
KOH NOVELS URDU
May 30, 2025 at 09:38 AM
My Vampire - Episode 40
Writer - Salaar Sikander
زین العابدین اپنے کمرے میں کھڑا تھا، جہاں صبح کی دھوپ کھڑکی سے اندر گھس رہی تھی، اور اس کی نرم کرنیں دیواروں پر ہلکی چمک ڈال رہی تھیں، جیسے کوئی نئی زندگی کا آغاز ہو۔ کمرے کا لکڑی کا بستر اس کے نیچے ہلکی سی کھٹ کھٹ کی آواز دے رہا تھا، جیسے کوئی دھیمی خوشی کی گونج ہو۔ اس کی عینک اس کے چہرے پر فٹ تھی، لیکن شیشوں پر نمی کی کوئی تہہ نہیں تھی، جیسے وہ اب دھوپ کے ساتھ صاف ہو چکی تھی۔ اس کی سرخ آنکھیں، جو اب اس کی شناخت بن چکی تھیں، صبح کی روشنی میں چمک رہی تھیں، جیسے وہ اس کے اندر کی فتح کو ظاہر کر رہی ہوں۔ اس کی سکرین ہوا میں لہرا رہی تھی، اور اس کے سٹیٹس اسے ایک نئی شروعات کی طرف کھینچ رہے تھے:
<ایچ پی: 14/24>
<طاقت: 24>
<چستی: 24>
<استقامت: 24>
<کل ایکس پی: 505/600>
زین کا دماغ گزشتہ دن کے آخری معرکے پر گھوم رہا تھا، جب اس نے "سورج کی شعاع" سے کلن کے لیڈر کو شکست دی تھی اور جنگ جیت لی تھی۔ اس کے دل میں ایک عجیب سا سکون تھا، جیسے کوئی بوجھ اس کے سینے سے اٹھ گیا ہو۔ اس نے اپنے ہاتھ کو دیکھا، جہاں سے ہلکی سی چمک اب بھی نکل رہی تھی، اور اس کی جیب میں چاندی کا نشان اب بھی موجود تھا، جو اس کے ہاتھ میں گرم لگ رہا تھا۔ اس نے سوچا، "یہ نئی صبح میری فتح کی علامت ہے، لیکن اب کیا؟" اس کا جسم پرسکون تھا، اور اس کی ہتھیلیاں خشک تھیں، جیسے خوف اب ختم ہو چکا ہو۔ اس کے دماغ میں ایک سوال تھا کہ اس کی نئی زندگی کس طرف جائے گی۔
اسی وقت، اس کی سکرین پر ایک نیا پیغام چمکا، جیسے کوئی نئی شروعات کی نوید ہو:
<نیا مشین جاری ہوا>
<مشین: نئی صبح کا آغاز—اپنی نئی زندگی کا فیصلہ کرو>
<ریوارڈ: 210 ایکس پی>
<فیلر: ایچ پی -23>
زین نے سکرین کو گھورا، اس کا دل ایک دم سے ہلکا ہوا، جیسے کوئی نئی امید اس کے اندر جاگ اٹھی ہو۔ "نئی زندگی؟ کیا اب میں آزاد ہوں؟" اس نے سوچا، جبکہ اس نے اپنی جیکٹ کو اٹھایا، جو دیوار پر لٹک رہی تھی۔ اس نے اپنی عینک کو درست کیا اور دروازے کی طرف قدم بڑھایا، جہاں صبح کی دھوپ اس کے چہرے پر گر رہی تھی، اور اس کی آنکھیں خوشی سے چمک اٹھیں، جیسے وہ نئی زندگی کی طرف بڑھ رہا ہو۔ اس نے اپنی عینک کو ہاتھ سے صاف کیا، اور اس کے شیشوں پر دھند اب نہ تھی، جیسے صبح کی دھوپ اسے نئی توانائی دے رہی ہو۔
وہ فوجی اسکول کے باہر نکلا، جہاں درختوں کی لمبی شاخیں زمین پر ہلکا سایہ ڈال رہی تھیں۔ زمین پر پتوں کی تہہ اس کے جوتوں سے کچل کر ایک نرم آواز پیدا کر رہی تھی، اور ہوا میں صبح کی تازگی تھی، جو اس کے چہرے پر چھو کر گزر رہی تھی۔ اس نے اپنی سکرین کو دیکھا، جو ابھی تک خاموش تھی، لیکن اس کے دل میں ایک یقین تھا کہ اس کی نئی زندگی شروع ہو رہی ہے۔ وہ ایک کھلی جگہ پر پہنچا، جہاں سمیر اور عریبہ اس کا انتظار کر رہے تھے، ان کے چہروں پر مسکراہٹ تھی۔ اچانک، اس کی سکرین نے پیغام دیا:
<نئی زندگی کا آغاز قریب ہے>
<فیصلہ کرو>
زین نے اپنی سانس روک لی، لیکن اس کا چہرہ پرسکون تھا۔
وہ سمیر اور عریبہ کے قریب جا کھڑا ہوا، جہاں زمین پر گھاس کی تہہ اس کے جوتوں سے دب رہی تھی۔ اس نے اپنی عینک کو ہاتھ سے صاف کیا، اور اس کی نظریں اب دونوں پر جمی تھیں، جیسے وہ ان سے مشورہ مانگ رہا ہو۔ سمیر نے اپنا چاقو واپس جھاڑو میں رکھا اور کہا، "زین، کلن ختم ہو گیا۔ اب تیری مرضی ہے کہ تو کیا کرنا چاہتا ہے۔" عریبہ نے مسکراتے ہوئے کہا، "ہم تیری مدد کریں گے، چاہے تو جنگل چھوڑ کر نئی زندگی شروع کرے، یا یہاں رہے۔" زین نے اپنی جیکٹ کی آستین سے اپنا چہرہ چھوا، اور اس کی سکرین نے ایک نیا پیغام دیا:
<فیصلہ کا وقت>
زین نے اپنی سانس کو روک کر رکھا، اور اس کی ہتھیلیاں اب پرسکون تھیں۔ اس نے سوچا، "میں ایک نئی شروعات چاہتا ہوں۔"
وہ کھڑے ہوئے اور کہا، "میں جنگل چھوڑ کر ایک نئی زندگی شروع کروں گا، لیکن تم دونوں میرے ساتھ رہو گے، کیونکہ ہم ایک ٹیم ہیں۔" سمیر نے سر ہلایا، اور عریبہ نے مسکراتے ہوئے اپنی برفیلے اسکل سے ایک چھوٹا سا بہار کا جھونکا چھوڑا۔ زین نے اپنی نئی اسکل، "سورج کی شعاع"، کو ایک بار پھر آزمایا، اور اس کی سکرین نے بتایا:
<اسکل استعمال ہوا>
<سورج کی شعاع فعال>
<کاسٹ: 20 ایکس پی>
<کل ایکس پی: 330/600>
ایک ہلکی سونے کی روشنی نے میدان کو روشن کیا، جیسے وہ اس نئی شروعات کی علامت ہو۔ زین کی سانس اب پرسکون تھی، اور اس کی عینک کے شیشوں پر دھند اب نہ تھی۔ اس نے سوچا، "یہ میری نئی صبح ہے۔" اس کی سکرین نے پیغام دیا:
<مشین مکمل>
<ریوارڈ: 210 ایکس پی>
<کل ایکس پی: 540/600>
وہ اپنے کمرے کی طرف واپس چلا، جہاں صبح کی دھوپ اب بلند ہو چکی تھی۔ اس نے اپنی جیکٹ اتاری اور اپنے بستر پر بیٹھ گیا، لیکن اس کی آنکھیں مسکرا رہی تھیں۔ اس نے اپنی عینک میز پر رکھ دی اور اپنے ہاتھ کو دیکھا، جہاں سے اب بھی ہلکی سی چمک نکلتی تھی، اور چاندی کا نشان اس کی جیب میں پڑا تھا۔ اس نے سوچا، "یہ نئی صبح کا آغاز ہے، اور میری کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی۔" صبح کی دھوپ اس کے جسم میں گھس رہی تھی، اور اس کے دل میں ایک نئی امید اور خوشی کا امتزاج جاگ رہا تھا، جیسے وہ ایک نئی زندگی کی طرف بڑھ رہا ہو۔
---
**نوٹ:** یہ کہانی کچھ جاپانی ناولز سے مشابہت رکھتی ہے، کیونکہ اس میں ان کی طرح کی فینٹسی دنیا دکھائی گئی ہے۔
**رائیٹر کی طرف سے نوٹ:** دیکھو یار۔۔۔ ہر ایک قسط لکھنا ایک بہت مشکل کام ہے۔ ایک رائیٹر کے طور پر، ہر کردار، ہر لڑائی، اور ہر راز کو تخلیق کرنا گہری سوچ، محنت، اور جذبے کا تقاضا کرتا ہے۔ راتوں کی نیند حرام ہوتی ہے، خیالات کے طوفان میں گھنٹوں ڈوبا جاتا ہے، اور ہر لفظ کو اس طرح تراشا جاتا ہے کہ وہ پڑھنے والے کے دل تک پہنچے۔ لیکن جب ریڈرز اسے پڑھ کر خاموش رہ جاتا ہے، یا اس کی رائے اور ردعمل نہیں ملتا، تو ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے محنت رائیگاں ہو گئی۔ ہمیں آپ کی رائے کی ضرورت ہے—اس قسط کے بارے میں آپ کو کیا لگا؟ کیا زین کی نئی شروعات آپکو پسند آئی؟ براہ کرم اپنے خیالات ہم سے بانٹیں، کیونکہ یہ ہمارا انعام ہے اور ہمیں یقین دلاتا ہے کہ ہماری کہانی کچھ معنی رکھتی ہے۔ آپ کا ایک چھوٹا سا تبصرہ ہمارے لیے بہت بڑا تحفہ ہوگا۔

👍
❤️
❤
💋
🕊
🕊️
🧌
14