
KOH NOVELS URDU
May 31, 2025 at 03:19 AM
My Vampire - Episode 43
Writer - Salaar Sikander
زین العابدین قصبے کے نیچے ایک تاریک سرنگ میں داخل ہوا، جہاں رات کی گہری چھاؤں اس کے چاروں طرف پھیلی ہوئی تھی، اور صرف اس کی سکرین کی ہلکی چمک اسے راستہ دکھا رہی تھی۔ ہوا کا ایک ٹھنڈا جھونکا اس کے چہرے پر چھو کر گزر رہا تھا، اور سرنگ کی دیواروں سے پتھروں کی خشک آواز اس کے جوتوں سے گونج رہی تھی۔ اس کی عینک اس کے چہرے پر فٹ تھی، لیکن شیشوں پر نمی کی ایک پتلی تہہ لگ چکی تھی، جو سرنگ کی نمی سے بنی تھی۔ اس کی سرخ آنکھیں، جو اب اس کی شناخت بن چکی تھیں، تاریکی میں چمک رہی تھیں، جیسے وہ اس کے اندر کی طاقت اور ہوشیاری کو ظاہر کر رہی ہوں۔ اس کی سکرین ہوا میں لہرا رہی تھی، اور اس کے سٹیٹس اسے ایک نئے خطرے کی طرف کھینچ رہے تھے:
<ایچ پی: 16/26>
<طاقت: 26>
<چستی: 26>
<استقامت: 26>
<کل ایکس پی: 350/700>
زین کا دماغ شام کے راز پر گھوم رہا تھا، جب بوڑھے نے بتایا کہ قصبے کے نیچے کلن کے باقی ماندہ گروہ چھپے ہوئے ہیں اور ایک نئی طاقت جمع کر رہے ہیں۔ اس کے دل میں ایک عجیب سا دباؤ تھا، جیسے کوئی بھاری خطرہ اس کا انتظار کر رہا ہو۔ اس نے اپنے ہاتھ کو دیکھا، جہاں سے ہلکی سی چمک اب بھی نکل رہی تھی، اور اس کی جیب میں چاندی کا نشان اب بھی موجود تھا، جو اس کے ہاتھ میں ٹھنڈا لگ رہا تھا۔ اس نے سوچا، "یہ سرنگ مجھے اس خطرے کی طرف لے جا رہی ہے، اور مجھے تیار رہنا ہوگا۔" اس کا جسم مضبوط تھا، لیکن اس کی ہتھیلیوں سے پسینہ نکل رہا تھا، جو اس کے ہاتھوں سے زمین پر چھوٹی چھوٹی بوندیں بنا رہا تھا۔ اس کے دماغ میں ایک عزم تھا کہ وہ اس چیلنج سے نمٹے گا۔
اسی وقت، اس کی سکرین پر ایک نیا پیغام چمکا، جیسے کوئی خطرناک مقابلے کی پیشگی اطلاع ہو:
<نیا مشین جاری ہوا>
<مشین: سرنگ کا سامنا—کلن کے باقیوں سے لڑائی کرو>
<ریوارڈ: 240 ایکس پی>
<فیلر: ایچ پی -26>
زین نے سکرین کو گھورا، اس کا دل ایک دم سے تیز دھڑکنے لگا، جیسے کوئی طوفان اس کے اندر اٹھ کھڑا ہوا ہو۔ "کلن کے باقی؟ یہ لڑائی آسان نہیں ہوگی،" اس نے سوچا، جبکہ اس نے اپنی جیکٹ کو مضبوطی سے پکڑا، جو اس کے کندھوں پر لٹک رہی تھی۔ اس کی سانس اب تیزی سے چل رہی تھی، اور اس کی آنکھیں چوکنا ہو گئیں، جیسے وہ لڑائی کے لیے تیار ہو۔ اس نے اپنی عینک کو ہاتھ سے صاف کیا، لیکن اس کے شیشوں پر دھند دوبارہ بن گئی، جیسے تاریکی اسے اپنی لپیٹ میں لینا چاہتی ہو۔
وہ سرنگ کے گہرے حصے کی طرف بڑھا، جہاں دیواروں پر پرانے نشانات کندہ تھے، اور زمین پر گرد کی تہہ اس کے جوتوں سے اٹھ رہی تھی۔ اس نے اپنی سکرین کو دیکھا، جو ابھی تک خاموش تھی، لیکن اس کے دل میں ایک یقین تھا کہ خطرہ قریب ہے۔ وہ ایک وسیع غار میں پہنچا، جہاں کلن کے چند واہمپائرز ایک نئے سرخ پتھر کے گرد جمع تھے، جو گزشتہ پتھر سے زیادہ چمکدار لگ رہا تھا। اچانک، اس کی سکرین نے پیغام دیا:
<کلن کے باقیوں کا سامنا>
<لڑائی شروع کرو>
زین نے اپنی سانس روک لی، اور اس کا جسم ایک دم سے سکتے سے کھڑا ہو گیا۔
وہ غار کے مرکز میں قدم رکھا، جہاں زمین پر گرد اس کے جوتوں سے اٹھ رہی تھی۔ اس نے اپنی عینک کو ہاتھ سے صاف کیا، لیکن اس کی نظریں اب واہمپائرز پر جمی تھیں، جو اس کی طرف بڑھ رہے تھے۔ اسی وقت، سمیر اور عریبہ اس کے دونوں طرف آ گئے۔ سمیر نے اپنا چاقو نکالا اور کہا، "زین، ہم تیری مدد کریں گے۔ انہیں روکو!" عریبہ نے اپنی برفیلے اسکل سے ایک ٹھنڈا جھونکا چھوڑا، جیسے وہ واہمپائرز کو سست کرنے کی کوشش کر رہی ہو، اور کہا، "پتھر کو تباہ کرو، یہ ان کی طاقت ہے۔"
زین نے اپنی نئی اسکل، "سورج کی شعاع"، کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس نے اپنے ہاتھ اٹھائے، اور اس کی سکرین نے بتایا:
<اسکل استعمال ہوا>
<سورج کی شعاع فعال>
<کاسٹ: 20 ایکس پی>
<کل ایکس پی: 330/700>
ایک زور دار سونے کی روشنی غار میں پھیلی، جو واہمپائرز کے جسموں پر جلن پیدا کر دی، لیکن وہ اب بھی لڑ رہے تھے۔ زین نے اپنی "خون کی تلوار" اسکل کو استعمال کیا اور پتھر کی طرف وار کیا۔ اس کی سکرین نے بتایا:
<اسکل استعمال ہوا>
<ڈیمیج: 26 ایچ پی>
<ایکس پی خرچ: 5>
<کل ایکس پی: 325/700>
پتھر سے ایک دھماکہ ہوا، اور واہمپائرز کی طاقت کمزور ہو گئی۔ ایک واہمپائر نے زین پر حملہ کیا، لیکن اس نے اپنی چستی کا استعمال کرتے ہوئے، جو اب 26 پر تھی، اسے بچا لیا۔ سمیر نے چاقو سے واہمپائرز پر وار کیا، اور عریبہ نے انہیں برف سے گھیر لیا۔ زین نے "سورج کی شعاع" کو دوبارہ استعمال کیا، اور اس کی سکرین نے بتایا:
<اسکل استعمال ہوا>
<ڈیمیج: 26 ایچ پی>
<ایکس پی خرچ: 20>
<کل ایکس پی: 305/700>
واہمپائرز جل کر ختم ہو گئے، اور غار میں سکوت چھا گیا۔ زین کی سانس تیزی سے چل رہی تھی، اور اس کی عینک کے شیشوں پر دھند اب اور گہری ہو گئی تھی۔ اس نے سوچا، "یہ سرنگ کا سامنا تھا، لیکن خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا۔" اس کی سکرین نے پیغام دیا:
<مشین مکمل>
<ریوارڈ: 240 ایکس پی>
<کل ایکس پی: 545/700>
وہ سرنگ سے باہر نکلا، جہاں رات کی تاریکی اب گہری ہو چکی تھی۔ اس نے اپنی جیکٹ کو مضبوطی سے پکڑا اور قصبے کی طرف واپس چلا، جہاں سمیر اور عریبہ اس کا انتظار کر رہے تھے۔ اس نے اپنی عینک کو درست کیا اور اپنے ہاتھ کو دیکھا، جہاں سے اب بھی ہلکی سی چمک نکلتی تھی، اور چاندی کا نشان اس کی جیب میں پڑا تھا۔ اس نے سوچا، "یہ راز نے مجھے ایک نئی لڑائی دی، لیکن میں تیار ہوں۔" رات کی ٹھنڈک اس کے جسم میں گھس رہی تھی، اور اس کے دل میں ایک نئی چیلنج اور عزم کا امتزاج جاگ رہا تھا، جیسے وہ اگلی جنگ کی طرف بڑھ رہا ہو۔
---
*نوٹ:* یہ کہانی کچھ جاپانی ناولز سے مشابہت رکھتی ہے، کیونکہ اس میں ان کی طرح کی فینٹسی دنیا دکھائی گئی ہے۔
*رائیٹر کی طرف سے نوٹ:* دیکھو یار۔۔۔ ہر ایک قسط لکھنا ایک بہت مشکل کام ہے۔ ایک رائیٹر کے طور پر، ہر کردار، ہر لڑائی، اور ہر راز کو تخلیق کرنا گہری سوچ، محنت، اور جذبے کا تقاضا کرتا ہے۔ راتوں کی نیند حرام ہوتی ہے، خیالات کے طوفان میں گھنٹوں ڈوبا جاتا ہے، اور ہر لفظ کو اس طرح تراشا جاتا ہے کہ وہ پڑھنے والے کے دل تک پہنچے۔ لیکن جب ریڈرز اسے پڑھ کر خاموش رہ جاتا ہے، یا اس کی رائے اور ردعمل نہیں ملتا، تو ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے محنت رائیگاں ہو گئی۔ ہمیں آپ کی رائے کی ضرورت ہے—اس قسط کے بارے میں آپ کو کیا لگا؟ کیا زین کی سرنگ کی لڑائی آپکو پسند آئی؟ براہ کرم اپنے خیالات ہم سے بانٹیں، کیونکہ یہ ہمارا انعام ہے اور ہمیں یقین دلاتا ہے کہ ہماری کہانی کچھ معنی رکھتی ہے۔ آپ کا ایک چھوٹا سا تبصرہ ہمارے لیے بہت بڑا تحفہ ہوگا۔

♥
❤
❤️
🫶
4