیں، جیسے وہ اس کے اندر کی طاقت کو ظاہر کر رہی ہوں۔ اس کی سکرین ہوا میں لہرا رہی تھی، اور اس کے سٹیٹس اسے ایک فیصلہ کن معرکے کی طرف کھینچ رہے تھے:
<ایچ پی: 14/22>
<طاقت: 22>
<چستی: 22>
<استقامت: 22>
<کل ایکس پی: 350/600>
زین کا دماغ صبح کی نئی طاقت، "سورج کی شعاع"، پر گھوم رہا تھا، جو اسے کلن کے خلاف فتح کی امید دے رہی تھی۔ اس کے دل میں ایک عجیب سا دباؤ تھا، جیسے کوئی بھاری بوجھ اس کے سینے پر دھرا ہوا ہو۔ اس نے اپنے ہاتھ کو دیکھا، جہاں سے ہلکی سی چمک اب بھی نکل رہی تھی، اور اس کی جیب میں چاندی کا نشان اب بھی موجود تھا، جو اس کے ہاتھ میں ٹھنڈا لگ رہا تھا۔ اس نے سوچا، "یہ آخری معرکہ ہے، اور میری نئی طاقت کلن کو ختم کرے گی۔" اس کا جسم تھوڑا سا کانپ رہا تھا، اور اس کی ہتھیلیوں سے پسینہ نکل رہا تھا، جو اس کے ہاتھوں سے گر کر زمین پر چھوٹی چھوٹی بوندیں بنا رہا تھا۔ اس کے دماغ میں ایک عزم تھا کہ وہ اس جنگ کو جیت کر اپنی شناخت کو محفوظ کرے گا۔
اسی وقت، اس کی سکرین پر ایک نیا پیغام چمکا، جیسے کوئی بڑی لڑائی کا اعلان ہو:
<نیا مشین جاری ہوا>
<مشین: آخری معرکہ—کلن کے لیڈر سے فیصلہ کن لڑائی کرو>
<ریوارڈ: 200 ایکس پی>
<فیلر: ایچ پی -22>
زین نے سکرین کو گھورا، اس کا دل ایک دم سے تیز دھڑکنے لگا، جیسے کوئی طوفان اس کے اندر اٹھ کھڑا ہوا ہو۔ "فیصلہ کن لڑائی؟ یہ کلن کے خاتمے کا وقت ہے،" اس نے سوچا، جبکہ اس نے اپنی جیکٹ کو مضبوطی سے پکڑا، جو اس کے کندھوں پر لٹک رہی تھی۔ اس کی سانس اب تیزی سے چل رہی تھی، اور اس کی آنکھیں چوکنا ہو گئیں، جیسے وہ لڑائی کے لیے تیار ہو۔ اس نے اپنی عینک کو ہاتھ سے صاف کیا، لیکن اس کے شیشوں پر دھند دوبارہ بن گئی، جیسے دھوپ اسے دبائے جا رہی ہو۔
وہ جنگل کے گہرے حصے کی طرف بڑھا، جہاں کلن کا اڈہ تھا، اور درختوں کی لمبی شاخیں زمین پر گہرا سایہ ڈال رہی تھیں۔ زمین پر پتوں کی تہہ اس کے جوتوں سے کچل کر ایک نرم آواز پیدا کر رہی تھی، اور ہوا میں مٹی کی بو اس کے ناک میں گھس رہی تھی۔ اس نے اپنی سکرین کو دیکھا، جو ابھی تک خاموش تھی، لیکن اس کے دل میں ایک یقین تھا کہ یہ آخری لڑائی ہے۔ وہ اڈے کے مرکز میں پہنچا، جہاں کلن کا لیڈر، جس کی سرخ آنکھیں گہری چمک رہی تھیں، اس کا انتظار کر رہا تھا۔ اچانک، اس کی سکرین نے پیغام دیا:
<فیصلہ کن لڑائی شروع>
<محتاط رہو>
زین نے اپنی سانس روک لی، اور اس کا جسم ایک دم سے سکتے سے کھڑا ہو گیا۔
وہ میدان میں قدم رکھا، جہاں زمین پر گھاس کی تہہ اس کے جوتوں سے دب رہی تھی۔ اس نے اپنی عینک کو ہاتھ سے صاف کیا، لیکن اس کی نظریں اب لیڈر پر جمی تھیں، جو ایک بڑی تلوار ہاتھ میں پکڑے کھڑا تھا۔ اسی وقت، سمیر اور عریبہ اس کے دونوں طرف آئے۔ سمیر نے اپنا چاقو تیار کیا اور کہا، "زین، ہم تیری مدد کریں گے۔" عریبہ نے اپنی برفیلے اسکل سے ایک ٹھنڈا جھونکا چھوڑا، جیسے وہ میدان کو تیار کر رہی ہو، اور کہا، "یہ تیری لڑائی ہے، لیکن ہم ساتھ ہیں۔"
زین نے اپنی نئی اسکل، "سورج کی شعاع"، کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس نے اپنے ہاتھ اٹھائے، اور اس کی سکرین نے بتایا:
<اسکل استعمال ہوا>
<سورج کی شعاع فعال>
<کاسٹ: 20 ایکس پی>
<کل ایکس پی: 330/600>
ایک زور دار روشنی میدان میں پھیلی، جو سورج کی طرح چمکتی تھی، اور لیڈر کے واہمپائر جسم پر جلن پیدا کر دی۔ لیڈر نے چیخ ماری اور زین کی طرف وار کیا، لیکن زین نے اپنی چستی کا استعمال کرتے ہوئے، جو اب 22 پر تھی، اسے بچا لیا۔ اس نے "خون کی تلوار" سے ایک تیز وار کیا، اور اس کی سکرین نے بتایا:
<اسکل استعمال ہوا>
<ڈیمیج: 25 ایچ پی>
<ایکس پی خرچ: 5>
<کل ایکس پی: 325/600>
لیڈر زمین پر گرا، لیکن اس نے آخری دم سے ایک طاقتور اٹیک کیا۔ زین نے اپنی استقامت کا استعمال کرتے ہوئے، جو اب 22 پر تھی، اسے برداشت کیا، لیکن اس کا ایچ پی کم ہو گیا۔ اس کی سکرین نے بتایا:
<ڈیفینس: 22 ایچ پی>
<ایچ پی: 12/22>
سمیر نے لیڈر پر چاقو سے وار کیا، اور عریبہ نے اسے برف سے منجمد کر دیا۔ زین نے "سورج کی شعاع" کو دوبارہ استعمال کیا، اور لیڈر مکمل طور پر جل کر ختم ہو گیا۔ اس کی سکرین نے بتایا:
<اسکل استعمال ہوا>
<ڈیمیج: 25 ایچ پی>
<ایکس پی خرچ: 20>
<کل ایکس پی: 305/600>
لیڈر کے ختم ہونے کے ساتھ، کلن کے واہمپائرز بکھر گئے۔ زین کی سانس تیزی سے چل رہی تھی، اور اس کی عینک کے شیشوں پر دھند اب اور گہری ہو گئی تھی۔ اس نے سوچا، "یہ آخری معرکہ تھا، اور میں نے جیت لیا۔" اس کی سکرین نے پیغام دیا:
<مشین مکمل>
<ریوارڈ: 200 ایکس پی>
<کل ایکس پی: 505/600>
<لِوِل اپ>
<نیا لِوِل: 7>
<ایچ پی: 14/24>
<طاقت: 24>
<چستی: 24>
<استقامت: 24>
وہ اپنے کمرے کی طرف واپس چلا، جہاں دوپہر کی دھوپ اب بلند تھی۔ اس نے اپنی جیکٹ اتاری اور اپنے بستر پر بیٹھ گیا، لیکن اس کی آنکھیں کھلی رہیں۔ اس نے اپنی عینک میز پر رکھ دی اور اپنے ہاتھ کو دیکھا، جہاں سے اب بھی ہلکی سی چمک نکلتی تھی، اور چاندی کا نشان اس کی جیب میں پڑا تھا۔ اس نے سوچا، "یہ سورج کی امید میری فتح کا دن تھا۔" دوپہر کی گرمی اس کے جسم میں گھس رہی تھی، اور اس کے دل میں ایک نئی فتح اور سکون کا امتزاج جاگ رہا تھا، جیسے وہ ایک نئی شروعات کی طرف بڑھ رہا ہو۔
---
*نوٹ:* یہ کہانی کچھ جاپانی ناولز سے مشابہت رکھتی ہے، کیونکہ اس میں ان کی طرح کی فینٹسی دنیا دکھائی گئی ہے۔
*رائیٹر کی طرف سے نوٹ:* دیکھو یار۔۔۔ ہر ایک قسط لکھنا ایک بہت مشکل کام ہے۔ ایک رائیٹر کے طور پر، ہر کردار، ہر لڑائی، اور ہر راز کو تخلیق کرنا گہری سوچ، محنت، اور جذبے کا تقاضا کرتا ہے۔ راتوں کی نیند حرام ہوتی ہے، خیالات کے طوفان میں گھنٹوں ڈوبا جاتا ہے، اور ہر لفظ کو اس طرح تراشا جاتا ہے کہ وہ پڑھنے والے کے دل تک پہنچے۔ لیکن جب ریڈرز اسے پڑھ کر خاموش رہ جاتا ہے، یا اس کی رائے اور ردعمل نہیں ملتا، تو ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے محنت رائیگاں ہو گئی۔ ہمیں آپ کی رائے کی ضرورت ہے—اس قسط کے بارے میں آپ کو کیا لگا؟ کیا زین کی فتح آپکو پسند آئی؟ براہ کرم اپنے خیالات ہم سے بانٹیں، کیونکہ یہ ہمارا انعام ہے اور ہمیں یقین دلاتا ہے کہ ہماری کہانی کچھ معنی رکھتی ہے۔ آپ کا ایک چھوٹا سا تبصرہ ہمارے لیے بہت بڑا تحفہ ہوگا۔

👍
💋
❤️
🕊
8